راشد محمود سومرو کی پیر صدرالدین شاہ راشدی سے ملاقات، مشترکہ جدوجہد پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ملاقات میں جے یو آئی اور جی ڈی اے کے رہنماؤں نے سندھ میں زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے خلاف تحریک کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں جماعتوں کے درمیان آئندہ ہفتے اعلیٰ سطحی میٹنگ طے پا گئی ہے جس میں آئندہ کا سیاسی روڈ میپ مرتب کیا جائے گا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما پیر صدرالدین شاہ راشدی سے اہم ملاقات کی، جس میں سندھ کے عوامی مسائل اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علامہ راشد سومرو نے پیر صدرالدین شاہ راشدی کو دریائے سندھ پر مجوزہ نئے کینال منصوبے کی منسوخی پر مبارکباد پیش کی اور اسے سندھ کی عوام کی بڑی کامیابی قرار دیا۔ پیر صدرالدین شاہ راشدی نے جے یو آئی سندھ کے مؤثر اور مسلسل احتجاجی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ "جے یو آئی سندھ کی آٹھ ماہ کی جدوجہد قابلِ ستائش ہے، جس نے عوامی آواز کو حکومت تک مؤثر انداز میں پہنچایا۔" ملاقات میں جے یو آئی اور جی ڈی اے کے رہنماؤں نے سندھ میں زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے خلاف تحریک کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں جماعتوں کے درمیان آئندہ ہفتے اعلیٰ سطحی میٹنگ طے پا گئی ہے جس میں آئندہ کا سیاسی روڈ میپ مرتب کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیر صدرالدین شاہ راشدی جے یو آئی
پڑھیں:
رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)رینجرز اور پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کراچی کے علاقے موسیٰ کالونی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ اور منشیات فروشی میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم سہیل کو گرفتار کر لیا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ملزم سنگین نوعیت کے متعدد جرائم میں ملوث ہے اور پولیس کو کئی مقدمات میں مطلوب تھا۔رینجرز کے ترجمان نے انکشاف کیا کہ ملزم سہیل نے 1991 میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 8 مزدوروں کو قتل کیا، جب کہ 2003 میں دو مذہبی جماعتوں کے کارکنان کو بھی نشانہ بنایا۔ملزم نے دورانِ تفتیش یہ اعتراف بھی کیا کہ اُس نے 2013 میں ایک 12 سالہ بچے کو ہاتھ پاؤں باندھ کر موسیٰ کالونی میں قتل کیا تھا۔ 2014 میں رینجرز آپریشن کے بعد سہیل گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار ہو کر بنگلہ دیش چلا گیا، جہاں اسے منشیات کے مقدمے میں گرفتار کر کے چار سال کی سزا سنائی گئی۔(جاری ہے)
سزا مکمل ہونے کے بعد وہ 2018 میں دوبارہ کراچی واپس آیا۔کراچی واپس آنے کے بعد سہیل نے موسیٰ کالونی میں اپنے بھائی اور ساتھی کے ساتھ مل کر منشیات فروشی کا دھندہ دوبارہ شروع کر دیا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف کئی ایف آئی آرز درج ہیں اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طویل عرصے سے مطلوب تھا۔مزید تفتیش جاری ہے اور سہیل کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ رینجرز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ شہر سے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔