اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے واضح کیا ہے کہ اگر یہ بات ثابت ہوجائے کہ سابق صدر عارف علوی نے اپنی صدارتی مدت کے کے دوران متنازع کنالز کی منظوری دی تھی تو ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
تفصیلا ت کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دو روز قبل یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ متنازع نہریں بنانے کا فیصلہ نگران حکومت کے دوران لیا گیا تھا اور اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی صدر کے عہدے پر فائز تھے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ اگر بلاول کے الزامات درست ثابت ہوئے تو پارٹی سابق صدر علوی سے اس بارے میں سوال کرے گی۔

ان کا کہنا تھا ’اگر بلاول بھٹو زرداری کے پاس اپنے دعوے کی کوئی شہادت ہے تو انہیں وہ فراہم کرنی چاہیے، جس کے بعد پارٹی عارف علوی کو شو کاز نوٹس جاری کرے گی اور ان سے وضاحت طلب کرے گی‘۔

علی محمد خان نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ منصوبہ صدر آصف علی زرداری کی موجودگی میں منظور ہوا تو زرداری نے اسے روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی؟

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے معاملات میں ہم سب ایک ہیں، جب بات پاکستان کے دفاع کی ہو، تو حکومت کے خلاف کوئی اپوزیشن نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت متعدد جماعتوں کا اجلاس بلاتی ہے تو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 1.

2 ملین ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی سمیت کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی تھی۔

تاہم، وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے بعد حکومت نے چولستان نہروں کے متنازع منصوبے کو فی الحال جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ فیصلہ کئی ماہ سے جاری احتجاج، سندھ اسمبلی کی متفقہ قرارداد، اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر خدشات کے بعد کیا گیا۔

بعد ازاں، 28 اپریل کو وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا منصوبہ مسترد کر دیا تھا۔

 

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی محمد خان نے پی ٹی ا ئی عارف علوی کہ اگر

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اگست 2025)سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی محتسب کا سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا،مونس علوی نے صوبائی محتسب کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا،عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے 8 اگست کو جواب طلب کرلیا، مونس علوی اپنے وکیل بیرسٹر عابد زبیری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے مونس علوی کو حکم دیا کہ وہ جرمانے کی رقم 25 لاکھ روپے ناظر سندھ ہائیکورٹ کو جمع کرائیں۔عدالت نے مزید سماعت تک صوبائی محتسب کی جانب سے مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے پر عملدرآمد سے روک دیا۔صوبائی محتسب اور شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے صوبائی محتسب کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ صوبائی محتسب کا قانون کہاں ہے؟، فیصلے میں کیا غلط ہے؟۔دوران سماعت مونس علوی کے وکیل بیرسٹر عابد زبیری نے مؤقف اپنایا کہ یہ کیس صوبائی محتسب برائے انسداد ہراسانی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کے-الیکٹرک نہ صرف کراچی بلکہ حب اور وندر جیسے علاقوں میں بھی خدمات فراہم کرتا ہے اس لئے یہ ایک بین الصوبائی ادارہ ہے جس پر وفاقی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

مونس علوی کے وکیل نے بتایا کہ سندھ میں وفاقی قانون لاگو ہوتا ہے لیکن صوبائی محتسب بنایا ہوا ہے۔ کے الیکٹرک بین الصوبائی کمپنی ہے جو کراچی سمیت لسبیلہ حب اور وندر کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبائی محتسب نے مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا اور ان پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔صوبائی محتسب اعلیٰ جسٹس (ر) شاہ نواز طارق نے کے الیکٹرک کی سابق چیف مارکیٹنگ افسر مہرین زہرہ کی درخواست پر سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو برطرفی اور جرمانے کی سزا سنا دی تھی۔

محتسب کا کہنا تھا کہ مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا تھا۔صوبائی محتسب نے مونس علوی پر 25 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا تھاکہ سی ای او کے الیکٹرک پر الزام ثابت ہوتا ہے وہ ایک ماہ میں جرمانے کی رقم ادا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او نے شکایت کنندہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی تھی۔ مونس علوی جرمانے ادا نہ کریں تو منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائے۔مونس علوی کے خلاف کے الیکٹرک کی سابق چیف مارکیٹنگ افسر مہرین زہرہ نے شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت کنندہ کو 2019 میں کے الیکٹرک نے بطور کنسلٹنٹ رکھا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے بیٹے قاسم کا ہیپاٹائٹس سے قیدیوں کی اموات کا دعویٰ اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے مسترد کردیا
  • سندھ ہائیکورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • معروف امریکی سیاستدان محمد عارف کا وزیراعظم شہباز شریف سے نوبل انعام کیلئے امریکی صدر ٹرمپ کی نامزدگی کی توثیق کا مطالبہ
  • سینیٹ الیکشن میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی، صائمہ خالد کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ
  • عارف علوی، گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے 50 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 26 نومبر احتجاج: عارف علوی، گنڈاپور سمیت 50 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اروشی روٹیلا نے اپنے نام پر بینک بننے کا دعویٰ کردیا
  • عارف علوی، گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے 50 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • عارف علوی، گنڈاپور  سمیت پی ٹی آئی کے 50 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • ایف بی آر نے بیرونِ ملک آن لائن خریداری پر ٹیکس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا