پاکستان میں بائیولوجیکل ہتھیار پر پابندی عائد، بل سینیٹ سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ میں بائیولوجیکل اور مہلک ہتھیارکنونشن عملدرآمد بل منظور کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سینیٹ میں منظور کئے گئے بل کے تحت پاکستان میں بائیولوجیکل ہتھیار پر پابندی عائد ہوگی، کوئی شخص مہلک ہتھیار تیار ، ذخیرہ، ٹرانسپورٹ ، امپورٹ اور ایکسپورٹ نہیں کرےگا۔
ذرائع کے مطابق بل کا اطلاق ہر پاکستانی اور ہر اس شخص پرہوگا جوپاکستانی حدود میں جرم یا پاکستان کےخلاف جرم کرے، بل کا اطلاق پاکستانی علاقے میں موجود غیر ملکی پر بھی ہوگا۔
بل کے تحت کوئی شخص ایسا مواد یا ٹیکنالوجی حاصل نہیں کرےگا جوبائیولوجیکل ہتھیاربنانے میں استعمال ہو، مہلک ہتھیار تیار، ذخیرہ، ٹرانسفرکرنے پر 25 سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانہ ہوگا۔اس کے علاوہ سینٹرل اتھارٹی پر امن مقاصد کےلئے اس کے استعمال کے حوالے سے اجازت دےگی۔
لاہور؛ دکان میں سلنڈر پھٹنے سے آگ لگ گئی، 5افراد جاں بحق
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-5
 کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی سٹی کونسل میں ای چالان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے یوٹرن لے لیا۔قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہوگئے اور اسے منظور شدہ قراردیاگیا، یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی۔کے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پردوبارہ پیش کیاجائے گا اور مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِبحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31اکتوبرکو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی جس پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی رہنماؤں نے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضٰی وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔