او آئی سی کا بھارت میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مسلمانوں پر مظالم کیخلاف شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
او آئی سی کا بھارت میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مسلمانوں پر مظالم کیخلاف شدید ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی )کے تحت کام کرنے والے مستقل آزاد انسانی حقوق کمیشن نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسلاموفوبیا، نفرت انگیز تقاریر اور مسلمانوں پر حملوں میں خطرناک اضافے پر شدید تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔
کمیشن نے حالیہ پہلگام واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔او آئی سی نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان نفرت انگیز حملوں کی آزاد بین الاقوامی تحقیقات کرائے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔کمیشن نے بھارت پر الزام لگایا کہ وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی سزا، سیاسی قید، اور بنیادی آزادیوں پر پابندیاں لگا کر ظلم کر رہا ہے۔
او آئی سی نے ایک بار پھر 5 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر دیا اور مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مشن کی رسائی کا مطالبہ کیا۔انسانی حقوق کمیشن نے سیاسی قیدیوں کی رہائی، بنیادی حقوق کی بحالی، اور عالمی فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی اپیل بھی کی ہے۔او آئی سی نے اپنا دیرینہ مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں آزادانہ و منصفانہ رائے شماری کرائی جائے تاکہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دیا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملائیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی موقف کی حمایت کر دی ملائیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی موقف کی حمایت کر دی بھارت نے بلاول بھٹو اور عمران خان کا بھی ایکس اکاونٹ بلاک کر دیا بھارت کو منہ توڑ جواب،بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ بند ٹیکس افسران کو لامحدود اختیارات دینے کا معاملہ،صدر مرکزی تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے فیصلے کو معیشت دشمن قرار دیدیا بھارت کا حملہ قریب، ایٹمی ہتھیاروں سمیت پوری قوت سے جواب دینگے، پاکستانی سفیرمحمد خالد جمالی وزیراعظم کا پہلگام واقعہ پر ایک بار پھر غیر جانبدار اور شفاف عالمی تحقیقات کا اعادہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: او آئی سی
پڑھیں:
دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے.علی امین گنڈاپور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 اگست ۔2025 )وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے، کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازع کے حل تک خطہ امن و استحکام سے محروم رہے گا.(جاری ہے)
یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور نے بھارتی حکومت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی انہوں نے کہا کہ آج سے ٹھیک 6 سال قبل 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے ظلم و جبر کے ایک نئے باب کا آغاز کیا، بھارت کا یہ اقدام نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے بلکہ یہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے ایک سنجیدہ لمحہ فکریہ ہے.
ان کا کہنا تھا کہا کہ خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہنے والا بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی میں ملوث ہے، کشمیری عوام کا حقِ خودارادیت ایک بنیادی انسانی حق ہے، جسے ریاستی جبر و تشدد کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا. وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا کہ بھارت کی طرف سے کشمیری عوام پر کئے جانے والے مظالم کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور انہیں ان کا جائز حق دلوانے میں فعال کردار ادا کیا جائے. انہوں نے زور دیا کہ اس خطے میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے اور جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس تنازع کا حل نہیں نکلتا خطہ امن و استحکام سے محروم رہے گا علی امین گنڈاپور نے کشمیری عوام کے عزم و استقلال کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم ان کشمیری بھائی بہنوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جو آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں اور ان شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے اعادہ کیا کہ ہم کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے اور ان کی جدوجہد میں ہر ممکن ساتھ دیں گے.