مولانا فضل الرحمن کا گرینڈ الائنس میں آنا انتہائی ضروری ہے‘ اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2025ء)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کے قائدین نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے، ان کا گرینڈ الائنس میں آنا انتہائی ضروری ہے۔
(جاری ہے)
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس عوامی اور مختلف جماعتوں کا اتحاد ہے، الائنس کا بھی یہ مطالبہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا کریں۔
اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا ہو کر ملک کا سوچنا چاہیے، پی ٹی آئی گرینڈ الائنس بنانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتیں نہیں کرائی جا رہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپنے کیسز میں اتنا مصروف ہوں کہ مائنز اینڈ منرل بل کا ایک لفظ نہیں پڑھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گرینڈ الائنس پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔