اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2025ء)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کے قائدین نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے، ان کا گرینڈ الائنس میں آنا انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس عوامی اور مختلف جماعتوں کا اتحاد ہے، الائنس کا بھی یہ مطالبہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا کریں۔

اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا ہو کر ملک کا سوچنا چاہیے، پی ٹی آئی گرینڈ الائنس بنانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتیں نہیں کرائی جا رہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپنے کیسز میں اتنا مصروف ہوں کہ مائنز اینڈ منرل بل کا ایک لفظ نہیں پڑھا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گرینڈ الائنس پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں ہر کسی کو آواز اٹھانی چاہیئے، مولانا اصغر علی سلفی

جمعیت اہلحدیث ہند کے امیر نے بھارت کا موقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ فلسطین کو آزاد ملک کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت اہلحدیث ہند کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے کہا کہ فلسطین کے حق میں ہر کسی کو آواز اٹھانی چاہیئے۔ انہوں نے سعودی عرب کے تعاون اور کردار سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مظلومین کے تعاون کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے۔ انہوں نے بھارت ایکسپریس اردو سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ فلسطین کے حقوق کی آواز دنیا کے تمام انصاف پسند لوگ بلند کرتے ہیں، اس لئے ہم پوری دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ ظلم کے خلاف کھڑے ہوں اور فلسطین کے معصوموں کو انصاف دلائیں۔ مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے کہا کہ فلسطین کے حق میں ہر کسی کو آواز اٹھانی چاہیئے۔ انہوں نے سعودی عرب کے تعاون اور کردار سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مظلومین کے تعاون کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے۔ انہوں نے بھارت حکومت کے تعلق سے کہا کہ ہمارے ملک کا موقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ فلسطین کو آزاد ملک کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ اقوام متحدہ میں بھی بھارت نے جنگ ختم کرنے، فلسطین کو آزاد ملک کے طور پر تسلیم کئے جانے کی بات دہرائی ہے۔

فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون نے 24 جولائی کو اعلان کیا کہ فرانس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو با ضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، غزہ کے لئے بڑے پیمانے پر انسانی امداد اور ایک غیر فوجی فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، جو اسرائیل کے ساتھ مکمل تسلیم اور امن کے ساتھ ہم آہنگی سے رہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے اس فیصلے کو بین الاقوامی قانون اور فلسطینی حقوق کی حمایت قرار دیا، جبکہ اسرائیل نے اس کی مذمت کی اور اسے "دہشت گردی کی حوصلہ افزائی" قرار دیا۔ امریکہ نے بھی فرانس کے موقف پر تنقید کی لیکن 193 میں سے 147 اقوام متحدہ کے رکن ممالک پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں اور فرانس جی-7 کا پہلا ملک ہوگا جو یہ قدم اٹھائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • درآمدات اور اس کا متبادل اب ضروری ہے
  • زاہد گشکوری نے 5 اگست کو پی ٹی آئی کا احتجاج کا گرینڈ پلان بے نقاب کر دیا 
  • حکومت جماعت اسلامی مذاکرات، حقوق بلوچستان لانگ مارچ رک گیا
  • بدتمیزی کے کلچر اور پروپیگنڈے کو روکنے کیلیے سوشل میڈیا پر پابندی ضروری ہے، لیگی رہنما
  • صابن جتنے وزن والے انتہائی لاغر بچے کو طبی سائنس نے بچا لیا
  • بلوچستان لانگ مارچ‘ اسلام آباد جانے سے روکنے کے لیے غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے باز رہا جائے‘حافظ نعیم الرحمن
  • فلسطین کے حق میں ہر کسی کو آواز اٹھانی چاہیئے، مولانا اصغر علی سلفی
  • زیارت امام حسینؑ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی، جعفریہ الائنس
  • 30 جولائی کو پشاور میں قبائلی عوام کا گرینڈ جرگے کا انعقاد ہوگا: نعیم الرحمان
  • معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ضروری، شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی: وزیراعظم