لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 03 مئی 2025ء ) 3 سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 29 ہزار ارب روپے کا اضافہ، عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان کے قرضے ساڑھے 43 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 72 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قرضوں میں اضافے سے متعلق مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کی جانب سے ہوشربا انکشاف کیا گیا ہے۔

مزمل اسلم کے مطابق شہباز شریف پاکستان کا واحد وزیراعظم ہے جس نے 3 سالوں میں آئی ایم ایف کے 4 پروگرام لیے۔ جب یہ پی ڈی ایم کی حکومت میں آئے تھے تو پاکستان کا قرضہ 43500 ارب روپے تھا، جو اب 72 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قرضوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ انتہائی تیز رفتاری سے اضافہ ہونے کے سلسلے کو بریک نہ لگ سکی۔

(جاری ہے)

ماضی میں قرضوں کے حوالے سے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنانے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اتحاد گزشتہ 3 سالوں کے دوران ملکی قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کا اضافہ کر چکا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاں ایک جانب حکومت معاشی بہتری کے دعوے کر رہی ہے، وہیں رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران مجموعی قرضہ 74 ہزار ارب روپے سے بھی بڑھ گیا۔ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ملکی قرض میں 3.

9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں ملک قرض میں 7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق جولائی سے دسمبر 2024ء تک مقامی قرضوں کا حجم 49 ہزار 883 ارب روپے جبکہ دسمبر سے جولائی تک بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 130 ارب روپے رہا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پہلی ششماہی یعنی جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران حکومتی قرضوں کا حجم 67 ہزار ارب روپے سے زائد رہا۔ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مقامی قرضوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر 2024ء تک مقامی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 67 فیصد پر پہنچ گیا۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرضہ جی ڈی پی کا 33 فیصد ہے۔ جولائی سے دسمبر تک سود کی ادائیگیوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا، پہلی ششماہی میں سود کی ادائیگیوں پر 5 ہزار 100 ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ گزشتہ برس اس عرصے میں سود کی ادائیگیوں پر 4 ہزار 200 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق دسمبر 2024ء تک غیر ملکی قرضے 86 ارب 62 کروڑ ڈالرز سے زائد رہے۔ دسمبر 2024ء تک حکومتی غیر ملکی قرضہ 78 ارب 12 کروڑ ڈالرز سے زائد رہا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے قرضوں میں خزانہ کے مطابق فیصد اضافہ ہوا ہزار ارب روپے دسمبر 2024ء تک قرضوں کا حجم کے دوران

پڑھیں:

پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑی کمی، نئی قیمت کیا ہوگئی؟

کراچی(نیوز ڈیسک)عالمی مارکیٹ اور پاکستان میں سونے کی قیمت میں تیسرے روز بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں سونا 1595 روپے سستا ہو کر فی تولہ 3 لاکھ 57 ہزار روپے کا ہوگیا۔

پاکستان میں 10 گرام سونا 1368 روپے کمی سے 3 لاکھ 6 ہزار 69 روپے کا ہوگیا۔

عالمی مارکیٹ میں سونا 16 ڈالر سستا ہو کر 3356 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگیا۔

گزشتہ روز عالمی سطح پر قیمت میں گراوٹ کے بعد پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 460 روپے کی معمولی کمی کے بعد فی تولہ 3 لاکھ 58 ہزار 595 روپے کا ہوگیا تھا۔

اسی طرح 10 گرام سونا 394 روپے کمی سے 3 لاکھ 7ہزار 437 روپے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 6 ڈالر سستا ہو کر 3372 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگیا تھا۔
مزیدپڑھیں:پنجاب میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں 95 فیصد کمی کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • بینکوں کے کھاتوں،قلیل مدتی قرضوں اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑی کمی، نئی قیمت کیا ہوگئی؟
  • پنجاب اسمبلی، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے لیے ہاؤسنگ قرضوں کے بجٹ میں نمایاں اضافہ
  • شرح سود کم ہونے کے باوجود عوام نے بینک ڈپازٹس میں اضافہ کر دیا
  • چینی مزید مہنگی، اوسط قیمت 180 روپے فی کلو سے تجاوز کرگئی
  • عدالت نے خاتون کو تھپڑ مارنیوالے دکان دار پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا
  • 1 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر1 ہزار روپے ٹیکس سے آسمان نہیں گرے گا، چیئرمین ایف بی آر
  • بجٹ میں ایک ہزار 240 ارب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 64 فیصد ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کیلیے رکھا گیا ہے، مریم اورنگزیب
  • بلوچستان کا 1028 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10، پنشن میں 7 فیصد اضافہ
  • بلوچستان کا ایک ہزار 28ارب کا سرپلس بجٹ پیش( تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ)