لاہور، جمعیت کے کارکنوں کا یونیورسٹی گارڈز پر حملہ، 2 گارڈز زخمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
ترجمان کے مطابق سکیورٹی گارڈز نے جمعیت کے معتمد زوہیب فخری اور ناظم حماد رضا سے گیٹ پر شناخت طلب کی تھی، حملے میں ملوث جمعیت کے زیادہ تر کارکن خارج شدہ ہیں، آئندہ جمعیت کا خارج شدہ کارکن نظر آنے پر حوالہ پولیس کیا جائے گا، یونیورسٹی کے گیٹس پر معمول کے مطابق سخت چیکنگ جاری رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ شناخت پوچھنے پر اسلامی جمیعت طلبہ کے کارکنوں نے پنجاب یونیورسٹی کے گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ دو گارڈز شدید زخمی ہو گئے، جنہیں شیخ زائد ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پنجاب یونیورسٹی ترجمان کے مطابق اسلامی جمعیت طلباء نے پنجاب یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز پر مبینہ حملہ کیا۔ جمعیت اراکین نے سکیورٹی گارڈز کی جانب سے گیٹ پر چیکنگ کے دوران شناخت طلب کرنے پر حملہ کیا۔ حملے سے یونیورسٹی کے 2 سکیورٹی گارڈز زخمی ہو گئے۔
یونیورسٹی ترجمان کے مطابق جمعیت کے کارکن زین سرفراز، غضنفر علی، محمد انیس، شمریز ممتازنے حملہ کیا، جمعیت کے کارکن زین شوکت، سمیع اللہ، عثمان احمد اور حماد رضابھی ملزمان میں شامل تھے۔ سکیورٹی گارڈز نے جمعیت کے معتمد زوہیب فخری اور ناظم حماد رضا سے گیٹ پر شناخت طلب کی تھی، ترجمان کے مطابق حملے میں ملوث جمعیت کے زیادہ تر کارکن خارج شدہ ہیں، آئندہ جمعیت کا خارج شدہ کارکن نظر آنے پر حوالہ پولیس کیا جائے گا، یونیورسٹی کے گیٹس پر معمول کے مطابق سخت چیکنگ جاری رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ترجمان کے مطابق سکیورٹی گارڈز یونیورسٹی کے جمعیت کے کے کارکن
پڑھیں:
لندن جانے والی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 2 گرفتار
ہفتے کی شام لندن جانے والی ایک ٹرین میں بڑے پیمانے پر چاقو سے حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے واقعے میں ملوث 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس کے مطابق یہ ٹرین شمال مشرقی شہر ڈانکاسٹر سے لندن کے کنگز کراس اسٹیشن جا رہی تھی، یہ ایک مصروف راستہ ہے جس پر عام طور پر مسافروں کا ہجوم رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی ریاست مشی گن کے وال مارٹ اسٹور میں چاقو سے حملہ، 11 افراد زخمی
یہ افسوسناک واقعہ شام 7 بج کر 30 منٹ پر اس وقت پیش آیا جب ٹرین پیٹر بورو اسٹیشن سے روانہ ہوئی۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص بڑے چاقو کے ساتھ ٹرین میں داخل ہوا اور اچانک حملہ شروع کر دیا۔ ایک مسافر نے دی ٹائمز سے گفتگو میں بتایا کہ ہر طرف خون ہی خون تھا، لوگ بیت الخلا میں چھپنے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ کچھ بھاگتے ہوئے ایک دوسرے پر گر رہے تھے۔
برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس کے مطابق انسدادِ دہشت گردی پولیس بھی تحقیقات میں مدد کر رہی ہے تاکہ واقعے کے محرکات اور وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: آسٹریلیا: چاقو حملے کا ایک اور واقعہ، 16 سالہ حملہ آور کو ہلاک کردیا
برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے کو افسوسناک اور ہولناک قرار دیا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، میری ہمدردیاں تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں، اور میں ہنگامی سروسز کے عملے کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے فوری کارروائی کی۔ علاقے میں موجود شہری پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چاقو حملہ لندن