سٹی42:  بھارت کے کینہ پرور پرائم منسٹر نریندر مودی نے پاکستان کی وارننگز کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کے ملکیتی دریا چناب کا پانی روکنے کے لئے  عملی اقدامات کا آغاز کر دیا۔ یہ بات انڈیا کی لیڈنگ نیوز آؤٹ لیٹ انڈین ایکسپریس کے دو سینئیر صحافیوں نے آج 4 مئی کو اپنی ایک خبر میں بتائی ہے.

پہلگام  میں انڈیا کے  26 سیاحوں کے قتل کے بارہ روز بعد بھی اندیا کی ھکومت اس سانحہ میں ملوث افراد کو سامنے نہیں لائی، کسی تنظیم کے اس حملے میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں لائی، اور بھارت اور دنیا بھر میn اٹھائے جا رہے منطقی سوالات کو نطر انداز کر کے پاکستان کے خلاف یکطرفہ اشتعال انگیز کارروائیوں کو بڑھاوا دیتے ہوئے اب بگلہیار ڈیم کے ذریعہ پاکستان کے ملکیتی دریا چناب کا پانی روکنے کی سازش کر رہی ہے۔

پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا

بگلہیار ڈیم کے سپل ویز کے دروازوں سے پاکستان آنے والے پانی کو روکنے کی ابتدا

انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر  پی ویدیا ناتھن آئیر  اور سینئیر ڈپلومیٹک رپورٹر  شبھاجیت رائے نے اپنی اتوار کے روز شائع ہونے والی خبر میں بتایا ہے کہ پہلگام حملے کے صرف 10 دن بعد ہندوستان نے "پاکستان کے خلاف اقدامات کے دوسرے سیٹ " کے ساتھ اپنی  کارروائی کو تیز کیا ہے.

اس میں بگلیہار ڈیم کے ذریعے چناب دریا کے پانی کے بہاؤ کو روکنا؛ پاکستانی مصنوعات کی درآمد کو روکنا؛ پاکستان کے ملکیتی بحری جہازوں کی انڈیا کی بندرگاہوں پر ڈاکنگ پر پابندی اور تمام ڈاک اور پارسلز کے تبادلے کو معطل کرنا شامل ہے۔

9سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم عمر گرفتار

انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر اور ڈپلومیٹک رپورٹر نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ  اسلام آباد میں گرمی کا رخ موڑتے ہوئے، انڈیا کی حکومت نے سندھ آبی معاہدے کو التواء میں ڈالنے کے ایک حصے کے طور پر ایک اہم اگلا قدم نافذ کیا ہے۔ انہوں نے ایک سینئر اہلکار کے ھوالے سے  بتایا کہ بگلیہار ڈیم پر سلائس سپل ویز کے گیٹ نیچے  کی طرف سرکا   دیئے گئے ہیں تاکہ پاکستان کے پنجاب میں پانی کے بہاؤ کو محدود کیا جا سکے۔

بانی پی ٹی آئی آج بھی مقبول لیڈر ہیں:مسرت چیمہ


انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر نے اعتراف کیا کہ انڈیا نے (پاکستان کے ملکیتی) دریائے چناب پر واقع بگلیہار ڈیم کو ہائیڈرو پاور جنریشن کے لیے رن آف دی ریور پلانٹ کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ چناب انڈس واٹر سسٹم کے مغربی (پاکستان کے ملکیتی) دریاؤں میں سے ایک ہے اور یہ معاہدہ بجلی کی پیداوار کے لیے اس (چناب) کے پانی کو استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر نے لکھا کہ "ایسا کرنے سے، چاہے گھٹن تھوڑی دیر کے لیے ہی کیوں نہ ہو، ہم یہ ظاہر کر رہےہیں کہ ہم زبردستی کے اقدامات کریں گے... دریائے چناب کا پانی (پاکستانی) پنجاب کے کھیتوں کو سیراب کرتا ہے، اور پاکستان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا مطلب ہر محاذ پر انہیں سزا دینا ہے۔"

سونے کی فی تولہ قیمت میں 6500 روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ

پاکستان کے ابدالی میزائل تجربہ پر نئی دہلی میں کھلبلی

انڈین ایکسپریس کی اس رپورٹ میں پاکستان کے ایک دن پہلے کئے گئے ابدالی میزائل کے تجربہ کا تشویش سے ذکر کیا گیا اور نئی دہلی میں مرکزی حکومت کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا گیا کہ دہلی میں ایک اہلکار نے اسے "بھارت کے خلاف اپنی دشمنی مہم میں پاکستان کی طرف سے اشتعال انگیزی کی ایک لاپرواہی اور خطرناک اضافہ" قرار دیا۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن: حقائق بے نقاب کرنے کیلیے مُفصل ڈاکومینٹری جاری  


پاکستان نے ابدالی میزائل کا تجربہ  کینہ پرور دشمن نریندر مودی کی کسی مہم جوئی کی صورت مین اپنے دفاع کو بہر صورت یقینی بنانے کے لئے کیا اور یہ کسی طرح کی اشتعال انگیزی  نہیں بلکہ نریندر مودی کی اشتعال انگیز حرکتوں کا ہی جواب تھا۔ پاکستان نے ہفتے کے روز 450 کلومیٹر تک مار کرنے والے اپنے زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ ابدالی ویپن سسٹم کے نام سے جانے والے اس میزائل کا تجربہ اس کی فوجی مشق "مشق سندھ" کے حصے کے طور پر کیا گیا۔

سونمیانی رینجز میں کیا گیا یہ تجربہ ممکنہ طور پر آرمی سٹریٹجک فورسز کمانڈ (ASFC) کے تحت کیے گئے آپریشنل یوزر ٹرائل کا حصہ تھا، جو پاکستان کے جوہری صلاحیت کے حامل میزائلوں کو ہینڈل کرتا ہے۔

انڈیا میں ابدالی میزائل تجربہ کو سندھ طاس معاہدہ کی پہلے سے جاری بے ھرمتی کا ایک جواز بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی جس کا اظہار اندین ایکسپریس کے سینئیر ترین جرنلسٹوں کی لکھی ہوئی کہانی سے ہوتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر نے نریندر مودی کا کیس بناتے ہوئے  نئی دہلی کے سرکاری اہلکار کے حوالے سے مزید لکھا،  ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد سے، پاکستان نے بحری انتباہات جاری کیے ہیں، بحیرہ عرب میں مشقیں تیز کی ہیں، اور ایل او سی کے ساتھ مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے"۔

اندیا کی مرکزی حکومت کے اہلکار نے کہا، "اس طرح کے غیر مستحکم حالات میں، یہ منصوبہ بند میزائل تجربہ، ایک صریح اشتعال انگیزی اور بھارت کے ساتھ کشیدگی کو ختم کرنے کی مایوس کن کوشش سے کم نہیں ہے۔"

بھارت کے اشتعال انگیز جنگی اقدامات کا "دوسرا سیٹ"

پی ویدیا ناتھن آئیر  اور سینئیر ڈپلومیٹک رپورٹر  شبھاجیت رائے کی رپورٹ کے مطابق اپنے اقدامات کے دوسرے سیٹ کی نقاب کشائی کرتے ہوئے، ہندوستان نے ہفتہ کو پاکستان سے ہوائی اور زمینی  راستوں کے ذریعے میل اور پارسل کے تمام زمروں کے تبادلے کو بھی معطل کردیا۔

پوسٹل سروس  کو معطل کرنے کا حکم محکمہ ڈاک نے جاری کیا جو وزارت مواصلات کے تحت کام کرتا ہے۔

بھارت کا اگلا اقدام، گھنٹوں بعد، ملک کی بندرگاہوں پر پاکستان کے جھنڈے والے بحری جہازوں کی ڈاکنگ پر پابندی لگانا تھا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی پرچم والا کوئی جہاز پاکستان کی کسی بندرگاہ کا رخ نہیں کرے گا۔

نریندر مودی کے یکطرفہ اشتعال انگیز اقدامات کے پہلے سیٹ میں سندھ طاس معاہدے کو نشانہ بنایا گیا،انڈیا مین موجود پاکستانیوں کے  تمام ویزے منسوخ کیے گئے، تمام پاکستانی شہریوں کو واپس بھیج دیا گیا (سوائے طویل مدتی ویزوں کے)، پاکستانی ہائی کمیشن کے سٹاف  کو تقریباً نصف تک کم کر دیا، اٹاری بارڈر کو بند کر دیا، اور پاک مشن میں کام کرنے والے دو سینئیر  دفاعی اہلکاروں کو واپس بھیج دیا۔ بھارت نے پاکستان ٹی وی اور صحافیوں کے سینکڑوں یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی لگا دی تھی۔

ان اشتعال انگیز اقدامات کا پاکستان نے  کیٹیگوریکلی جواب دیا، سفارتکاروں کے بدلے سفارتکار نکالے، ویزے منسوخ کرنے کے جواب میں ویزے منسوخ کئے اور اس کے ساتھ پاکستان نے بھارت کی ایئر لائنز کے لیے اپنی اپنی فضائی حدود  بند کر دی ہیں اور بھارت کے ساتھ تمام تجارت بشمول تیسرے ممالک کے ذریعے اس ہفتے معطل کر دی ہے۔

مودی کی اضافی گیدڑ بھبکی
اعلیٰ دفاعی افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ہفتے کے اوائل میں زور دے کر کہا تھا کہ مسلح افواج کو ہندوستان کے ردعمل کے طریقہ، اہداف اور وقت کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے "مکمل آپریشنل آزادی" حاصل ہے۔

پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی پر وارننگ

پاکستان کی حکومت اور عسکری قیادت اعلی ترین سطح پر سٹریٹیجنک مشاورت کے بعد اپنا قومی مؤقف واضح کر چکی ہے کہ انڈس ریور سسٹم ٹریٹی / سندھ طاس معاہدہ کی وائلیشن اور پاکستان کے ملکیتی تین دریاؤں کا پانی روکنے کی کسی کوشش کو بھارت کا جنگ کا اقدام تصور کیا جائے گا۔ 

پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی لے لیڈر بلاول بھتو زرداری نے جو اپنی نرم خوئی اور معتدل طرزِ کلام کے لئے مشہور ہیں، بہت کھلے لفظوں مین نریندر مودی کو نام لے کر وارننگ دی کی سندھ دریا کا پانی روکا گیا تو  اس کا جواب دیا جائے گا، بلاول نے کہا، "دریا مین پانی نہیں بہا تو "ان کا" خون بہے گا"


بلہیار ڈیم میں چناب کا پانی روکے جانے کے آغاز کی خبر فائل کرنے والے صحافی پی ویدیا ناتھن آئیر انڈین ایکسپریس کے منیجنگ ایڈیٹر ہیں، اور ملک بھر میں اخبار کی رپورٹنگ کی قیادت کرتے ہیں۔ وہ ہندوستان کی سیاسی معیشت پر لکھتے ہیں، اور صحافیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں جن میں کاروبار اور سیاست آپس میں ملتے ہیں۔

شوبھاجیت رائے
شوبھاجیت رائے، دی انڈین ایکسپریس کے ڈپلومیٹک ایڈیٹر، اب 25 سال سے زیادہ عرصے سے صحافی ہیں۔

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ابدالی میزائل کا پانی روکنے اشتعال انگیز چناب کا پانی پاکستان نے پاکستان کی کرنے والے بھارت کے نئی دہلی نے والے کرنے کی کیا گیا کے ساتھ کر دیا کے لیے

پڑھیں:

ایران سے طلاب کی دوسری فلائٹ بھی آج نئی دہلی پہنچ گئی

فلائٹ میں تہران میں مقیم سفیروں کے اہل خانہ سوار تھے حالانکہ ان کی تعداد کے بارے میں فی الحال کوئی جانکاری نہیں مل سکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ نے شدت اختیار کر لی ہے۔ ان دونوں ممالک میں پھنسے دیگر ممالک کے باشندے جلد از جلد اپنے وطن واپسی کا راستہ تلاش کر رہے ہیں۔ اس بیچ آج ہندوستانی باشندوں کو لے کر دوسری فلائٹ نے دہلی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی۔ بھارتی حکومت نے ہندوستانی افراد کی وطن واپسی کے لئے "آپریشن سندھو" شروع کیا ہے، جس کے تحت تہران سے نکالے گئے 110 ہندوستانی طلباء کو لے کر پہلی فلائٹ آج علی الصبح دہلی پہنچی تھی۔ اس کے کچھ گھنٹوں بعد ہی مزید ایک طیارہ دہلی پہنچا جس میں ایران میں مقیم ہندوستانی سفیر شامل ہیں۔ ایران میں پھنسے ہندوستانیوں کو لے کر دوسری فلائٹ دہلی ایئرپورٹ جب پہنچی، تو اس کی خبر تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔ اس فلائٹ کے بارے میں پہلے سے بہت زیادہ جانکاری سامنے نہیں آئی تھی۔ اس فلائٹ میں تہران میں مقیم سفیروں کے اہل خانہ سوار تھے حالانکہ ان کی تعداد کے بارے میں فی الحال کوئی جانکاری نہیں مل سکی ہے۔

اس درمیان وزیر مملکت برائے خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے "آپریشن سندھو" کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس فلائٹ تیار ہیں، ہم آج مزید طیارے بھیج رہے ہیں، ہم ترکمانستان سے ہوتے ہوئے کچھ دیگر لوگوں کو نکال رہے ہیں۔ وہاں سے اگر کوئی نکالنا چاہتا ہے، تو اس سے متعلق گزارش کے لئے ہمارے سفارت خانوں سے کبھی بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ جیسے جیسے حالات بدلیں گے، ہم ہندوستانی شہریوں کو وہاں سے بہ حفاظت نکالنے کے لئے مزید طیارہ بھیجیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس آپریشن میں مدد کے لئے ترکمانستان اور آرمینیا کی حکومتوں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ دراصل ایران میں پھنسے ہندوستانی طلباء و دیگر افراد کو پہلی فرصت میں وہاں سے نکال کر آرمینیا و ترکمانستان میں ٹھہرایا گیا اور پھر وہاں سے ہندوستانی واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے حادثات پر قابو پانے میں ناکام، رواں برس پیش آنے والے حادثات کے اعداد وشمار جاری
  • ایران سے طلاب کی دوسری فلائٹ بھی آج نئی دہلی پہنچ گئی
  • وزیرِاعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکنے کیلئے کریک ڈاون کی منظوری دے دی
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے کیلئے شکریہ اداکرنے کیلئے مدعو کیا تھا
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • مسافروں کیلئے بری خبر ،کرایوں میں اضافے کا اعلان
  • بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
  • نفرت انگیزی معاشرے کو زہر آلود کردیتی ہے، یو این چیف
  • بھارت اور افغانستان سے سوشل اکاؤنٹس کا پاک-ایران تعلقات کے خلاف پروپیگنڈا بے نقاب
  • لاہوریوں کو بی آر بی نہر کا صاف پانی فراہم کرنے کا فیصلہ