امریکی ٹی وی سے گفتگو میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پہلگام میں حملہ کرنے والے مبینہ طور پر بھارتی شہری ہیں، بھارت نے حملہ کیا تو 2 ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا پراس وقت جنگی جنون سوار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں کیونکہ تنازع کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان نیو کلیئر فلیش پوائنٹ ہے۔ امریکی ٹی وی فوکس نیوز سے گفتگو میں رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ پہلگام میں حملہ کرنے والے مبینہ طور پر بھارتی شہری ہیں، بھارت نے حملہ کیا تو 2 ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا پراس وقت جنگی جنون سوار ہے، پہلگام حملے کے بعد پاک بھارت سرحدوں پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

پاکستانی سفیر نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے پانی بند کرنے کو جنگی اقدام تصور کرے گا، ہم خطے میں عدم استحکام کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم ایک پرامن پڑوس چاہتے ہیں مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کی جانب سے تاحال کسی قسم کا کوئی ثبوت دنیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا، بغیر کسی ثبوت پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرانا اور خطے کو جنگ کی جانب دھکیلنا بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا عکاس ہے، بھارت کے طرزِ عمل میں لاقانونیت واضح طور پر نظر آتی ہے۔

پاکستان نے ایک بار پھر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے پہلگام واقعے کی نیوٹرل، غیر جانبدار اور شفاف انکوائری کا حصہ بننے کی پیشکش کی، اس پیشکش پر بھی بھارت کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، واقعہ کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش نہ کرنا اور پاکستانی پیشکش کا جواب نہ دینا بذات خود ایک واضح امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف موجودہ کشیدگی کم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے بلکہ 2 جوہری طاقتوں کے مابین کئی دہائیوں سے جاری تنازع کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے معاملے کو وقتی طور پر ٹھپ کرنا کسی طور مسئلے کا حل نہیں، موجودہ حالات میں مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے حوالے سے ایک موقع پیدا ہوا ہے، بین الاقوامی برادری اس موقع کو ضائع نہ کرے۔ انٹرویو کے اختتام پر انہوں نے یاد دلایا کہ دہشت گردی کے خلاف میں پاکستان کی قربانیاں کسی بھی ملک سے زیادہ ہیں، پاکستان کا مفاد علاقائی اور عالمی امن سے وابستہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی جانب سے

پڑھیں:

امریکی صدر کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے فائدہ اٹھانا چاہیے، صدر آزاد کشمیر

سردار تنویر الیاس خان سے ملاقات کے دوران انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہونے والے مذاکرات میں کشمیریوں کو بھی شامل کرنا چاہیے کیونکہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے اصل اور اہم فریق ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اس مسئلے پر ثالثی کی پیشکش سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر کے صدراور سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان سے ملاقات کے دوران کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہونے والے مذاکرات میں کشمیریوں کو بھی شامل کرنا چاہیے کیونکہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے اصل اور اہم فریق ہیں اور کشمیریوں نے ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی مذاکرات میں شمولیت اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا مستقل، جامع اور پائیدار حل نکل سکے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سردار تنویر الیاس خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ علاقے میں بھارتی ریشہ دوانیوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیا۔ دونوں رہنمائوں نے آزاد کشمیر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ،کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں،بھارت
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • مسئلہ کشمیر پر  بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
  • بھارت مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں کرے گا
  • بھارت مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو پیغام 
  •  ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
  • بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
  • امریکی صدر کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے فائدہ اٹھانا چاہیے، صدر آزاد کشمیر
  • مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان