بھارتی حکومت نے عالمی سطح پر شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام بھی بلاک کردیا۔

’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق بھارت کے متعدد ایکس سوشل میڈیا صارفین نے عابدہ پروین کے انسٹاگرام کے بلاک ہونے کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اظہار مایوسی کیا۔

بھارتی صارفین نے پاکستانی صوفی گلوکارہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے فیصلے کو بوکھلاہٹ بھی قرار دیا۔

عابدہ پروین اپنی صوفی گائیکی کی وجہ سے پورے برصغیر میں یکساں مقبول ہیں، انہوں نے کبھی سیاسی اور فلمی گانے بھی نہیں گائے، ان کے کوک اسٹوڈیو میں گائے گئے گانوں کو دنیا بھر میں پسند کیا گیا۔

عابدہ پروین سے قبل بھارتی حکومت نے راحت فتح علی خان کے انسٹاگرام کو بھی بلاک کردیا تھا۔

اسی طرح بھارتی حکومت نے عاطف اسلم، علی ظفر، آئمہ بیگ اور فرحان سعید سمیت دیگر گلوکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس کو بھی بلاک کردیا تھا۔

علاوہ ازیں بھارتی حکومت نے ہانیہ عامر، فواد خان، ماہرہ خان، ماورہ حسین، عدنان صدیقی اور صبا قمر سمیت متعدد پاکستانی اداکاروں کے انسٹاگرام اکاؤںٹس پر بھی بھارت میں پابندی عائد کردی تھی۔

بھارتی حکومت نے کھلاڑیوں اور صحافیوں سمیت سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی بلاک کر رکھا ہے جب کہ متعدد نیوز چینلز اور ڈراما چینلز کے یوٹیوب اور فیس بک اکاؤنٹس کو بھی بند کردیا ہے۔

بھارتی حکومت نے گزشتہ ماہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارتی اداکاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کیے۔

بھارتی حکومت نے مذکورہ حملے کے الزامات پاکستان پر لگائے تھے، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کیا۔

پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ چکی ہے جب کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی حکومت نے عابدہ پروین بھی بلاک اکاو نٹس

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا، جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے، ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے، ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے، ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی، میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار دیا ہے۔ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ مائی کراچی نمائش شہر قائد کے لیے ایک سگنیچر ایونٹ بن گیا ہے، جہاں غیرملکیوں کی شرکت خوش آئند ہے، مائی کراچی نمائش 2004ء میں اس وقت شروع ہوئی جب یہ شہر دہشت گردوں کا مرکز تھا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے متفقہ فیصلے پر اس سال یوم آزادی یکم سے 14 اگست تک منا رہے ہیں، اس سال یوم آزادی معرکہ حق کے تناظر میں منایا جائے گا، مائی کراچی نمائش یوم آزادی کی جشن کا پہلا ایونٹ ہے، حکومت سندھ اس ایونٹ میں مزید توسیع کی خواہاں ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں پیدا ہوا اور اس شہر کے ادوار دیکھے ہیں، جب درجنوں افراد اپنی جان گنواتے تھے، اس دور میں تاجربرادری سے منظم انداز میں بھتہ لیاجاتا تھا، اس وقت کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے، 20 سے 25 ملین کی آبادی میں امن و امان قدرے خراب ہوسکتا ہے لیکن فی الوقت امن وامان پہلے سے بہت بہتر ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے 2015،16ء میں ورلڈ بینک سے ایک سروے کرایا تھا، اس وقت بتایا گیا تھا کہ کراچی کو 3 ٹریلین روپے کی ضرورت ہے، ہم نے میگا اسکیمیں شروع کیں، حکومت سندھ نے مختلف منصوبہ شروع کیے، کراچی میں ای وی بسیں لانے والی ہماری پہلی حکومت ہے، امن وامان کی صورتحال میں بہتری آتے ہی سندھ حکومت نے عوامی منصوبہ شروع کیے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے 78ارب روپے خرچ کرنے ہیں، لیکن وفاقی حکومت نے اس سال کے فور کے لیے صرف 3ارب روپے مختص کیے ہیں، کے فور پراجیکٹ میں 4منصوبے شامل ہیں اور ہر ایک منصوبے کی مالیت 50ارب روپے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کینجھر جھیل سے کراچی پانی کی ترسیل کے لیے منصوبے کی مالیت 170 ارب روپے ہے۔ ایک اور منصوبے کی مالیت 80ارب روپے ہے، ہمیں حب سے  100 ملین گیلن پانی چاہیے۔ ایک منصوبہ کے تحت نئی کینال 100 ایم جی ڈی پانی 14 اگست کے بعد ملے گا، ڈم لوٹی سے بھی پانی لارہے ہیں، اس سال کے آخر تک 150 ایم جی ڈی پانی شہر کو ملے گا، حب کینال سے پانی کا کوٹہ بڑھانے کے لیے وفاق سے درخواست کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق نے بجٹ میں ایف بی آر کو بے جا اختیار دیا ہے، اسے سندھ حکومت نے کم کرایا ہے، ایف بی آر قانون کا حوالہ دے کر ٹیکس لیتا ہے، ایف بی آر سندھ میں بغیر رجسٹریشن کے گاڑیاں چلا رہا ہے، ایف بی آر کو لامحدود اختیارات دینے پر ہماری جماعت نے مزاحمت کی، میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایف بی آر حکام ہراساں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت درست طریقے سے ٹیکس وصولیاں کرے، جب ایف بی آر اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں کرائیں گے تو اسے کوئی حق نہیں دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کا، سندھ 70 فیصد گیس کی پیداوار کرتا ہے لیکن سندھ کو اس کا جائز حصہ نہیں ملتا، قانون اور آئین کے مطابق ہر 3 مہینے میں سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور کرغزستان کا کرپٹو و بلاک چین میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • انسٹاگرام نے صارفین کو بڑی سہولت سے محروم کردیا
  • سائبرکرائمز، آن لائن فراڈ کو روکنے کے ذمہ دارنہیں ‘ پی ٹی اے
  • وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا، جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • پاکستان نے بھارتی لوک سبھا میں آپریشن سندور سے متعلق بیانات کو مسترد کردیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا
  • بھارت نےگنڈاپورکا بیان فیٹف میں پاکستان کیخلاف بطور ثبوت جمع کرادیا
  • بھارت کا ’’نیا وار‘‘ ۔۔۔ فیٹف میں علی امین گنڈاپورکا بیان پاکستان کیخلاف بطور ثبوت جمع کروادیا
  • بھارتی اقلیتوں کے خلاف ثقافتی جنگ
  • آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں پر یوٹیوب اکاؤنٹ بنانے پر پابندی؛ خلاف ورزی پر جرمانہ