گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑی جنگ کا امکان نہیں، تاہم جی بی کی مخصوص جغرافیائی پوزیشن کے تناظر میں تیاریاں مکمل کی ہوئی ہیں اور بھارت کے کسی بھی اڈونچر کی صوت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔ متعلقہ فائیلیںفیض اللہ فراق گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان ہیں۔ وہ قریب ایک عشرہ تک صحافت کے شعبے سے منسلک رہے۔ جی بی کی سابق نون لیگی حکومت کے دور میں بھی وہ وزیراعلیٰ کے ترجمان رہے۔ 5 جولائی 2023ء کو گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد وجود میں آنے والی حکومت میں وہ دوبارہ سے ترجمان بن گئے۔ اسلام ٹائمز نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال اور جی بی کے امور پر انٹرویو کا اہتمام کیا ہے، جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اپنے انٹرویو میں فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑی جنگ کا امکان نہیں، تاہم جی بی کی مخصوص جغرافیائی پوزیشن کے تناظر میں تیاریاں مکمل کی ہوئی ہیں اور بھارت کے کسی بھی اڈونچر کی صوت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور بھارت کے اللہ فراق
پڑھیں:
امریکا کے جنگی اثاثے، ایران کہاں، کہاں جوابی کارروائی کر سکتا ہے؟
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق 2 سینئر ایرانی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ تہران سب سے پہلے عراق میں موجود امریکی افواج کو نشانہ بنائے گا، اور پھر دیگر عرب ممالک میں قائم امریکی اڈوں پر حملے پھیلائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اگر امریکا اسرائیل کی جوہری تنصیبات کے خلاف مہم میں شامل ہوا تو ایران مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈوں پر جوابی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق 2 سینئر ایرانی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ تہران سب سے پہلے عراق میں موجود امریکی افواج کو نشانہ بنائے گا، اور پھر دیگر عرب ممالک میں قائم امریکی اڈوں پر حملے پھیلائے گا۔ حکام نے یہ بھی خبردار کیا کہ ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھا سکتا ہے، جو کہ عالمی سطح پر تیل کی ترسیل کا ایک اہم راستہ ہے، اس سے بین الاقوامی شپنگ متاثر ہو سکتی ہے اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ حوثی مجاہدین بھی بحیرہ احمر میں جہازوں پر میزائل حملے دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ ادھر امریکی فوجی سامان لے جانے والے طیارے بحر اوقیانوس کے پار پرواز کرتے دیکھے گئے ہیں، جو لاجسٹک آپریشنز میں تیزی کی علامت ہے۔