اداکارہ ایمان علی کو گہرا صدمہ، اہم فیملی ممبر کا انتقال
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ایمان علی کی والدہ اور سینئر فنکارہ حمیرا عابد علی رضائے الہی سے انتقال کرگئیں۔
اداکارہ کی بہن رحما علی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے والدہ کے انتقال کی اطلاع دی ہے۔
انہوں نے مداحوں سے مرحومہ کی مغفرت کے لیے دعا کی اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ میری والدہ آج صبح انتقال کرگئیں برائے مہربانی ان کے لیے دعا کریں۔
اداکارہ کی والدہ کے انتقال پر شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات، ساتھی فنکاروں اور مداحوں کی جانب سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بجٹ اناملیز کمرشل امپورٹرز ایف بی آر ٹیکس قوانین پر سراپا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس )پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بڑھتی ہوئی کمپلائنس کی شرائط پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ موجودہ پالیسی گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ریونیو کے ہدف حاصل کرنے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔انہوں نے پی سی ڈی ایم اے اراکین کے ساتھ پوسٹ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے تاجر برادری سے مشاورت کے بغیر غیر آزمودہ کمپلائنس کے ضابطے متعارف کروائے ہیں۔ہر ہفتے نئے تقاضے عائد کیے جا رہے ہیں مگر ٹیکس دہندگان مارچ اور اپریل 2025 کے درست سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں ابھی بھی مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے خاص طور پر 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں شامل کیے گئے نئے الیکٹرانک انوائسنگ اور ای فائلنگ سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات اسٹیک ہولڈرز کی رائے کے بغیر کاروباری اداروں کی مشکلات کو نظر انداز کرتے ہوئے نافذ کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر کو مزید ماہانہ کمپلائنس کے بوجھ ڈالنے کی بجائے پہلے موجودہ فائلنگ کے مسائل حل کرنے چاہیے۔پی سی ڈی ایم اے اراکین نے ایف بی آر افسرص ان کو دیے گئے اضافی صوابدیدی اختیارات پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ سلیم ولی محمد نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے پاس کسی بھی ایف بی آر افسر کے اختیارات کے غلط استعمال کی شکایت کرنے کا کوئی مناسب فورم موجود نہیں ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تجارتی تنظیموں اور ایف بی آر کی مشترکہ کمیٹی بنائی جائے جو کسی بھی جبری کارروائی کا جائزہ لے سکے۔اگرچہ ایسوسی ایشن نے بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف کارروائی اور اہل/غیر اہل ٹیکس دہندگان کی نئی درجہ بندی کو سراہا لیکن انہوں نے واضح کیا کہ کمپلائنس کے مسائل حل کیے بغیر ریونیو کے اہداف حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ غیر واضح پالیسیاںکاروباری اداروں اور ایف بی آر دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔