پاک بھارت کشیدگی: آزاد کشمیر میں ممکنہ جنگی حالات سے نمٹنے کی تیاریاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سمیت کنٹرول لائن کے علاقوں میں محکمہ شہری دفاع نے اسکولوں میں بچوں کو شہری دفاع کی تربیت دینی شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: ہندوستان نے بغیر اطلاع دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا، مظفرآباد میں ایمرجنسی نافذ
شہری دفاع کےزیر اہتمام اسکولوں میں جنگی حالات میں فرسٹ ایڈ اور سول ڈیفنس کی تربیت دی جارہی ہے۔ تفصیل جانیے محمد دین مغل کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت کشیدگی محکمہ شہری دفاع مظفرآباد مظفرآباد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی محکمہ شہری دفاع مظفرا باد پاک بھارت کشیدگی شہری دفاع
پڑھیں:
کاراباخ کے متنازع نام پر آذربائیجان اور روس میں نئی کشیدگی
آذربائیجان نے روسی ریاستی خبر رساں ایجنسی TASS کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے نگورنو کاراباخ کے دارالحکومت کے لیے آرمینیائی نام ’اسٹیپاناکیٹ‘ کا استعمال بند نہ کیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پر حملے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال نہیں کرنے دینگے، آذربائیجان
آذربائیجانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان آیخان حاجی زادہ نے ایک بیان میں کہا کہ TASS کا ’خنکندی‘ کے بجائے ’اسٹیپاناکیٹ‘ کہنا آذربائیجان کی توہین اور عدم احترام کے مترادف ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ طرز عمل ملک کی خودمختاری کے منافی ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب TASS نے ایک رپورٹ میں آرمینیائی نژاد روسی مصور ایوان آیوازووسکی کے مجسمے کی تنصیب کو ’روسی امن فورسز کا اقدام‘ قرار دیا۔
حاجی زادہ نے کہا کہ یہ مجسمہ غیر قانونی طور پر نصب کیا گیا تھا، جو آذربائیجان کے لیے ’واضح توہین‘ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان 3 ریاستیں مگر ایک قوم ہیں: رجب طیب اردوان
انہوں نے کہا ہم TASS سے معذرت اور رپورٹ کی درستگی کی توقع رکھتے ہیں۔ بصورت دیگر، ملکی قانون کے تحت اس کی آذربائیجان میں سرگرمیوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔
جمعے کی دوپہر تک TASS نے اپنی رپورٹ میں ’اسٹیپاناکیٹ‘ کا ذکر حذف کر کے اسے ’نگورنو کاراباخ‘ سے بدل دیا، مگر اس تبدیلی کا کوئی نوٹس شائع نہیں کیا۔
یہ تناؤ ایسے وقت میں بڑھ رہا ہے جب جون کے آخر میں روسی شہر یکاتیرنبرگ میں 2 آذربائیجانی شہریوں کی دورانِ حراست ہلاکت کے بعد آذربائیجان نے روسی پولیس پر تشدد اور قتل کے الزامات عائد کیے تھے۔
اس واقعے کے بعد باکو نے روس سے منسلک ثقافتی تقریبات منسوخ کر دیں، کریملن کے حمایت یافتہ ’سپوتنک‘ نیٹ ورک کے مقامی دفاتر پر چھاپے مارے اور روسی شہریوں کو منظم جرائم کے الزام میں گرفتار کیا۔
روسی حکام نے تاحال آذربائیجان کے بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
TASS آذربائیجان اسٹیپاناکیٹ روس روسی میڈیا کاراباخ