اسلام آباد: ایک بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ( 100 ملین )ڈالر ڈوب جانے کاانکشاف ہواہے ،یہ انکشاف سینئر اینکرپرسن ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں کیا،پروگرام میں شریک عوام پاکستان پارٹی کے رہنمااور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی اینکرکے دعوے کی تائیدکرتے ہوئے کہاکہ میں نے بھی یہ سنا ہے،اس انکشاف کے بعد ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سوالاٹ اٹھے ہیں جب کہ حکومت پاکستان ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کاباضابطہ بنانے کے ایجنڈے پرعمل پیراہے جس کے لئے پاکستان کرپٹو کونسل کاقیام عمل میں لایاگیا ،بلاک چین ٹیکنالوجی کے ماہر بلال بن ثاقب کو کونسل کاسربراہ بنایاگیاہے، پاکستان کرپٹو کونسل نے کچھ عرصہ قبل کرپٹو کرنسی کمپنی ورلڈ لبرٹی فنانشل(ڈبلیوایل ایف) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں ،معاہدے کا مقصد پاکستان میں بلاک چین جدت، اسٹیبل کوائن کے استعمال اور ڈی سینٹرلائزڈ فنانس کے انضمام کو تیز کرنا ہے،ڈبلیوایل ایف جس میں مبینہ طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خاندان کے 60 فیصد حصص ہیں۔ورلڈ لبرٹی فنانشل کوئی عام فنٹیک اسٹارٹ اپ نہیں ہے،کمپنی کی 60 فیصد ملکیت ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹوں ایرک ٹرمپ اور ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کے ساتھ ساتھ ان کے داماد جیرڈ کشنر کی ہے۔ اس کے بانی،Zachary Witkoff، رئیل اسٹیٹ ٹائیکون اور طویل عرصے سے ٹرمپ کے اتحادی اسٹیو وٹ کوف کے بیٹے ہیں، جو اب امریکی خصوصی ایلچی کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل
  • پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • مہمند ڈیم منصوبے: پاکستان اور کویت کے درمیان 2.5 کروڑ ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط
  • کراچی؛ غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، 55 ہزار امریکی ڈالر برآمد
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف  کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد
  • اب ڈونلڈ ٹرمپ کہاں ہے جو کہتا تھا میں نے غزہ میں جنگ بند کرائی، مولانا فضل الرحمان