خواجہ آصف—فائل فوٹو

وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ قومی یک جہتی کو بانی سے مشروط کرنا پی ٹی آئی کی کوتاہ اندیشی ہے۔

ایک بیان میں خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ وطن اور اس کی سلامتی شخصیات اور لیڈر شپ سے زیادہ اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد اور یک جہتی کے اظہار کو بانیٔ پی ٹی آئی کی رہائی سے مشروط کرنا کوتاہ اندیشی اور حب الوطنی کو مشروط کرنے کے برابر ہے۔

خواجہ آصف کی زیر صدارت اجلاس، پاک بھارت کشیدگی پر مشاورت

وزیر دفاع خواجہ آصف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں مشاورتی اجلاس ہوا۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے وقت ن لیگ کی قیادت کا بیشتر حصہ بانیٔ پی ٹی آئی کی فرمائش پر قید میں تھا۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ جیلو ں سے باہر قیادت نے بانیٔ پی ٹی آئی کی بلائی گئی بریفنگ میں شرکت کی۔

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ یہ وقت تھا جب بانیٔ پی ٹی آئی نے ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا تھا لیکن ہم نے قومی اتحاد میں رخنہ نہیں ڈالا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کی

پڑھیں:

’’ہر بات کا مقصد تنقید نہیں ہوتا‘‘؛ عتیقہ اوڈھو اپنے متنازع بیانات کے دفاع میں بول اٹھیں

پاکستان ٹی وی اور فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں اپنے کچھ متنازع بیانات کا کھل کر دفاع کیا ہے۔

حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل پر عتیقہ اوڈھو نے اپنے شو ’’کیا ڈرامہ ہے‘‘ کے دوران وائرل ہونے والے متنازع بیانات پر بات کی جس میں ارینج میرج اور اداکار علی رضا کے سینے کے بالوں سے متعلق بیانات شامل تھے۔

عتیقہ اوڈھو نے وضاحت کی کہ ’’یہ بات میں نے شو ’کیا ڈرامہ ہے‘ میں کہی تھی، جہاں میں نے سوال اٹھایا تھا کہ دو اجنبی لوگ جب شادی کرتے ہیں تو کیسا محسوس کرتے ہوں گے؟ اس پر مجھے انسٹاگرام پر بہت سے لوگوں نے پیغامات بھیجے اور اپنی مشکلات شیئر کیں۔ میں نے یہ بات کسی منفی تناظر میں نہیں کہی، بلکہ صرف ایک انسانی تجسس کے تحت کی تھی کہ ایک رات قبل جو ایک دوسرے کےلیے اجنبی تھے، اگلے دن میاں بیوی کیسے بن جاتے ہیں؟‘‘

علی رضا کے سینے کے بالوں پر تبصرے کی وضاحت کرتے ہوئے عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ ’’ہم اپنے شو میں تکنیکی اور فنّی باتیں کرتے ہیں، لیکن بعض اوقات کچھ اور چیزیں وائرل ہوجاتی ہیں۔ جیسے میرا علی رضا کے سینے کے بالوں پر بیان ٹرینڈ کر رہا ہے، جس میں، میں نے کہا تھا کہ ٹی وی پر مردوں کے بال دار سینے کو دکھانا مناسب نہیں لگتا۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم نئے اداکاروں کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’ہم سینئرز ان نوجوان فنکاروں کےلیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ علی رضا اور دیگر نئے اداکار ہمارے لیے بچوں جیسے ہیں، اگر ہم کچھ کہتے ہیں تو وہ اصلاح کی نیت سے ہوتا ہے۔ افسوس کہ سوشل میڈیا ہر بات کو تماشا بنا دیتا ہے۔‘‘

عتیقہ اوڈھو کا اندازِ گفتگو صاف، براہِ راست اور نکھرا ہوا رہا، جس میں انہوں نے اپنے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے میڈیا پر غیر ضروری ردعمل پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ’’ہر بات کا مقصد تنقید نہیں ہوتا‘‘؛ عتیقہ اوڈھو اپنے متنازع بیانات کے دفاع میں بول اٹھیں
  • حماس نے ہتھیار ڈالنے کو فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا
  • خواجہ آصف سے ایرانی وزیر دفاع کی ملاقات، دفاعی امور پر تبادلہ خیال
  • وزیر تجارت کی رومانیہ کے سفیر سے ملاقات، تجارت، دفاع اور توانائی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاک ایران وزرائے دفاع کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • حماس نے ہتھیار ڈالنے کو فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا
  • حالیہ علاقائی کشیدگی میں چین نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت جاری رکھی، احسن اقبال
  • بھارت کا گنڈاپور کے بیان کو استعمال کرنا پی ٹی آئی کیلئے شرمناک: عظمیٰ بخاری
  • نظام المدارس پاکستان کے زیراہتمام دفاع وطن قومی یکجہتی کانفرنس کا انعقاد
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرقیادت سیاسی جماعتوں کا اجلاس، جشنِ آزادی پر یکجہتی کا اعلان