سعودیہ میں اقامہ اور ملازمت قوانین کیخلاف ورزی پر 14 ہزار 800 فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے انتظامی کمیٹیوں کے ذریعے ایک ماہ کے دوران (شوال 1446) اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی پر 14 ہزار800 فیصلے جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں اقامہ گم ہو جانے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
ایس پی اے کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے خلاف مقررہ کارروائی کی گئی۔ خلاف ورزیوں پر قید، جرمانے اور بے دخلی کی سزائیں شامل ہیں۔
محکمہ پاسپورٹ نے مقامی شہریوں اورمقیم غیرملکیوں سے پھر کہا کہ وہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کیخلاف ورزی کرنے والے کو ٹرانسپورٹ، روزگار، رہائش، پناہ نہ دیں اور ان سے کسی بھی قسم کے تعاون یا پردہ پوشی سے گریز کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقامہ پاسپورٹ سعودی عرب سعودی محکمہ پاسپورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاسپورٹ سعودی محکمہ پاسپورٹ محکمہ پاسپورٹ
پڑھیں:
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے صوبائی محتسب کے فیصلے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
مونس علوی— فائل فوٹوسی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے ہراسانی کا مرتکب قرار دینے کے صوبائی محتسب کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
گزشتہ روز صوبائی محتسب نے مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا اور ان پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
محتسب کا کہنا تھا کہ مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے مونس علوی نے جمعرات کو بطور سی ای او دوبارہ چارج سنبھالا تھا خاتون سے ہراسانی کا الزام ثابت ہونے پر سزا، مونس علوی نے ردعمل دے دیا کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت، عہدے سے ہٹانے کا حکم اور جرمانہمحتسب اعلیٰ سندھ کے مطابق کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے، وہ ایک ماہ میں جرمانے کی رقم ادا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او نے شکایت کنندہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی۔ مونس علوی جرمانے ادا نہ کریں تو منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائے۔
بعدازاں مونس علوی نے اپنے مؤقف میں کہا تھا کہ انہوں نے پیشہ ورانہ تعلقات میں ہمیشہ دیانتداری اور وقار کی اقدار کو برقرار رکھا ہے، حالیہ فیصلہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔