پہلگام واقعے کے بعد کشمیری عوام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، میر واعظ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
حریت رہنما کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد ہونے والے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے خمیازہ کشمیری عوام کو بھگتنا پڑے گا۔ اسلام ٹائمز۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد ہونے والے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے خمیازہ کشمیری عوام کو بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کی مذمت کے باوجود کشمیری عوام کو ہی اس کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میر واعظ کا کہنا تھا کہ الطاف لالی اور غلام رسول کی موت کو ان کے اہلخانہ نے ماورائے عدالت قتل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ الطاف لالی اور غلام رسول کی موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔ حریت رہنما کا کہنا تھا کہ ہزاروں کشمیریوں کو بھارتی فورسز نے حراست میں لیا ہے، سینکڑوں مکانات گرائے گئے۔ میر واعظ عمر فاروق نے مزید کہا کہ کئی کشمیری خاندانوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیری عوام کو پہلگام واقعے میر واعظ
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔