پاکستان اور چین کا کلیدی ڈیجیٹل شعبوں میں تیکنیکی تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور چین کے درمیان کلیدی ڈیجیٹل شعبوں میں دوطرفہ تکنیکی تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا ہے۔
وزارت آئی ٹی کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ اور چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور چین کے درمیان ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ اور چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ کے درمیان کلیدی ڈیجیٹل شعبوں میں دوطرفہ تکنیکی تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا ہے۔
وزارتِ آئی ٹی نے بتایا کہ ملاقات میں دونوں ممالک نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں اپنی طویل المدتی شراکت داری مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے پاکستان کے ڈیجیٹل ویژن کو اجاگر کیا جو معیشت کی ترقی اور عوامی خدمات کی بہتری کے لیے ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال پر مبنی ہے۔
چین کے سفیر جیانگ نے پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی میں چین کی عملی معاونت اور مہارت کے تبادلے کی یقین دہانی کرائی۔
ملاقات کے دوران مشترکہ منصوبوں، علم کے تبادلے اور ڈیجیٹل معیشت کے اہم شعبوں میں استعداد کار بڑھانے کے امکانات پر بھی بات ہوئی اور دونوں فریقین نے ٹیکنالوجی کو مساوی ترقی کا ذریعہ بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزارت آئی ٹی کے مطابق ملاقات میں باہمی مفاد پر مبنی ان اقدامات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا جو پاکستان اور چین کے درمیان ڈیجیٹل تعاون کو مزید مستحکم کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے درمیان چین کے
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :