ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی سرکاری دورےپرپاکستان پہنچ گئے۔پہلگام حملے کے بعد پاک بھارت بڑھتی کشیدگی میں کمی کے لیے ایران نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام اور ایرانی سفیر نے وزیرخارجہ عباس عراقچی کا استقبال کیا۔ترجمان کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ صدر، وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم سے ملاقاتیں کریں گے اور دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔دورہ پاکستان کےبعد ایرانی وزیرخارجہ اسی ہفتے بھارت  کے دورے پر بھی جائیں گے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق دونوں ملکوں کے دورےکا مقصد پہلگام واقعے کے بعد ہونے والی کشیدگی میں کمی لانا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایرانی وزیر

پڑھیں:

ایران نے پاکستان سے دفاعی امداد یا پناہ گزینوں کی میزبانی کی کوئی درخواست نہیں کی، دفتر خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کاکہناہے کہ ایران کی جانب سے پاکستان سے کسی قسم کی دفاعی امداد یا مہاجرین کو پناہ دینے کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، ایران میں موجود 3000 سے زائد پاکستانیوں کو واپس وطن پہنچا دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف دو ٹوک اور اصولی ہے،پاکستان ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، اور ایران کے حق خودمختاری و علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، آئی اے ای اے سیف گارڈز اور اقوام متحدہ چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے،ہم اسرائیل کے پاگل پن کا خاتمہ چاہتے ہیں اور ایران کی بھرپور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ چارٹر کے تحت ایران کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا پورا حق حاصل ہے، پاکستان سمجھتا ہے کہ خطے میں کسی بھی نئی جنگ کو روکنے کے لیے اقوام عالم کو فوری طور پر مداخلت کرنا ہوگی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے حالیہ ملاقات میں ہونے والے تبادلہ خیال کو سفارتی لحاظ سے اہم اور خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے،صدر ٹرمپ کے کرٹیسی پر مبنی جملے مثبت انداز میں لیے جانے چاہئیں۔

اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے لداخ میں نئی ریگولیشنز کے نفاذ کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جسے پاکستان مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت ان غیر قانونی اقدامات کو فوری واپس لے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی جارحیت کے خلاف کسی بھی بامقصد مذاکراتی حل کی حمایت کرتا ہے لیکن اسرائیلی حملے کسی صورت ناقابل قبول ہیں،امن کے لیے عالمی برادری کو فوری، ٹھوس اور غیرجانبدار کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران نے پاکستان سے دفاعی امداد یا پناہ گزینوں کی میزبانی کی کوئی درخواست نہیں کی، دفتر خارجہ
  • سینیٹراسحاق ڈارکا ازبک وزیرخارجہ کو فون ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال
  • ایران معاملہ بات چیت سے حل کرنے کی کوشش کی جائیگی، غیرملکی میڈیا
  • ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے، سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
  • بھارت اور کینیڈا کی تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش
  • اسرائیل ایران کشیدگی، پیٹرول پرائس کہاں تک پہنچ سکتے ہیں؟
  • اطالوی بحری جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا
  • پاکستان اور یو اے ای کا ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی پر اظہارِ تشویش
  • اسرائیل ایران کشیدگی: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • عراق سے مزید 268 پاکستانی زائرین واپس پہنچ گئے