پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں، یورپین یونین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
یورپین یونین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
یہ بات یورپین خارجہ امور کی سربراہ کاجا کلاس نے آج پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہی۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے یورپین خارجہ امور کی سربراہ کاجا کلاس نے بتایا کہ انہوں نے آج پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔
اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی تشویشناک ہے، میں دونوں فریقوں پر زور دیتی ہوں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشیدگی میں اضافہ کسی کی بھی مدد نہیں کرتا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔