بھارت کی جانب سے ویزا منسوخی سے سنگین انسانی مسائل جنم لے رہے ہیں. ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 مئی ۔2025 )ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ویزہ منسوخی سے سنگین انسانی مسائل جنم لے رہے ہیں،پاکستان اپنے شہریوں کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس لینے کے لیے تیار ہے ا گر بھارت کی جانب سے ان کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی جاتی ہے.
(جاری ہے)
ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے ویزے ختم کرنے کے فیصلے نے سنگین انسانی چیلنجز پیدا کیے متعدد مریض جن کی صحت اچھی نہیں تھی ان کو اپنا علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنا پڑا مزید برآں خاندانوں کے منقسم ہونے اور بچوں کے اپنے والدین میں سے کسی ایک سے جدا ہونے کی اطلاعات ہیں. دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ واہگہ اٹاری بارڈر کراس کرنے کی آخری تاریخ 30 اپریل 2025 تھی اس تناظر میں میڈیا کی ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کچھ پاکستانی شہری اٹاری میں پھنسے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر انڈین حکام انہیں اپنی طرف سے سرحد پار کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو ہم اپنے شہریوں کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دفتر خارجہ کی جانب سے
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔