پاکستان کسٹمز نے گدھوں کی کھالوں کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنادیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کسٹمز نے گدھوں کی کھالوں کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنادیا۔
لیدر پراڈکٹس کی آڑ میں 14ہزار کلوگرام گدھوں کی کھال چین بھیجی جارہی تھی، گدھوں کی کھالوں کا برآمدی کنسائمنٹ SAPT ٹرمنل میں گرین چینل سے کلئیر ہوچکا تھا۔
کنٹینر نمبر SEGU-3154225 کو بحری جہاز پر لوڈ کرنے کی اجازت بھی مل گئی تھی، کسٹمز انفورسمنٹ نے لوڈ ہونے سے قبل کنسائمنٹ کی تفصیلی جانچ پڑتال کی تو ممنوعہ کھالیں برآمد ہوئیں۔
پاکستان کی برآمدی پالیسی کے تحت گدھوں کی کھال برآمد کرنے پر پابندی عائد ہے، ممنوعہ گدھوں کی کھالوں کی مالیت 8کروڑ روپے ہے۔
حکام نے برآمدکنندہ میسرز واؤ ٹریڈنگ کے خلاف مقدمہ درج کرکے کھالیں ضبط کرلیں، ضبط شدہ کھالوں کو کسٹمز گودام منتقل کردیا گیا ہے، حکام اس سلسلے میں مزید تفتیش کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت خود کو ایک ذمہ دارعالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکام رہا، امریکی وزیر خزانہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھارت پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت روس سے خام تیل خرید کر اسے ریفائن کرکے فروخت کرتا ہے، جو عالمی برادری کی توقعات کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود کو ایک ذمہ دار عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی دکھائی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، بھارت کے رویے نے امریکا کے ساتھ اس کے تجارتی تعلقات کو غیر یقینی بنادیا ہے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوری ٹیم بھارت کے موجودہ فیصلوں سے سخت مایوس ہے۔ مستقبل میں تجارتی معاہدے کا انحصار بھارت کے رویے پر ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جس کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری عارضی طور پر روک دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق بھارت دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے اور روسی سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے۔