غزہ، فلسطینی مجاہدین کا قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی فورسز نے اپنی تازہ مزاحمتی کارروائی میں خانیونس میں واقع قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر کو کامیابی کیساتھ نشانہ بنایا ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع اہم صیہونی اہداف کے خلاف الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے عسکری ونگ سرایا القدس کے ہمراہ انجام پانے والے کامیاب مشترکہ آپریشن کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں القسام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے دوران خان یونس شہر کے جنوب میں واقع موراگ کوریڈور پر قابض اسرائیلی فوج کے ایک ہیڈ کوارٹر کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔ فلسطینی مزاحمت کے مطابق الجہاد الاسلامی فی فلسطین اور حماس کے مجاہدین نے قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈکوارٹر کو متعدد مارٹر گولوں کے ساتھ براہ راست نشانہ بنایا۔
حماس و جہاد اسلامی فورسز نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ آپریشن فلسطینی عوام و مزاحمت کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم کا جواب ہے۔ قبل ازیں القسام نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ فلسطینی مجاہدین نے اگلے مورچوں سے واپسی کے بعد بتایا ہے کہ انہوں نے غزہ کے مشرقی شہر میں واقع الشجاعیہ محلے میں بھی متعدد غاصب صیہونی فوجیوں کو سنائپر گن کے ساتھ براہ راست طور پر نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 10 جولائی (3 ہفتے قبل) کا ہے اور چونکہ غزہ میں مختلف مزاحمتی یونٹس کے درمیان رابطہ معمول کے مطابق ممکن نہیں لہذا بعض صورتوں میں بعض علاقوں (خاص طور پر شمالی غزہ) کی صورتحال کے بارے اطلاع رسانی میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ دوسری جانب عزالدین القسام فورسز نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے مشرق میں واقع القرارہ کے علاقے میں قابض اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو بھی متعدد مارٹر گولوں کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض اسرائیلی فوج کے نشانہ بنایا میں واقع کے ساتھ
پڑھیں:
برطانیہ نے فلسطینی ریاست کے حق میں اعلان پر اسرائیلی تنقید مسترد کر دی
لندن: برطانیہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان پر اسرائیل سمیت دیگر ناقدین کی تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے گزشتہ روز خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں جنگ نہ روکی اور امن کی کوششوں میں سنجیدگی نہ دکھائی تو برطانیہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باقاعدہ اعلان کرے گا۔
اسرائیل نے برطانوی فیصلے کو حماس کے لیے انعام قرار دیا، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا کہ حماس کو آزادی کی پہچان دینا مناسب نہیں۔
اس حوالے سے برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ ہائیڈی الیگزینڈر نے کہا کہ ’’یہ حماس کے لیے انعام نہیں بلکہ فلسطینی عوام کے حق میں قدم ہے۔ یہ ان بچوں کے لیے ہے جو غزہ میں بھوک کا شکار ہیں۔‘‘
برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم اسٹارمر نے منگل کی شب قوم سے خطاب میں کہا کہ دو ریاستی حل خطرے میں ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کا وقت آ گیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ وہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، جبکہ مالٹا، اسپین، ناروے اور آئرلینڈ بھی اس اقدام کی حمایت کر چکے ہیں۔