پہلگام واقعے کے بعد کشمیری عوام کو نشانہ بنایا جارہا ہے، میر واعظ عمر فاروق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد ہونے والے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے خمیازہ کشمیری عوام کو بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کی مذمت کے باوجود کشمیری عوام کو ہی اس کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
میر واعظ کا کہنا تھا کہ الطاف لالی اور غلام رسول کی موت کو ان کے اہلخانہ نے ماورائے عدالت قتل قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ الطاف لالی اور غلام رسول کی موت کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔
حریت رہنما کا کہنا تھا کہ ہزاروں کشمیریوں کو بھارتی فورسز نے حراست میں لے لیا، سیکڑوں مکانات گرائے گئے۔
میر واعظ عمر فاروق نے مزید کہا کہ کئی کشمیری خاندانوں کو بے گھر کردیا گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میر واعظ
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-09-1
زمین اور آسمانوں کے لشکر اللہ ہی کے قبضہ قدرت میں ہیں اور وہ زبردست اور حکیم ہے۔ اے نبیؐ، ہم نے تم کو شہادت دینے والا، بشارت دینے والا اور خبردار کر دینے والا بنا کر بھیجا ہے۔ تاکہ اے لوگو، تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اْس کا ساتھ دو، اس کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو۔ اے نبیؐ، جو لوگ تم سے بیعت کر رہے تھے وہ دراصل اللہ سے بیعت کر رہے تھے ان کے ہاتھ پر اللہ کا ہاتھ تھا اب جو اس عہد کو توڑے گا اْس کی عہد شکنی کا وبال اس کی اپنی ہی ذات پر ہوگا، اور جو اْس عہد کو وفا کرے گا جو اس نے اللہ سے کیا ہے، اللہ عنقریب اس کو بڑا اجر عطا فرمائے گا۔ (سورۃ الفتح:7تا10)
سیدنا ابو ہریرہؓ سے روا یت ہے انہوں نے یہ فرمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا آپ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سو جاتا ہے تو شیطان اس کے سر کے پچھلے حصے پر تین گرہیں لگاتا ہے ہر گرہ پر تھپکی دیتا ہے کہ تم پر ایک بہت لمبی رات (کا سونا لازم) ہے جب انسان بیدار ہو کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور جب وہ وضو کرتا ہے اس سے دوسری گرہ کھل جاتی ہے پھر جب نماز پڑھتا ہے ساری گرہیں کھل جاتی ہیں اور وہ چاق چوبند ہشاش بشاش پاک طبیعت (کے ساتھ) صبح کرتا ہے ورنہ (جاگ کر عبادت نہیں کرتا تو) صبح کو گندے دل کے ساتھ اور سست اٹھتا ہے۔ (صحیح مسلم)