لوئر کرم: گاڑی بے قابو ہوکر کھائی میں جا گری، خاندان کے 8 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
کوہستان کے علاقے لوئر کرم میں گزشتہ روز گاڑی کھائی میں گرنے سے 4 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہونے والوں کی آج نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔
کوہستان حادثے میں جاں بحق ایک ہی خاندان کے 8 افراد کی نماز جنازہ گاؤں سہال میں ادا کردی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ ریسکیو ذرائع کے مطابق گزشتہ روز راولپنڈی سے گلگت جانے والی آصف اقبال کی گاڑی کوہستان مٹہ بانڈہ کے قریب حادثے کا شکار ہوئی تھی۔ حادثے میں ایک ہی خاندان کے 4 بچوں، 2 خواتین سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے۔
مانسہرہ میں جیپ کھائی میں گرنے سے 4 خواتین جاں بحق ہوگئیں۔
ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق افراد کا تعلق راولپنڈی کے علاقے کمال آباد اور تلسہ گاؤں سے ہے، جو موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ریسکیو ٹیم نے حادثے کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کھائی میں
پڑھیں:
ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں شدید طوفان اور بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جن میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور سڑکوں کے بیٹھ جانے کے تقریباً 90 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے نئے طوفان کی وارننگ کے بعد عوام مزید تباہی کے خدشات کے باعث شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق ریاستی دارالحکومت کوٹا کینا بالو کے نواحی علاقے کمپونگ چندرہ کا سِح میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل تھے جن کی عمریں 2 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی طرح دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر دور پاپر کے علاقے کمپونگ ماراگان تُن تُل میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک لکڑی کا مکان زمین بوس ہوگیا، جس کے نتیجے میں 34 سالہ خاتون اور ان کے دو بچے، جن کی عمریں 6 اور 10 برس تھیں، زندگی کی بازی ہار گئے۔
حالیہ طوفان نے ریاست صباح کو گزشتہ 30 برس کی بدترین آفت سے دوچار کیا ہے، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے 30 سے زائد واقعات ریکارڈ ہوئے جن کے باعث کئی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی روابط بری طرح متاثر ہوئے۔
ریاست صباح کی تاریخ میں اس سے قبل 1996 میں آنے والے سیلاب کو سب سے بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا جس میں 200 افراد جاں بحق اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سانحہ اموات اور نقصانات کے اعتبار سے ایک اور سنگین المیہ ثابت ہوا ہے، جس سے مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔