Daily Ausaf:
2025-09-19@18:11:06 GMT

ہائبرڈ نظام حکومت اور آئین شکنوں کی چیرہ دستیاں

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

’’آئین کسی ملک کی جغرافیائی حدود میں رہنے والے لوگوں کا ’’سماجی معاہدہ‘‘ ہوتا ہے۔ پاکستان کے آئین کی تشکیل اور اس کے حکمرانوں اور عوام کی طرف سے قبولیت کی ایک مختلف تاریخ ہے۔یہ امر دلچسپ ہے کہ آزادی کے بعد پاکستان کا آئین نو سال تک تشکیل نہ پا سکا اور پاکستان ایک طویل عرصے تک برطانیہ کا ڈومینین رہا۔اس دوران کوئی انتخابات نہیں کرائے گئے اور پاکستان کا پہلا آئین 1946ء میں منتخب ہونے والی اسمبلی نے 1956ء میں بنایا۔یہ آئین صرف دو سال بعد 1958ء میں جنرل ایوب خان نے منسوخ کر دیا۔جنرل ایوب خان کی حکومت 1969ء تک قائم رہی اور پھر جنرل یحییٰ خان نے دوسرا مارشل لا نافذ کیا۔1971 ء میں ملک دوحصوں میں تقسیم ہو گیا اور مغربی پاکستان کو پاکستان قرار دے دیا گیا۔
موجودہ پاکستان کا آئین 1973 ء میں اس آئین ساز اسمبلی نے بنایا جو 1971ء کے انتخابات میں منتخب ہوئی تھی۔یہ آئین 1977ء میں جنرل ضیاء الحق نے منسوخ کر دیا۔ضیاء الحق کا دور حکومت 1988ء تک جاری رہا، جس کے بعد 11سالہ نام نہاد سول حکومت کا آغاز ہوا۔1999ء میں جنرل پرویز مشرف نے ایک بار پھر مارشل لا نافذ کر کے آئین کو معطل کر دیا۔ہر مارشل لا کے بعد عدلیہ نے ان کو قانونی جواز فراہم کیا۔سول اور ملٹری بیوروکریسی اور عدلیہ کے نزدیک آئین کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔
اب سیاست دانوں نے فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سمجھوتہ کر لیا ہے، اور ایک نیا ’’ہائبرڈ نظام حکومت‘‘ وجود میں آ چکا ہے، جو جمہوریت کی بدترین شکل ہے۔ ’’یہاں تک پہنچتے پہنچتے دانشور ڈاکٹر سلامت اللہ کی آواز رندھ گئی ،اس دلگرفتگی کے عالم میں نہ جانے وہ کیا کچھ کہہ جاتے کہ میں نے چائے کا کپ ان کے قریب کرتے ہوئے کہا ۔سوچنے اور فکر کرنے والوں کی دلبرداشتگی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اور وہ حل بتانے کی بجائے ذمہ داروں کے کورٹ میں فقط سوال ہی پھینکتے رہے تو بات اور بڑھ جائے گی ،اندھیرااور بڑھ جائے گا،منزل اور دور ہوجائے گی ،راستے دھندلے ہوتے چلے جائیں گے ، بے بسی اور بے کسی انتہا پر پہنچ جائے گی ،ہر حساس آدمی کو مرجانا ہوگا ،قرضوں کے سہارے کھڑی معیشت ،وہ قرضے جن کا کہیں سراغ ہی نہیں مل رہا کہاں لگائے گئے ۔
گزشتہ 6 ماہ میں تین ہزار ارب قرض لئے گئے ،کس کس مد میں لگائے گئے ؟ترقی کا کون سا سنگ میل ان سے حاصل کیا گیا ،ٹیکس نیٹ سے 11 ہزار ارب روپے غائب ہیں ،وہ کن کن کھاتوں کی نذر ہوئے ہیں قوم کے لہو سے نچوڑے ہوئے یہ گیارہ ہزار ارب روپے کس کس کی تجوریوں کی زینت بنے ۔ان سے کتنے محلات کھڑے کئے گئے ،کتنے بیوروکریٹس ،کتنے سیاستدان، کتنے منصفوں اور کتنے محافظوں کے گھر بھرے گئے ۔حکمرانوں اور ان کے گماشتوں نے کتنے فلاکت زدہ،غریب و مفلس لوگوں کی کھوپڑیوں میں کیف و مستی کا مشروب پیا۔
ہم تو سوال بھی کریں تو قیمت چکانا پڑتی ہے اور اس کو نہ چکا سکنے والوں کے گھر اجاڑ دیئے جاتے ہیں ۔ بچے اغوا کرلئے جاتے ہیں ، حکمران کبھی زمین پر سفر کریں تو ان کو معلوم ہے کہ ’’فٹ پاتھ پہ سوئے ہوئے کس ماں نے جنے تھے‘‘ (وفا حجازی)سڑکیں تعمیر ہورہی ہیں وہ سڑکیں جو اگلے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبوں میں شامل کی جاسکتی تھیں مگر ان سڑکوں کو دیدہ دلیری سے ادھیڑ دیا گیا ہے وہ سڑکیں جو ربع صدی سے حکمرانوں کی بے اعتنائی کے نوحے پڑھ رہی ہیں ان پر کسی کی نظر التفات گئی ہی نہیں کہ بڑی سڑکوں میں سات آٹھ فٹ سالم حصہ کمیشن کی مد میں بھی تو ڈالنا تھا وگر نہ گھی کے چراغوں سے روشن گھروں پراندھیرا مسلط ہوجاتا ۔ان سڑکوں پر شرم و حیاکے سب پردے چاک ہوئے پڑے ہیں اور جو رہ گئے ہیں پہلی ہی جل تھل برپا کردینے والی بارش چاک چاک کر دیگی ۔اور یہ حکمران ہیں کہ ان منصوبوں کی تشہیر پر جو کروڑوں روپے خرچ کر رہے ہیں ، انہیں کی ندامت کا بوجھ ہی ان کے لئے کافی ہے ، مگر کیوں کر کہ یہ ہائبرڈ نظام حکومت انہیں بچانے کے لئے کافی ہے ۔مخلوق کا مالک تو اللہ ہی ہے جو رسی جتنی ڈھیلی چھوڑتا ہے اتنی ہی زور سے کھینچ لیتا ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟

بھارتی اسپنر ورون چکرورتی آئی سی سی مینز ٹی20 انٹرنیشنل بولنگ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے تیسرے بھارتی کھلاڑی بن گئے ہیں۔

اس سے قبل ان کی بہترین رینکنگ دوسری پوزیشن تھی جو انہوں نے فروری 2025 میں حاصل کی تھی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے جیکب ڈفی کو پیچھے چھوڑا جو مارچ سے سرفہرست تھے۔

دوسری جانب آئی سی سی کی رینکنگ میں ٹاپ 10 میں کوئی بھی پاکستانی کرکٹر شامل نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ کے ٹی20 مرحلے میں بننے والے اہم ریکارڈ، پاکستانی کھلاڑی کہیں موجود نہیں

آئی سی سی اعلامیے کے مطابق، ورون چکرورتی نے متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیا کپ کے ابتدائی 2 میچز میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔

Varun Chakaravarthy becomes new No. 1 in ICC Men’s T20I Bowling Rankings

Read ???? https://t.co/etfpV0XWVk pic.twitter.com/101umu4Pjm

— CricTracker (@Cricketracker) September 17, 2025

34 سالہ چکرورتی نے تیز گیند باز جسپریت بمراہ اور لیگ اسپنر روی بشنوئی کے بعد یہ کارنامہ سرانجام دیا۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات کے خلاف 2 اوورز میں صرف 4 رنز دے کر ایک وکٹ لی جبکہ پاکستان کے خلاف 4 اوورز میں 24 رنز کے عوض ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ اس کارکردگی کی بدولت وہ 3 درجے ترقی پاکر پہلے نمبر پر پہنچے۔

ایشیا کپ میں شریک دیگر کھلاڑیوں نے بھی رینکنگ میں ترقی کی ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: یو اے ای نے عمان کو 42 رنز سے شکست دے دی

سری لنکا کے نوان توشارا چھٹے نمبر پر آگئے ہیں جبکہ پاکستان کے صوفیان مقیم چار درجے ترقی کے ساتھ 11ویں، اور ابرار احمد 11 درجے اوپر جاکر اپنے کیریئر کی بہترین 16ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔

بھارت کے اکشر پٹیل 12ویں، کلدیپ یادیو 23ویں اور افغانستان کے نور احمد 25ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

تیز گیند بازوں میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے،  بھارت کے جسپریت بمرا 40ویں اور بنگلہ دیش کے تنظیم حسن 42ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ، پاکستان آج یو اے ای کے خلاف میچ کھیلے گا یا نہیں؟ معاملہ سنگین ہوگیا

انگلینڈ کے جوفرا آرچر 13ویں اور جنوبی افریقہ کے مارکو یانسن 38ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔

بیٹنگ رینکنگ میں بھارت کے اوپنر ابھشیک شرما نے اپنی پہلی پوزیشن مزید مستحکم کرلی ہے، متحدہ عرب امارات کے خلاف 16 گیندوں پر 30 رنز اور پاکستان کے خلاف 13 گیندوں پر 31 رنز کی بدولت ان کے ریٹنگ پوائنٹس 884 ہوگئے ہیں۔

انگلینڈ کے اوپنرز فل سالٹ اور جوز بٹلر بھی ایک ایک درجہ ترقی کے بعد بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ سالٹ نے جنوبی افریقہ کے خلاف 60 گیندوں پر ناقابلِ شکست 141 رنز بنائے جو انگلینڈ کی جانب سے سب سے بڑی اور تیز ترین سنچری ہے۔

مزید پڑھیں: میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے خلاف کارروائی کی جائے، پی سی بی نے آئی سی سی کو ایک اور خط لکھ دیا

بٹلر نے اسی میچ میں 30 گیندوں پر 83 رنز بنائے اور پہلی بار ٹاپ 3 میں شامل ہوئے۔

دیگر بیٹسمینوں میں سری لنکا کے پاتھم نسانکا چھٹے، جنوبی افریقہ کے ڈیوالڈ بریوس 11ویں، افغانستان کے رحمان اللہ گرباز 19ویں، متحدہ عرب امارات کے محمد وسیم 20ویں نمبر پر آچکے ہیں۔

اس طرح جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم 30ویں، بھارت کے شبمن گل 39ویں اور پاکستان کے صاحبزادہ فرحان 55ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی ابرار احمد ابھشیک شرما افغانستان انگلینڈ ایشیا کپ بھارت ٹی20 جسپریت بمرا جنوبی افریقہ جوفرا آرچر رینکنگ کرکٹ ورون چکرورتی

متعلقہ مضامین

  • ناروے میں الیکٹرک طیارے کی کامیاب پرواز، اس ٹیکنالوجی میں رکاوٹ کیا ہے؟
  • ’بُنا‘ سے انضمام: حکومت نے صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگیوں میں بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا
  • ڈیجیٹل بینکاری: پاکستان میں کتنے ڈیجیٹل بینک ہیں اور کتنے آنے والے ہیں؟
  • کھارادر جنرل ہسپتال میں ’’سی ٹی اسکین‘‘کا افتتاح
  • مفتی منیب کو قانون کی الف ب کا بھی نہیں پتہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
  • اسلام آبادہائیکورٹ چیئرمین پی ٹی اے جنرل حفیظ الرحمان کو عہدے پر بحال کردیا
  • صفر کی بہار، صائم ایوب نے ایشیا کپ میں کتنے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟