سونا مزید سستا؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج بھی کم
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
کراچی:
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج بھی کم ہونے کی وجہ سے سونا مزید سستا ہوگیا۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 23ڈالر کی کمی سے نئی عالمی قیمت 3ہزار 240 ڈالر کی سطح پر آگئی ۔
اسی طرح پاکستان میں 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت بھی 2ہزار 300روپے کی کمی کے بعد 3لاکھ 42ہزار 200روپے کی سطح پر آگئی جب کہ فی 10 گرام سونے کی قیمت ایک ہزار 972روپے گھٹ کر 2لاکھ 93ہزار روپے 381روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 45روپے کی کمی سے 3382روپے اور 10 گرام چاندی کی قیمت بھی 39روپے کی کمی سے 2899روپے کی سطح پر آگئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت ایک ہزار 300 روپے کی کی کمی سے 3لاکھ 44ہزار 500روپے کی سطح پر آگئی تھی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کی سطح پر آگئی سونے کی قیمت کی کمی سے
پڑھیں:
پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان کی اقوام متحدہ میں نمائندگی، وطن عزیز کیلیے اعزاز
لندن/ نیویارک:پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان اور وِیگن کونسل کی کابینہ کی رکن نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ میں برطانیہ اور یورپی یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا۔
نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ کے ہائی لیول پولیٹیکل فورم برائے پائیدار ترقی میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کانگریس آف لوکل اینڈ ریجنل اتھارٹیز کے تحت سوشل انکلوژن کمیٹی کی چیئر کے طور پر خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتیں غربت کے خاتمے، معاشرتی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’اقوام متحدہ میں وِیگن بورو، گریٹر مانچسٹر اور برطانیہ بھر کی مقامی حکومتوں کی نمائندگی کرنا میرے لیے باعثِ فخر ہے۔ عالمی مسائل جیسے ماحولیاتی تبدیلی، معاشرتی ناہمواری اور شمولیت پر مبنی ترقی کے حل مقامی حکومتوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔‘‘
اقوام متحدہ کے دورے کے دوران نازیہ رحمان نے کانگریس کی ڈائریکٹر کلاوڈیا لوسیانی کے ہمراہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام، رکن ممالک کے سفارتی نمائندگان اور دیگر عالمی شراکت داروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں باہمی تعاون، مقامی حکومتوں کے اختیارات اور پائیدار ترقی کے اہداف پر گفتگو کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی سازی میں ڈیٹا پر مبنی فیصلے اور نجی و سرکاری شعبے کے مابین شراکت داری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
نازیہ رحمان نے کہا کہ ’’یہ صرف ایک عالمی وژن نہیں بلکہ ایک مقامی مشن بھی ہے۔ برطانیہ بھر کی مقامی کونسلز بشمول وِیگن، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے سرگرم ہیں اور اس میں تمام سطحوں پر تعاون ناگزیر ہے تاکہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ ہے۔‘‘
تین روزہ فورم کا موضوع ’’پائیدار، جامع اور سائنسی بنیادوں پر مبنی حل برائے ایجنڈا 2030‘‘ تھا، جس میں صنفی مساوات، ہر عمر کے افراد کی فلاح و بہبود، پائیدار معیشت اور سمندری وسائل کے تحفظ جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے۔
نازیہ رحمان کی اقوام متحدہ میں شرکت نہ صرف برطانیہ اور یورپی یونین کے لیے باعثِ افتخار ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک اعزاز ہے کہ ایک پاکستانی نژاد خاتون عالمی سطح پر فیصلہ سازی کے اہم فورمز پر قیادت کر رہی ہیں۔