سعودی عرب کی جانب سے پرتگال کے فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
سعودی وزارت خارجہ نے پرتگال کی حکومت کی جانب سے آئندہ ستمبر میں ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں
وزارت نے اس پیشرفت کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دو ریاستی حل کے راستے کو تقویت دینے اور عالمی سطح پر قیام امن کی کوششوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، فلسطینی ریاست کے اعتراف کے لیے کیے جانے والے ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور جامع امن کے قیام کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا سعودی عرب کی جانب سے خیرمقدم
مملکت نے دنیا بھر کے تمام شراکت داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی اسی طرح کے عملی اور ٹھوس اقدامات کریں تاکہ فلسطینی عوام کو ان کا حقِ خودارادیت ملے اور خطے میں دیرپا امن و استحکام کی راہ ہموار ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرتگال سعودی عرب سعودی عرب کا خیرمقدم فلسطین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرتگال سعودی عرب کا خیرمقدم فلسطین
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
اسلام آباد: حکومت نے اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری کر لی ۔ اس حوالے سے سینیٹر انوشہ رحمان نے “پاکستان اسٹیٹ بینک ایکٹ 1956” میں ترمیم کا بل سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا ۔
نجی بل میں ایکٹ کی دفعہ 14 اور دفعہ 9 میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ دوبارہ صدر مملکت مقرر کریں گے، جیسا کہ ماضی میں ہوتا تھا۔ واضح رہے کہ 2022 میں یہ اختیار صدر سے لے کر اسٹیٹ بینک بورڈ کو دے دیا گیا تھا۔
بورڈ کی خودمختاری پر سوالات؟
سینیٹر انوشہ رحمان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی تنخواہ بورڈ آف ڈائریکٹرز طے کرتا ہے، لیکن بورڈ کے چیئرمین خود گورنر ہی ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے شفافیت پر سوالات اٹھنا فطری ہیں۔”
انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ تنخواہ طے کرنے کا اختیار صدر مملکت کو واپس دیا جائے۔
بورڈ میں پارلیمنٹ کی نمائندگی کی تجویز
بل میں ایک اور اہم تجویز یہ دی گئی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی کو شامل کیا جائے تاکہ ادارے پر پارلیمانی نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔