یونان کا پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کیلئے پاکستانی تجویز کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: یونان نے پہلگام فالز فلیگ کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی پاکستانی تجویز کا خیرمقدم کیا ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یونانی ہم منصب سے رابطہ کر کے انہیں خطے کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، بھارتی الزامات اور پراپیگنڈے کے متعلق بتایا اور حقائق کی آزاد اور شفاف تحقیقات کے پاکستانی مطالبہ کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر یونانی وزیر خارجہ نے کشیدگی کو روکنے کیلئے تحمل پر زور دیا اور پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کیلئے تجویز کا خیرمقدم کیا۔
قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی پیشرفت پر قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مستونگ واقعہ ،پسند کی شادی کرنیوالوں کی جان کس طرح لی گئی ،انکشاف سے ہلچل مچ گئی
پنجگور (نیوز ڈیسک) گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ منگل کو بلوچستان میں مستونگ کے علاقے لکپاس میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو 15 سال بعد غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، اب قتل ہونے والے شعیب انور کے والدین کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔
کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی 27 سالہ لڑکی سے پسند کی شادی کرنے والے 28 سالہ شعیب انور کے والدین نے ویڈیو میں کہا ہے کہ شعیب اور بہو کو صمد نے دھوکے سے بلا کر قتل کیا۔مقتول شعیب کے والدین اور بچے
انھوں نے کہا قاتل کیک لے کر آیا تھا، جسے شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ انھیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، والد نے بتایا کہ قاتلوں میں لڑکی کا بھائی صمد، سوتیلا بھائی شاہ ولی اور چچا حسن علی شامل تھے۔
والدین کا کہنا تھا کہ شعیب اور اس کی بیوی نے 15 سال قبل پسند کی شادی کی تھی، بہو حاملہ تھی اس لیے ڈیلیوری کے نام پر بلا کر انھیں قتل کر دیا گیا، قتل کے وقت دونوں کمسن بچے بھی ماں باپ کے ساتھ موجود تھے۔
والدین نے دہائی دی ہے کہ قاتلوں نے حاملہ خاتون اور بچوں کی بھی پرواہ نہ کی، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ بھائیوں نے اپنی حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلا کر قتل کیا، یہ واقعہ منگل کی صبح لکپاس میں پرانا کسٹم آفس کے قریب ہوٹل میں پیش آیا تھا۔ مقتول لڑکے محمد شعیب انور کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا، جس نے پندرہ سال سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔
پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
https://dailymumtaz.com/wp-content/uploads/2025/08/mastung-shoaib-parents.mp4 Post Views: 4