بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی سٹرکچر بنایا تو اسے تباہ کردیں گے، پاکستان کے وزیر دفاع نے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی اسٹرکچر بنایا تو اسے تباہ کردیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دیا، بھارت اب اپنے ہی بیانیے کا مغوی بن چکا ہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی آسان نہیں، یہ پاکستان کے خلاف اعلان جنگ ہوگا، معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو پاکستان اس اسٹرکچر پر حملہ کردے گا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ امریکی نائب صدر نے بھارت کے لیے فیس سیونگ کی گنجائش رکھی ہے، بھارت نے فیس سیونگ کے لیے کوئی حرکت کی تو اس کے منہ پر ہم کالک مل دیں گے۔
پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے اور اسے سیاست زدہ کرنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کر دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ریڈلائن، بھارت نے پانی روکا تو جنگ ہوگی، بلاول بھٹو
پاکستان کے سفارتی وفد کے سربراہ و سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پاکستان کے لیے ایک ’ریڈ لائن‘ ہے، اور اگر پانی روکا گیا تو یہ صورتحال جنگ کا سبب بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ: بھارت کی متواتر خلاف ورزیاں، تیر کمان سے نکلنے سے پہلے دنیا کارروائی کرلے
جرمنی کے معروف نیوز چینل ڈی ڈبلیو کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ بھارت کو معاہدے کی معطلی کا فیصلہ واپس لینا ہوگا، کیونکہ صرف پانی روکنے کی دھمکی دینا بھی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ صرف دفاع کا نہیں، بلکہ قوم کی بقا کا مسئلہ ہے۔ اگر پاکستانی عوام کو پینے کا پانی نہ ملا تو بطور ریاست ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کا حق دلایا جائے، چاہے اس کے لیے جنگ ہی کیوں نہ لڑنی پڑے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے متعدد واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، جن میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ایک بڑی مثال ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کرنے کی کوشش کی تو جنگ ایک ناگزیر انتخاب بن جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی کے تناظر میں پاکستان نے عالمی سطح پر اپنا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد تشکیل دیا ہے، جس کی قیادت بلاول بھٹو کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا، صدر عالمی بینک نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا
وفد میں حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹر شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینیئر سفارتکار جلیل عباس جیلانی و تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔ یہ وفد امریکا اور برطانیہ کے دورے کے بعد ان دنوں بیلجیم میں موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلاول بھٹو پاکستان بھارت جنگ چیئرمین پیپلزپارٹی سندھ طاس معاہدہ وی نیوز