سونا مزید سستا؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج بھی کم
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
کراچی:
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج بھی کم ہونے کی وجہ سے سونا مزید سستا ہوگیا۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 23ڈالر کی کمی سے نئی عالمی قیمت 3ہزار 240 ڈالر کی سطح پر آگئی ۔
اسی طرح پاکستان میں 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت بھی 2ہزار 300روپے کی کمی کے بعد 3لاکھ 42ہزار 200روپے کی سطح پر آگئی جب کہ فی 10 گرام سونے کی قیمت ایک ہزار 972روپے گھٹ کر 2لاکھ 93ہزار روپے 381روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 45روپے کی کمی سے 3382روپے اور 10 گرام چاندی کی قیمت بھی 39روپے کی کمی سے 2899روپے کی سطح پر آگئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت ایک ہزار 300 روپے کی کی کمی سے 3لاکھ 44ہزار 500روپے کی سطح پر آگئی تھی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کی سطح پر آگئی سونے کی قیمت کی کمی سے
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی کے دوران ایسا کیا ہوا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی آگئی؟
پاک بھارت کشیدگی میں امریکی مداخلت کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچیبج میں کاروبار کا اختتام زبردست تیزی پر ہوا۔ کے ایس ای 100 انڈیکس 2787 پوائنٹس بڑھ کر ایک لاکھ 14 ہزار 113 پوائنٹس کی حد پر بند ہوا، 100 انڈیکس دوران ٹریڈنگ 3200 سے زائد پوائنٹس پلس ہوکر 2 نفسیاتی حدیں عبور کرگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرمایہ کاروں کو اربوں روپوں کے خسارے کا سامنا، کیا اسٹاک مارکیٹ سنبھل پائے گی؟
انڈیکس کی یومیہ بلند سطح 1 لاکھ14 ہزار 5 سو اور یومیہ کم ترین سطح 1 لاکھ 12 ہزار 8سو پوائنٹس رہی، اسٹاک ایکسچینج میں 37کروڑ مالیت شیئرز کا کاروباری حجم 23 ارب روپے سے زائد رہا۔
ماہرین کے مطابق مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں کمی سے آئندہ انٹریسٹ ریٹ میں کمی کے امکانات اسٹاک ٹریڈنگ کو تیز کرگئے۔
ماہر اسٹاک مارکیٹ شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 برسوں سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے اور بات کی جائے گزشتہ برس کی تو 84 فیصد ریٹرن دیا، اپریل کے مہینے میں بھی اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بہت اچھی رہی اور 1 لاکھ 20 ہزار کا ریکارڈ بھی بنایا اسکے بعد پلوامہ اٹیک ہوا جس کے بعد مارکیٹ نیچے آئی۔
مزید پڑھیے: سرمایہ کاروں کو اربوں روپوں کے خسارے کا سامنا، کیا اسٹاک مارکیٹ سنبھل پائے گی؟
شہریار بٹ کا مزید کہنا ہے کہ اس صورت حال میں جب پاکستان بھارت جنگ کے لیے آمنے سامنے ہوں بھارت کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ رویہ ہو تو کچھ بھی ہو سکتا ہے جنگ ہو بھی سکتی ہے نہیں بھی ہو سکتی لیکن اس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ تک پہنچ رہے ہیں اور پاکستان جیسا ملک جو اپنی معیشت کی ریکوری کے فیز سے گزر رہا ہے گزشتہ برس ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے تھے اور اس سال حالت بہتری کی جانب گامزن ہے ایسے میں ہماری مارکیٹ سے 4 ہزار کے قریب پوائنٹس نکل گئے ہیں آج 2700 پوائنٹس ملے ہیں لیکن مارکیٹ شدید دباؤ میں ہے کیوں کہ ہم آئی ایم ایف پراگرام سے جڑے ہیں اور ہماری معیشت کمزور ہے اب جنگ پر منحصر ہے اگر ہوتی ہے یا نہیں یا پھر حالات کشیدہ ہوتے ہیں تو اسٹاک مارکیٹ پر اثرات پڑیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، 100انڈیکس میں 1100 پوائنٹس کا اضافہ
شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان مانیٹری پالیسی کا اعلان کرنے جا رہا ہے، امید ہے آئی ایم ایف سے ہمیں مزید مالی تعاون بھی مل جائے گا جبکہ ماحولیات کے حوالے سے بھی امید ہے کہ پاکستان کو کچھ فنڈز مل جائیں اور یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ میں استحکام دکھائی دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایک رخ یہ بھی ہے کہ بین الاقوامی قوتوں کی جانب سے پاکستان اور بھارت سے رابطہ کیا گیا ہے جس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ آنے والے دنوں میں حالات بہتر ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک میں تیزی پاک بھارت کشیدگی پاکستان اسٹاک مارکیٹ