پاکستان کو واضح پیغام دینا چاہیےاگر بھارت نے مہم جوئی کی تو اسے نست و نابود کر دیا جائے گا،عمرایوب
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت، پہلگام فالس فلیگ آپریشن، سندھ طاس معاہدے اور داخلی سیکیورٹی پر مفصل بحث کا آغاز ہو گیا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا نرندر مودی کی حکومت کسی بھی وقت اشتعال انگیزی کر سکتی ہے۔ ایسے میں پاکستان کو واضح اور دو ٹوک پیغام دینا چاہیے کہ اگر بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو اسے نیست و نابود کر دیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کے پیر کے روز ہونے والے اجلاس کے دوران بھارت کی حالیہ اشتعال انگیزی، پہلگام حملے کو بنیاد بنا کر پاکستان پر جھوٹے الزامات، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی، اور ملکی داخلی سلامتی کے امور پر مفصل بحث کا آغاز ہو گیا۔
بحث کا آغاز قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کیا، جنہوں نے اپنے خطاب میں نہ صرف بھارتی جارحیت کو بے نقاب کیا بلکہ حکومت کی خاموشی اور غیر واضح پالیسی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عمر ایوب نے پہلگام واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان سے تقریباً ساڑھے چار سو کلومیٹر دور پیش آیا، جس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا ہم اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں لیکن پاکستان کبھی بھی اس طرح کے حملوں میں ملوث نہیں رہا۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ بیان پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جب ہمارا اس واقعے سے تعلق ہی نہیں تو انویسٹی گیشن کی پیشکش کیوں؟ کیا ہم خود پر الزام تسلیم کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی تقریر ایک قومی لیڈر کی نہیں بلکہ کمزور رویے کا اظہار تھی۔قائد حزب اختلاف نے ایوان سے سوال کیا کہ کیا ہمارے پاس گولے بارود کی کمی ہے؟ کیا ہماری فوج اور قوم تیار نہیں؟ اگر حکومت تسلی دے تو قوم مطمئن ہو جائے گی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ جنگ مختصر ضرور ہوگی لیکن اس کی شدت اور تباہی بہت خطرناک ہوگی اور ہمیں پہلے سے تیار رہنا ہوگا۔عمر ایوب نے واضح کیا کہ بھارت کی طرف سے براہموس میزائل کے تجربات ہو رہے ہیں اور مودی کی حکومت کسی بھی وقت اشتعال انگیزی کر سکتی ہے۔ ایسے میں پاکستان کو واضح اور دو ٹوک پیغام دینا چاہیے کہ اگر بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو اسے نیست و نابود کر دیا جائے گا۔
انہوں نے اندرونی حالات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا آج بلوچستان میں حالات خراب ہیں اختر مینگل اور ان کے ساتھیوں کو روکا گیا، ماہرنگ بلوچ کو جیل میں ڈالا گیا، یہاں تک کہ ایک حکومتی ایم این اے کو بھی گارڈز سمیت روکا گیا حکومت بتائے، رٹ کہاں ہے؟ عمر ایوب نے ایوان کو آگاہ کیا کہ کاٹلنگ ڈرون حملے پر میری تقریر کا ریکارڈ غائب کر دیا گیا اور نہروں سے متعلق جمع کرائی گئی قرارداد بھی ایوان کے ریکارڈ سے غائب ہے کیا یہ ہے جمہوریت اور شفافیت؟انہوں نے سندھ طاس معاہدے پر حکومت کے کمزور مؤقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا آج بھارت اس معاہدے کو وپنائز کر رہا ہے جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
اگر بھارت نے معاہدہ توڑا، تو یہ کھلی جنگ کے مترادف ہوگا اور ہمیں اس کا جواب اسی شدت سے دینا ہوگا۔عمر ایوب نے عمران خان کی قیادت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا آج قوم کو عمران خان جیسے لیڈر کی ضرورت ہے جو مودی جیسے ہٹلر کو روک سکے۔ عمران خان نے کہا تھا اگر حملہ ہوا تو پہلے ہم ماریں گے اور ان کے جہاز گرا کر یہ ثابت بھی کیا۔
اپوزیشن لیڈر کے اس دھواں دھار خطاب کے بعد ایوان میں سنجیدہ بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔ قومی اسمبلی میں آج ہونے والی اس تفصیلی اور حساس بحث نے نہ صرف بھارت کی اشتعال انگیزی کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا بلکہ پاکستان کی داخلی سلامتی، خودمختاری اور دفاع سے متعلق امور پر پارلیمانی بیانیے کو نئی سمت دی ہے۔
ایوان میں اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اپنی سرزمین، سالمیت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اشتعال انگیزی کرتے ہوئے کہا اگر بھارت نے عمر ایوب نے بحث کا آغاز اس معاہدے انہوں نے کر دیا کیا کہ
پڑھیں:
772 روز سے جھوٹے مقدمات میں قید ہوں،بانی پی ٹی آئی کاچیف جسٹس کوخط
امانت گشکوری : بانی تحریک انصاف کی جانب سےچیف جسٹس آف پاکستان کولکھے گئے خط کے مندرجات سامنے آگئے۔
بانی تحریک انصاف نے لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ وہ 772 روز سے جھوٹے مقدمات میں قید ہیں اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی بے گناہ قید کیا گیا ہے،اہلخانہ اور وکلا ءسے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی اور انصاف کے دروازے ان پراور ان کی اہلیہ پر بند ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے لکھا کہ جیل کا کمرہ 9x11 کے پنجرے میں بدل دیا گیا ہے جبکہ ان پر 300 سے زائد سیاسی مقدمات درج کیے گئے ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں رکھتے۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
خط میں استدعا کی گئی ہے کہ بشریٰ بی بی کو فوری طبی سہولت دی جائے اور انہیں بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے۔
بانی پی ٹی آئی نے خط میں مزید لکھاہے کہ سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے،امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے،بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی،بشریٰ بی بی کے علاج کیلئے ڈاکٹر تک رسائی فوری فراہم کی جائے۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری