‘کِیا’ کی طرف سے اسپورٹیج ایل کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان، نئی قیمتیں کیا ہوں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پاکستان میں گاڑیوں کے معروف برانڈ KIA نے اپنی ‘اسپورٹیج ایل’ کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان کر دیا ہے، جو کہ یکم مئی 2025 سے نافذ العمل ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ ہیونڈائی کی’ ٹوسان ہائبرڈ’ کی لانچ کے بعد سامنے آیا ہے کیونکہ یہ گاڑی کِیا کی اسپورٹیج کی براہِ راست حریف ہے۔
پاکستانی مارکیٹ میں طویل عرصے سے کِیا اسپورٹیج اور ہنڈائی ٹوسان کے درمیان سخت مقابلہ رہا ہے۔ دونوں گاڑیاں کارکردگی، خصوصیات اور برانڈ کی مقبولیت کے لحاظ سے ایک دوسرے کے مدِمقابل سمجھی جاتی ہیں۔ تاہم ہنڈائی کی جانب سے ٹوسان ہائبرڈ کو ایک مسابقتی قیمت پر متعارف کروانے کے بعد ماہرین کو یقین تھا کہ کِیا کو اپنی اسپورٹیج کی قیمت کم کرنی پڑے گی۔
کِیا اسپورٹیج ایل کی نئی قیمتیںکِیا کی آفیشل پریس ریلیز کے مطابق، عارضی بنیادوں پر درج ذیل قیمتوں میں کمی کی گئی ہے:
اسپورٹیج ایل HEV کی قیمت 12,850,000 روپے سے کم ہو کر 10,999,000 روپے کر دی گئی ہے، یعنی 1,851,000 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اسپورٹیج ایل FWD کی قیمت 11,825,000 روپے سے کم ہو کر 9,999,000 روپے ہو گئی ہے، جو کہ 1,826,000 روپے کی کمی ہے۔ اسپورٹیج ایل الفا (Alpha)، جو بیس ویرینٹ ہے، اب 8,499,000 روپے میں دستیاب ہے، جب کہ پہلے یہ 9,499,000 روپے میں فروخت ہو رہی تھی، اور اس میں 1,000,000 روپے کی کمی کی گئی ہے۔کِیا کے اعلامیے کے مطابق یہ قیمتیں محدود مدت کے لیے ہیں اور پہلے آئیں، پہلے پائیں کی بنیاد پر لاگو ہوں گی، جب تک اسٹاک موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
kia اسپورٹیج ایل ایس یو وی قیمت میں کمی کار کیا گاڑی گاڑیوں کی قیمت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپورٹیج ایل ایس یو وی کار کیا گاڑی گاڑیوں کی قیمت اسپورٹیج ایل کی قیمت 000 روپے گئی ہے
پڑھیں:
پاکستان میکسیکو کی طرز پر ‘کنیکٹر کنٹری’ بننے کو تیار
نیویارک(اوصاف نیوز) پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میکسیکو کی طرز پر ایک کنیکٹر کنٹری کا کردار ادا کرنے کے لیے موزوں اور تیار ہے۔
سفیر پاکستان نے یہ بات واشنگٹن ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں امریکی پالیسی سازوں، سفارت کاروں اور بزنس کمیونٹی سے خطاب میں کہی۔
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ بحیثیت سفیر معاشی تعلقات کا فروغ ان کی اولین ترجیح ہے۔ پاک امریکا تجارتی خسارہ بہت کم ہے جسے باآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کاٹن کا سب سے بڑا درآمدکنندہ ملک ہے،پاکستان امریکا سے سویابین بھی درآمد کر رہا ہے اور ایک علاقائی مرکز کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
سفیر پاکستان نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود معاشی مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی اور کہا کہ زراعت، آئی ٹی اور معدنی وسائل جیسے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاروں کے لیے نادر موقع موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان امریکا کی نسبت 70 فیصد تک کم خرچ اور معیاری خدمات فراہم کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کے لیے معاملات کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے اور کاروباری طبقے کو موافق ماحول اور مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری (80) سے زائد امریکی کمپنیوں کے کامیاب کاروبار پاکستان کے منافع بخش منڈی ہونے کی سب سے بڑی مثال ہے اور امریکی سرمایہ کاروں کے سامنے 25 کروڑ آبادی کے ساتھ ساتھ خطے کی ایک بڑی مارکیٹ موجود ہے۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی اورجارحیت ایسے وقت پر کی گئی جب پاکستان یکسوئی سے معاشی ترقی کی جانب گامزن تھا۔ بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دینے پر بحیثت قوم فخر ہے تاہم ہماری اولین ترترجیح امن ہے جو معیشت کی ترقی کی راہ ہموار کرےگا۔
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کیلئے امریکا کی نئی تجویز مان لی: وائٹ ہاؤس کا اعلان