جماعت کے نائب امیر نے کہا کہ بھارت میں ذات پات کا نظام آج بھی ایک مضبوط سماجی ڈھانچے کی حیثیت رکھتا ہے جو تعلیم، روزگار اور سیاسی نمائندگی پر اثرانداز ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے بھارت میں ہونے والی قومی مردم شماری میں ذات کے اندراج کو شامل کرنے کے مرکزی کابینہ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ میڈیا کو جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر نے کہا کہ ہم مرکزی کابینہ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں آئندہ قومی مردم شماری میں ذات کی بنیاد پر اعداد و شمار کو شامل کیا جائے گا۔ پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ہندوستان میں ذات پات کا نظام آج بھی ایک مضبوط سماجی ڈھانچے کی حیثیت رکھتا ہے جو تعلیم، روزگار اور سیاسی نمائندگی پر اثرانداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری ایک سماجی، قانونی، انتظامی اور اخلاقی ضرورت ہے تاکہ پسماندہ طبقات، دلتوں اور آدیواسیوں کو درپیش تاریخی ناانصافیوں کا ازالہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ مردم شماری درست اعداد و شمار فراہم کرے گی تاکہ مختلف طبقات کے لئے عدل پر مبنی بہتر فلاحی پالیسیز بنائی جاسکیں اور محروم طبقات کی سماجی و معاشی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ماضی میں پارلیمنٹ میں دیے گئے سرکاری بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت شیڈیول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈیول ٹرائب (ایس ٹی) سے آگے ذات کی گنتی کے خلاف تھی، لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ آخرکار اس نے اس کی افادیت اور ضرورت کو تسلیم کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2011ء کی سماجی، اقتصادی اور ذات پر مبنی مردم شماری کی ناکامی، جو ناقص منصوبہ بندی اور بے عملی کا شکار تھی، اس بات پر متوجہ کرتی ہے کہ مردم شماری کے لئے ایک مؤثر اور مضبوط فریم ورک کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس عمل کو شفاف، مکمل اور سیاسی مفاد پرستی سے پاک ہونا چاہیئے تاکہ پسماندہ طبقات کو صحیح معنوں میں بااختیار بنایا جا سکے اور آئین کے آرٹیکل 14، 15 اور 16 کے تحت دیے گئے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر نے مزید کہا کہ حکومت کو اس پورے عمل کے لئے ایک واضح اور مقررہ ٹائم لائن جاری کرنی چاہیئے۔ مردم شماری کے لئے مناسب بجٹ مختص کیا جانا چاہیئے، اس مردم شماری کا اصل مقصد سماجی انصاف ہونا چاہیئے نہ کہ سیاسی فائدوں کا حصول۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ ذات پر مبنی مردم شماری سماجی تفریق کو بڑھاوا دیتی ہے۔ بھارت کی مردم شماری میں مذہب اور زبان کی بنیاد پر شمار کا کام پہلے سے کیا جا رہا ہے اور 1951ء سے ایس سی/ایس ٹی کی گنتی بھی ہو رہی ہے۔ اس سے کبھی کوئی سماجی ٹکراؤ پیدا نہیں ہوا۔ بہار اور تلنگانہ جیسی ریاستوں میں ذات پر مبنی مردم شماری کی کامیاب مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری، ملک میں سماجی انصاف کی جدوجہد کا ایک اہم مرحلہ ہے اور ہم تمام کو مل کر سب کے لیے عدل و انصاف کی جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ذات پر مبنی مردم شماری پروفیسر سلیم انجینئر انہوں نے کہا کہ کے نائب امیر نے کہا کہ ہم اور سیاسی میں ذات جا سکے کے لئے کیا جا

پڑھیں:

‘ہر لحظہ تیار’، پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر مبنی خصوصی ویڈیو جاری

کراچی: پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر مبنی خصوصی ویڈیو ہر لحظہ تیار ریلیز کر دی گئی۔
پاک بحریہ کی خصوصی ویڈیو میں بحری اور ساحلی محاذ پر موجود آفیسرز اور جوانوں کا ملک سے وفاداری اور بحری دفاع سے جڑے عزم و ہمت کا اظہار ہے۔
یہ ویڈیو ہر جہت اور ہر لمحہ کڑی نگرانی اور ناقابل تسخیر رہنے کے عزم کی عکاس ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: محمد عرفان کے والد کی دعائے مغفرت کے لیے خصوصی دعائیہ تقریب، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
  • کب ڈُوبے گا سرمایہ پرستی کا سفینہ۔۔۔۔۔!
  • ‘ہر لحظہ تیار’، پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر مبنی خصوصی ویڈیو جاری
  • اسحاق ڈار کا ہسپانوی وزیر خارجہ سے رابطہ، حالیہ علاقائی پیش رفت سے آگاہ کیا
  • پاکستان بھارت کی کھوکھلی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں: گورنر پنجاب
  • پاک بھارت کشیدگی، پاکستانی ہائی کمشنر نے کینیڈین حکام کو حقائق سے آگاہ کردیا
  • جامعہ کشمیر میں بھارتی عزائم کے خلاف، افواج پاکستان کے حق میں عظیم الشان ریلی
  • پہلگام حملے پر تبصرہ کرنے پر لکھنؤ یونیورسٹی کی پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج
  • نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر بھارتی غنڈہ گردی قابل مذمت ہے، انجینئر امیر مقام