نئی دہلی کی نئی اششتعال انگیزی؛ بھارت نے چناب کا پانی روکنے کا آغاز کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
سٹی42: بھارت کے کینہ پرور پرائم منسٹر نریندر مودی نے پاکستان کی وارننگز کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کے ملکیتی دریا چناب کا پانی روکنے کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا۔ یہ بات انڈیا کی لیڈنگ نیوز آؤٹ لیٹ انڈین ایکسپریس کے دو سینئیر صحافیوں نے آج 4 مئی کو اپنی ایک خبر میں بتائی ہے.
پہلگام میں انڈیا کے 26 سیاحوں کے قتل کے بارہ روز بعد بھی اندیا کی ھکومت اس سانحہ میں ملوث افراد کو سامنے نہیں لائی، کسی تنظیم کے اس حملے میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں لائی، اور بھارت اور دنیا بھر میn اٹھائے جا رہے منطقی سوالات کو نطر انداز کر کے پاکستان کے خلاف یکطرفہ اشتعال انگیز کارروائیوں کو بڑھاوا دیتے ہوئے اب بگلہیار ڈیم کے ذریعہ پاکستان کے ملکیتی دریا چناب کا پانی روکنے کی سازش کر رہی ہے۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
بگلہیار ڈیم کے سپل ویز کے دروازوں سے پاکستان آنے والے پانی کو روکنے کی ابتدا
انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر پی ویدیا ناتھن آئیر اور سینئیر ڈپلومیٹک رپورٹر شبھاجیت رائے نے اپنی اتوار کے روز شائع ہونے والی خبر میں بتایا ہے کہ پہلگام حملے کے صرف 10 دن بعد ہندوستان نے "پاکستان کے خلاف اقدامات کے دوسرے سیٹ " کے ساتھ اپنی کارروائی کو تیز کیا ہے.
9سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم عمر گرفتار
انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر اور ڈپلومیٹک رپورٹر نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں گرمی کا رخ موڑتے ہوئے، انڈیا کی حکومت نے سندھ آبی معاہدے کو التواء میں ڈالنے کے ایک حصے کے طور پر ایک اہم اگلا قدم نافذ کیا ہے۔ انہوں نے ایک سینئر اہلکار کے ھوالے سے بتایا کہ بگلیہار ڈیم پر سلائس سپل ویز کے گیٹ نیچے کی طرف سرکا دیئے گئے ہیں تاکہ پاکستان کے پنجاب میں پانی کے بہاؤ کو محدود کیا جا سکے۔
بانی پی ٹی آئی آج بھی مقبول لیڈر ہیں:مسرت چیمہ
انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر نے اعتراف کیا کہ انڈیا نے (پاکستان کے ملکیتی) دریائے چناب پر واقع بگلیہار ڈیم کو ہائیڈرو پاور جنریشن کے لیے رن آف دی ریور پلانٹ کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ چناب انڈس واٹر سسٹم کے مغربی (پاکستان کے ملکیتی) دریاؤں میں سے ایک ہے اور یہ معاہدہ بجلی کی پیداوار کے لیے اس (چناب) کے پانی کو استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر نے لکھا کہ "ایسا کرنے سے، چاہے گھٹن تھوڑی دیر کے لیے ہی کیوں نہ ہو، ہم یہ ظاہر کر رہےہیں کہ ہم زبردستی کے اقدامات کریں گے... دریائے چناب کا پانی (پاکستانی) پنجاب کے کھیتوں کو سیراب کرتا ہے، اور پاکستان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا مطلب ہر محاذ پر انہیں سزا دینا ہے۔"
سونے کی فی تولہ قیمت میں 6500 روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ
پاکستان کے ابدالی میزائل تجربہ پر نئی دہلی میں کھلبلی
انڈین ایکسپریس کی اس رپورٹ میں پاکستان کے ایک دن پہلے کئے گئے ابدالی میزائل کے تجربہ کا تشویش سے ذکر کیا گیا اور نئی دہلی میں مرکزی حکومت کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا گیا کہ دہلی میں ایک اہلکار نے اسے "بھارت کے خلاف اپنی دشمنی مہم میں پاکستان کی طرف سے اشتعال انگیزی کی ایک لاپرواہی اور خطرناک اضافہ" قرار دیا۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن: حقائق بے نقاب کرنے کیلیے مُفصل ڈاکومینٹری جاری
پاکستان نے ابدالی میزائل کا تجربہ کینہ پرور دشمن نریندر مودی کی کسی مہم جوئی کی صورت مین اپنے دفاع کو بہر صورت یقینی بنانے کے لئے کیا اور یہ کسی طرح کی اشتعال انگیزی نہیں بلکہ نریندر مودی کی اشتعال انگیز حرکتوں کا ہی جواب تھا۔ پاکستان نے ہفتے کے روز 450 کلومیٹر تک مار کرنے والے اپنے زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ ابدالی ویپن سسٹم کے نام سے جانے والے اس میزائل کا تجربہ اس کی فوجی مشق "مشق سندھ" کے حصے کے طور پر کیا گیا۔
سونمیانی رینجز میں کیا گیا یہ تجربہ ممکنہ طور پر آرمی سٹریٹجک فورسز کمانڈ (ASFC) کے تحت کیے گئے آپریشنل یوزر ٹرائل کا حصہ تھا، جو پاکستان کے جوہری صلاحیت کے حامل میزائلوں کو ہینڈل کرتا ہے۔
انڈیا میں ابدالی میزائل تجربہ کو سندھ طاس معاہدہ کی پہلے سے جاری بے ھرمتی کا ایک جواز بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی جس کا اظہار اندین ایکسپریس کے سینئیر ترین جرنلسٹوں کی لکھی ہوئی کہانی سے ہوتا ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مینیجنگ ایڈیٹر نے نریندر مودی کا کیس بناتے ہوئے نئی دہلی کے سرکاری اہلکار کے حوالے سے مزید لکھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد سے، پاکستان نے بحری انتباہات جاری کیے ہیں، بحیرہ عرب میں مشقیں تیز کی ہیں، اور ایل او سی کے ساتھ مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے"۔
اندیا کی مرکزی حکومت کے اہلکار نے کہا، "اس طرح کے غیر مستحکم حالات میں، یہ منصوبہ بند میزائل تجربہ، ایک صریح اشتعال انگیزی اور بھارت کے ساتھ کشیدگی کو ختم کرنے کی مایوس کن کوشش سے کم نہیں ہے۔"
بھارت کے اشتعال انگیز جنگی اقدامات کا "دوسرا سیٹ"
پی ویدیا ناتھن آئیر اور سینئیر ڈپلومیٹک رپورٹر شبھاجیت رائے کی رپورٹ کے مطابق اپنے اقدامات کے دوسرے سیٹ کی نقاب کشائی کرتے ہوئے، ہندوستان نے ہفتہ کو پاکستان سے ہوائی اور زمینی راستوں کے ذریعے میل اور پارسل کے تمام زمروں کے تبادلے کو بھی معطل کردیا۔
پوسٹل سروس کو معطل کرنے کا حکم محکمہ ڈاک نے جاری کیا جو وزارت مواصلات کے تحت کام کرتا ہے۔
بھارت کا اگلا اقدام، گھنٹوں بعد، ملک کی بندرگاہوں پر پاکستان کے جھنڈے والے بحری جہازوں کی ڈاکنگ پر پابندی لگانا تھا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی پرچم والا کوئی جہاز پاکستان کی کسی بندرگاہ کا رخ نہیں کرے گا۔
نریندر مودی کے یکطرفہ اشتعال انگیز اقدامات کے پہلے سیٹ میں سندھ طاس معاہدے کو نشانہ بنایا گیا،انڈیا مین موجود پاکستانیوں کے تمام ویزے منسوخ کیے گئے، تمام پاکستانی شہریوں کو واپس بھیج دیا گیا (سوائے طویل مدتی ویزوں کے)، پاکستانی ہائی کمیشن کے سٹاف کو تقریباً نصف تک کم کر دیا، اٹاری بارڈر کو بند کر دیا، اور پاک مشن میں کام کرنے والے دو سینئیر دفاعی اہلکاروں کو واپس بھیج دیا۔ بھارت نے پاکستان ٹی وی اور صحافیوں کے سینکڑوں یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی لگا دی تھی۔
ان اشتعال انگیز اقدامات کا پاکستان نے کیٹیگوریکلی جواب دیا، سفارتکاروں کے بدلے سفارتکار نکالے، ویزے منسوخ کرنے کے جواب میں ویزے منسوخ کئے اور اس کے ساتھ پاکستان نے بھارت کی ایئر لائنز کے لیے اپنی اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور بھارت کے ساتھ تمام تجارت بشمول تیسرے ممالک کے ذریعے اس ہفتے معطل کر دی ہے۔
مودی کی اضافی گیدڑ بھبکی
اعلیٰ دفاعی افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ہفتے کے اوائل میں زور دے کر کہا تھا کہ مسلح افواج کو ہندوستان کے ردعمل کے طریقہ، اہداف اور وقت کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے "مکمل آپریشنل آزادی" حاصل ہے۔
پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی پر وارننگ
پاکستان کی حکومت اور عسکری قیادت اعلی ترین سطح پر سٹریٹیجنک مشاورت کے بعد اپنا قومی مؤقف واضح کر چکی ہے کہ انڈس ریور سسٹم ٹریٹی / سندھ طاس معاہدہ کی وائلیشن اور پاکستان کے ملکیتی تین دریاؤں کا پانی روکنے کی کسی کوشش کو بھارت کا جنگ کا اقدام تصور کیا جائے گا۔
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی لے لیڈر بلاول بھتو زرداری نے جو اپنی نرم خوئی اور معتدل طرزِ کلام کے لئے مشہور ہیں، بہت کھلے لفظوں مین نریندر مودی کو نام لے کر وارننگ دی کی سندھ دریا کا پانی روکا گیا تو اس کا جواب دیا جائے گا، بلاول نے کہا، "دریا مین پانی نہیں بہا تو "ان کا" خون بہے گا"
بلہیار ڈیم میں چناب کا پانی روکے جانے کے آغاز کی خبر فائل کرنے والے صحافی پی ویدیا ناتھن آئیر انڈین ایکسپریس کے منیجنگ ایڈیٹر ہیں، اور ملک بھر میں اخبار کی رپورٹنگ کی قیادت کرتے ہیں۔ وہ ہندوستان کی سیاسی معیشت پر لکھتے ہیں، اور صحافیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں جن میں کاروبار اور سیاست آپس میں ملتے ہیں۔
شوبھاجیت رائے
شوبھاجیت رائے، دی انڈین ایکسپریس کے ڈپلومیٹک ایڈیٹر، اب 25 سال سے زیادہ عرصے سے صحافی ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ابدالی میزائل کا پانی روکنے اشتعال انگیز چناب کا پانی پاکستان نے پاکستان کی کرنے والے بھارت کے نئی دہلی نے والے کرنے کی کیا گیا کے ساتھ کر دیا کے لیے
پڑھیں:
بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور وزیرِ مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کس طرح غلطی سے بھارتی سمندری حدود میں داخل ہونے والے اعجاز ملاح کو بھارتی خفیہ ادارے نے پکڑ کر پاکستان میں جاسوسی کے اہداف دیے۔
وفاقی وزرا کے مطابق اعجاز ملاح کو پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیز نے گرفتار کرکے جب اس سے پوچھ گچھ کی تو انکشاف ہوا کہ وہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی وردیاں اپنے بھارتی ہینڈلر کے سپرد کرنے والا تھا اور اِس کے ساتھ کچھ اور چیزیں بھی، جن میں سب سے اہم زونگ کمپنی کے سم کارڈ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور میں رسوائی کے بعد بھارت کی ایک اور سازش ناکام، جاسوسی کرنے والا ملاح گرفتار، اعتراف جرم کرلیا
وفاقی وزیر کے مطابق یہ اشیا حوالے کرنے کا مقصد پاکستان کے ساتھ ساتھ چین کو بھی ملوث کرنا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کرنسی نوٹ، پاکستان کے سیگریٹ اور پاکستانی کی ماچسیں بھی حوالے کی جانی تھیں۔
اس ساری واردات کا مقصد بظاہر اِتنا خوفناک معلوم نہیں ہوتا لیکن دیکھا جائے تو ماضی میں بھارت نے مختلف واقعات میں پاکستان کی دراندازی ثابت کرنے کے لیے ایسی ہی چیزوں کا سہارا لیا۔
بھارتی حکومت کسی کو پاکستانی ایجنٹ ثابت کرنے کے لیے کبھی تو یہ کہتی ہے کہ فلاں سے پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی، فلاں سے پاکستانی چاکلیٹ ریپر، پاکستانی بسکٹ یا پاکستانی سیگریٹ برآمد ہوئے۔ یہ بھارتی حکومت کی پرانی حکمتِ عملی ہے اور خاص کر ایک ایسے ماحول اور معاشرے میں جہاں فوجی کارروائیوں پر سوال اُٹھانا ملک دشمنی سمجھا جاتا ہو، ایسی چیزوں کو قبولیتِ عام ملتی ہے۔
بھارت نے پاکستانی مصنوعات کی بنیاد پر کب کب پاکستانی پر دراندازی کے الزامات لگائے؟بھارت یہ طریقہ واردات 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بھی استعمال کر چکا ہے جب یہ دعوے کیے گئے کہ پاکستانی اہلکار بھارتی علاقے میں گھس کر جاسوسی کر رہے تھے اور ثبوت کے طور پر اکثر پاکستانی سیگریٹس، مصالحے، بسکٹ اور چائے کے پیکٹس دکھائے جاتے تھے۔
1999 کی کارگل جنگ میں بھارتی میڈیا نے متعدد جگہوں پر دعویٰ کیاکہ پاکستانی فوجی بھارتی علاقوں میں گھسے ہوئے تھے۔ ثبوت کے طور پر وہی پاکستانی بسکٹ، چائے کے ریپر اور اردو میں لکھے ہوئے ادویات کے لیبل پیش کیے گئے۔ بھارتی دفاعی ماہرین نے بعد میں تسلیم بھی کیا کہ یہ غیر سنجیدہ اور کمزور شواہد تھے۔
2008 میں بھارتی فوج کی پریس کانفرنسوں میں کئی بار پاکستانی بسکٹ، کڑک چائے کے ریپر یا سگریٹ پیک دکھائے گئے اور ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ بھارت میں دراندازی کے لیے لوگ پاکستان سے آئے تھے۔
2013 میں دہلی پولیس نے ایک نوجوان کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا جس کے پاس سے پاکستانی 100 روپے کا نوٹ اور راولپنڈی کی بنی ہوئی چاکلیٹ برآمد ہوئی۔ بعد میں پتا چلا گرفتار شدہ نوجوان ذہنی مریض تھا۔
2016 اڑی حملہ میں بھارتی حکومت نے دعوٰی کیاکہ مارے گئے حملہ آوروں کی پاس سے پاکستانی چاکلیٹس اور بسکٹ برآمد ہوئے ہیں، اس بات کو خود بھارتی میڈیا نے بعد میں مزاحیہ الزام قرار دیا۔
2017 میں بھارت نے دعوٰی کیاکہ پاکستان کا جاسوسی نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، اور ثبوت کے طور پر پان پراڈکٹس اور چاکلیٹ ریپر پیش کیے گئے۔
2019 پلوامہ واقعے میں پاکستانی دراندازی شامل کرنے لیے پاکستانی بسکٹ اور چائے کے خالی پیکٹ ثبوت کے طور پر پیش کیے گئے۔
2021 میں بھارتی حکومت نے ایک مقامی چراوہے کو اِس بنیاد پر جاسوس قرار دے دیا کہ اس کے پاس پاکستانی بسکٹ اور اوڑھنے والی چادر تھی، بعد میں وہ شخص بھارتی شہری ہی نکلا۔
21 اگست 2022 کو بھارتی فوج نے الزام لگایا کہ اس نے جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوشش ناکام بنائی ہے اور مبینہ طور پر گرفتار پاکستانی عسکریت پسند سے پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی ہے۔ بھارتی فوج نے اسے پاکستان کی حمایت سے دراندازی کا ثبوت قرار دیا۔
22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگردوں نے سیاحوں پر حملہ کیا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارتی فورسز نے 28 جولائی 2025 کو آپریشن مہادیو میں 3 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا۔
بھارتی حکومت کے مطابق ان دہشتگردوں سے مبینہ طور پر پاکستان کی بنی ہوئی چاکلیٹس کی ریپنگز برآمد ہوئیں جو کراچی میں کینڈی لینڈ اور چاکو میکس کی بنی ہوئی تھیں۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ یہ ثبوت پاکستان سے دراندازی کا اشارہ دیتے ہیں، اور دہشتگرد پاکستانی شہری تھے۔
جاسوسوں کی گرفتاری کی اب کئی خبریں سننے کو ملیں گی، بریگیڈیئر (ر) آصف ہاروندفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ کا نیٹ ورک اِس وقت بہت زیادہ وسیع ہوگیا ہے۔ یہ نیٹ ورک آج گلف ممالک، کینیڈا، امریکا اور یورپ تک پھیلا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کلبھوشن یادیو ایک ثبوت ہے کہ کس طرح سے اس نے اپنی شناخت چھپا کر ایران میں کاروبار بنایا اور پاکستان میں جاسوسی کے لیے آتا جاتا رہا۔
بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون نے بتایا کہ غریب مچھیروں کو پکڑ کر اُن کو بلیک میل کرکے اُن سے پاکستان کی جاسوسی کروانا بھارتی خفیہ اداروں کا پرانا وطیرہ ہے، اور موٹر لانچز ہی کے ذریعے سے زیادہ تر پیسوں کی غیر قانونی ترسیل، جیسا کہ حوالہ ہنڈی اور منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی خفیہ ادارے بہت متحرک ہیں، اب اِس طرح کی بہت سی خبریں دیکھنے سننے کو ملیں گی۔ اس سے قبل کراچی، لاہور اور اِسلام آباد سے اِس طرح کے کئی جاسوس پکڑے جا چُکے ہیں۔
بھارت جامع مسائل کے حل کی طرف قدم نہیں اٹھاتا، ایئر مارشل (ر) اعجاز ملکایئر مارشل (ر) اعجاز ملک نے گزشتہ ماہ میڈیا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان اور ہمسایہ بھارت کے تعلقات کبھی بہتر نہیں ہو سکتے کیونکہ بھارت پاکستان کے ساتھ جامع مسائل حل کرنے کی طرف قدم نہیں اٹھاتا۔
انہوں نے کہاکہ ان تنازعات میں کشمیر، انڈس واٹر ٹریٹی اور بھارتی ریاستی سرپرستی میں سرحد پار دہشتگردی شامل ہیں۔ ہماری مسلح افواج ہمیشہ قومی خودمختاری اور پاکستان کی سالمیت کا دفاع کرتی ہیں اور ہر چیلنج کے سامنے کھڑی ہے۔
بھارت نے ’را‘ کی فنڈنگ بڑھا کر دائرہ کار وسیع کردیا، دھیرج پرمیشابرطانوی یونیورسٹی آف ہِل میں کریمنالوجی کے پروفیسر بھارتی نژاد دھیرج پرمیشا نے بھارتی اخبار کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور مشیر قومی سلامتی اجیت دوول نے بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ کو فنڈنگ بڑھا کر اُس کے دائرہ کار میں اِضافہ کر دیا ہے جو اِس سے پہلے کانگریس کے دور میں نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھارت کشیدگی: ہندوستان کو کیا کیا نقصانات اٹھانے پڑ سکتے ہیں؟
’بھارت کے پاس اِس طرح سے وسیع نیٹ ورک 1980 کی دہائی میں تھا۔ خفیہ نیٹ ورک کی وسعت کا مطلب یہ ہے کہ بھارت کی خارجہ پالیسی کے اہداف بڑھ گئے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی جاسوسی پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت تعلقات خفیہ ادارے متحرک گرفتاریاں معرکہ حق وی نیوز