اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ نااہلی اور ناکام معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائی گئی ہیں مگر ان کا کردار زیادہ تر رسمی نوعیت کا ہے، بازاروں میں گراں فروشی، ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت معمول بن چکی ہے، انتظامیہ کی جانب سے چھاپے اور جرمانے میڈیا کی حد تک محدود ہیں جب کہ عملاً دکان دار من مانی قیمتیں ہی وصول کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملک میں مہنگائی میں کمی کے دعووں کے باوجود گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں رکارڈ اضافہ نااہلی اور ناکام معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، عام آدمی کمر توڑ مہنگائی، بدامنی بجلی و گیس کے بھاری بلوں سے پریشان ہے تو دوسری جانب حکومتی وزراء سب کچھ ٹھیک اور بہتری کے جھوٹے بیانات جاری کر رہے ہیں جو کہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، حکومت مہنگائی بدامنی و بیروزگاری کے خاتمے اور عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے کرپشن فری سنجیدہ اقدامات کرے، یوتھ اور عوامی کمیٹیوں کے ذریعے جماعت اسلامی عوام کے مسائل کے حل کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے، ذمے داران نوجوانوں کو فعال اور عوامی کمیٹیاں بنانے کا عمل تیز کردیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد ڈویژن کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا جس میں ضلعی امراء،قیمین اور یوتھ کے ضلعی صدور شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پیٹرول قیمتوں میں معمولی کمی کرکے دوسری طرف حکومت نے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر پر پیٹرولم لیوی میں 2 روپے 50 پیسے اضافہ کیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے کردی گئی ہے، اسی طرح اب پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے سے بڑھا کر 78 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے، ایک ہاتھ سے دینے اور دوسرے سے لینے سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ پاتا۔ صوبائی امیر نے کہا کہ چینی سے لیکر دالیں، آٹا، گھی، سبزیاں، گوشت اور دودھ جیسی بنیادی اشیا کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے ایک عام شہری کی قوت خرید اس حد تک متاثر ہوچکی ہے کہ لوگ اپنا معیار زندگی نیچے لانے پر مجبور ہو کر کھانے پینے کی اشیا کم کرنا شروع کر چکے ہیں، عوام کے لیے ایک وقت کا پیٹ بھر کھانا بھی ایک چیلنج کی صورت اختیار کرچکا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کا ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کابینہ ڈویژن کی جانب سے یکم جنوری سے 30 جون 2025 تک کا مکمل ریکارڈ جاری کر دیا گیا ہے، اس ریکارڈ میں صدرِ مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کے جمع کرائے گئے تحائف شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت اور وزیر اعظم کو اس عرصے کے دوران غیر ملکی دوروں اور ملاقاتوں میں قیمتی تحائف پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا۔ اسی طرح فیلڈ مارشل ، ایئر چیف اور چیف آف نیول اسٹاف کو بھی مختلف ممالک کے حکام اور غیر ملکی وفود کی جانب سے تحائف دیے گئے، جو توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے بھی غیر ملکی شخصیات سے قیمتی تحائف وصول کیے، جو قواعد و ضوابط کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے، مزید برآں چیف آف جنرل اسٹاف عامر رضا، وائس ایڈمرل راجہ ربنواز اور دیگر اعلیٰ عسکری افسران کو بھی مختلف مواقع پر تحائف دیے گئے۔
تحائف وصول کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نذیر احمد، وزیر تجارت اور سیکرٹری تجارت سمیت ملک احمد خان، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجہ اور سابق کرکٹر و مشیر کھیل وہاب ریاض شامل ہیں۔
اس کے علاوہ زین عاصم، عثمان باجوہ، طارق فاطمی اور خواجہ عمران نذیر سمیت کئی دیگر سرکاری و سیاسی شخصیات کو بھی تحائف موصول ہوئے جنہیں توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام کو ملنے والے زیادہ تر تحائف غیر ملکی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور مختلف ممالک کے وفود کی جانب سے دیے گئے تھے۔ حکومت کے مطابق تحائف کے ریکارڈ کو عوامی سطح پر لانے کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور اس حوالے سے ماضی میں اٹھنے والے سوالات اور تنازعات کا ازالہ کرنا ہے۔