نیو یارک:

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کردی۔

پاکستان اور بھارت سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی حالیہ برسوں میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے،  دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کا دل کی گہرائیوں سے احترام کرتا ہوں،  اقوام متحدہ کے اموربشمول امن مشنزمیں دونوں ممالک کی شراکت پر مشکور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات ابلتے ہوئے مقام پر پہنچ رہے ہیں، پہلگام حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں، شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور ذمہ داروں کو قانونی ذرائع سے انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس نازک گھڑی میں فوجی تصادم جو قابو سے باہر ہوسکتا ہے سے بچنا بہت ضروری ہے، دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے اورجنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے، دونوں ممالک کیلئے یہی میرا پیغام رہا ہے، کوئی غلطی نہ کریں، فوجی کارروائی کوئی حل نہیں ہے، میں امن کے لئے دونوں حکومتوں کو اپنی خدمات پیش کرتا ہوں۔

سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت کے لیے تیار ہے جو کشیدگی میں کمی اور امن کے لیے تجدید عہد کو فروغ دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ دونوں ممالک کرتا ہوں کہا کہ

پڑھیں:

چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیراور امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، آئی ایس پی آر

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیراور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیاہے۔انہوں نےتجارت، اقتصادی ترقی، معدنیات، مصنوعی ذہانت، توانائی، کرپٹو کرنسی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سمیت مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر بھی تفصیلی بات چیت کی ہے جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ باہمی مفادات اور ہم آہنگی پر مبنی طویل المدتی سٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیاہے۔

جمعرات کوآئی ایس پی آرسے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کی۔

(جاری ہے)

یہ اعلیٰ سطحی ملاقات کابینہ روم میں ظہرانہ پر ہوئی جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے اوول آفس کا دورہ کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ سیکریٹری آف سٹیٹ سینیٹر مارکو روبیو اور مشرقِ وسطیٰ کے لئے امریکا کے خصوصی نمائندے سٹیو وٹکوف بھی موجود تھے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر شریک ملاقات تھے۔ملاقات کے دوران آرمی چیف نے حالیہ علاقائی بحران کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے تعمیری اور نتیجہ خیز کردار پر ان کو حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے سراہا۔ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی چیلنجز کو سمجھنے اور ان کے حل کے لئے بصیرت افروز فیصلے کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پاکستان کی علاقائی امن و استحکام کے لئے کوششوں کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں جاری تعاون کو خوش آئند قرار دیا۔ فریقین نے انسداد دہشت گردی کے میدان میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں تجارت، اقتصادی ترقی، معدنیات، مصنوعی ذہانت، توانائی، کرپٹو کرنسی اور نئی ٹیکنالوجیز سمیت مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر بھی تفصیل سے بات چیت کی گئی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ ایک طویل المدتی اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جو باہمی مفادات اور ہم آہنگی پر مبنی ہو۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، اور اس مسئلے کے پرامن حل پر زور دیا گیا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں اور خطے میں پیچیدہ صورتحال کے دوران ان کے بروقت فیصلوں کو سراہا۔

اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی ۔یہ ملاقات جو ابتدائی طور پر ایک گھنٹے کے لئے طے تھی، باہمی دلچسپی اور خلوص کے باعث دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہی۔ یہ امر دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات اور اعتماد پر مبنی مضبوط شراکت داری کا عکاس ہے۔یہ اعلیٰ سطح کی ملاقات پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے، جو مشترکہ امن، استحکام اور خوشحالی کے اہداف پر مبنی ہے۔\932.

متعلقہ مضامین

  • چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیراور امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، آئی ایس پی آر
  • ایران اسرائیل جنگ میں کسی تیسرے کی عسکری مداخلت تباہ کن ہوسکتی ہے: اقوام متحدہ
  • غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی ناگزیر ہے، پاکستان
  • مسئلہ کشمیر پر  بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
  •  ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
  • بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
  • ٹرمپ، مودی رابطہ: بھارتی وزیراعظم نے پاک بھارت تنازع پر امریکی ثالثی ماننے سے انکار کردیا، بھارت کا دعویٰ
  • روس کی پھر ایران، اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیشکش
  • روس کی اسرائیل اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش