Islam Times:
2025-11-03@06:54:22 GMT

یورینیم افزودگی کے ایرانی حق پر روس کی تاکید

اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT

یورینیم افزودگی کے ایرانی حق پر روس کی تاکید

ایرانی وزیر خارجہ کے بیانات کی تصدیق کرتے ہوئے، عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) میں روسی نمائندے نے عدم جوہری پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے تحت ایران کے تمام حقوق کو ناقابل تردید قرار دیا ہے اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) میں روسی نمائندے میخائیل اولیانوف نے مکمل جوہری فیول سائیکل کے حصول پر مبنی ایرانی حق پر ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی تاکید کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ "ایرانی وزیر خارجہ بالکل درست کہتے ہیں!" اس بارے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ مَیں ایران و امریکہ کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کے اس حساس مرحلے پر تفصیلی تبصرے سے گریز کو ترجیح دیتا ہوں، میخائیل اولیانوف نے لکھا کہ عدم جوہری پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی بنیاد پر، رکن ممالک کی نہ صرف کچھ بنیادی ذمہ داریاں ہیں، بلکہ وہ متعدد بنیادی حقوق سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں کہ جن پر کسی صورت سوال نہیں اٹھایا جا سکتا!! واضح رہے کہ ایران میں مقامی یورینیم افزودگی پر پابندی سے متعلق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے، اپنے سوشل میڈیا پیغام میں تاکید کی ہے کہ "ایران، NPT کے بانی دستخط کنندگان میں سے ایک ہونے کے طور پر، ایک مکمل نیوکلیئر فیول سائیکل رکھنے کا پورا حق رکھتا ہے!"
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی وزیر خارجہ کرتے ہوئے

پڑھیں:

جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو