آئی ایم ایف کا آئندہ بجٹ میں زیادہ پنشن لینے والوں پر انکم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زیادہ پنشن لینے والوں پر انکم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
بجٹ 26-2025 سے قبل آئی ایم ایف کی جانب سے زیادہ پنشن لینے والوں پر انکم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے اور بجٹ اہداف کو حتمی شکل دینے کیلئے آئی ایم ایف وفد 14مئی کو پاکستان آئے گا۔
ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد کی پاکستان آمد سے پہلے اہم تجاویز پر غور جاری ہے اور بڑے پنشنرز پر ٹیکس لگانے اور چھوٹے ملازمین کو ریلیف دینے کی تیاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ماہانہ 4 لاکھ روپے یا زیادہ پنشن پر 2.
ریٹائرڈ سول، ملٹری ملازمین اور ججز سمیت عدلیہ کا شعبہ بھی شامل ہیں۔
سالانہ کم از کم انکم ٹیکس چھوٹ میں اضافے کی بھی تجویز ہے جبکہ سالانہ انکم ٹیکس کی چھوٹ 6 لاکھ سے بڑھا کر زیادہ کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئندہ بجٹ میں متوسط تنخواہ دار پر انکم ٹیکس کی چھوٹ میں رعایت دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انکم ٹیکس عائد پر انکم ٹیکس زیادہ پنشن ایم ایف
پڑھیں:
وفاقی وزراء، وزرائے مملکت کی تنخواہ ممبران قومی اسمبلی کے برابر ہوگی، صدر نے آرڈیننس جاری کر دیا
وفاقی وزراء، وزرائے مملکت کی تنخواہ ممبران قومی اسمبلی کے برابر ہوگی، صدر نے آرڈیننس جاری کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: صدرمملکت وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں ترمیم اور ٹیکس قوانین میں ترمیم سمیت 4 آرڈیننس جاری کر دیے۔
صدر مملکت نے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں اور مراعات میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کر دیا جس کے مطابق وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہ رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ کے برابر ہو گی۔
صدر مملکت نے ٹیکس لا ترمیمی آرڈیننس جاری کر دیا۔ انکم ٹیکس آرڈننس ترمیم کے تحت عدالتوں، فورم یا اتھارٹی کے فیصلے کے بعد انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت ٹیکس ادائیگی فوری کی جائے گی یا انکم ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے نوٹس اجرا کے بعد متعلقہ مدت میں ٹیکس ادائیگی کی جائے گی۔فیصلے کے بعد واجب الادا ٹیکس فوری یا انکم ٹیکس اتھارٹی کے نوٹس کے اندر وصول کیا جائے گا۔
بورڈ یا چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو افسر یا متعلقہ اہلکار کو کسی بھی شخص یا گروہ کی جگہ تعینات کرسکتا ہے تاکہ وہ اس کی پیداوار کی نگرانی، مال کی سپلائی، سروس کی فراہمی یا ایسے مال کی نگرانی کر سکے جو فروخت نہ ہو۔
فیڈرل ایکسائز ایکٹ ترمیم کے تحت جس مال پر ٹیکس اسٹمپ یا بار کوڈ لیبل نہ لگا ہو اسے ضبط کر لیا جائے گا، جعلی مال کی نگرانی کے لیے ایف بی آر کسی بھی وفاقی یا صوبائی ملازم کو ان لینڈ ریونیو افیسر یہ اختیارات دے دیگا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی زرعی تجارت اور فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کا آرڈیننس بھی جاری کیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمان کے ساتھ منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر داخلہ عمان کے ساتھ منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر داخلہ پاک بھارت کشیدگی: ایرانی وزیر خارجہ کل پاکستان کا ایک روزہ دورہ کریں گے پاک بھارت کشیدگی: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا افواجِ پاکستان سے مکمل اظہارِ یکجہتی مودی راج میں صحافت زیرِ عتاب: پہلگام فالس فلیگ کے بعد کریک ڈاؤن میں شدت پہلگام فالس فلیگ: بھارتی میڈیا کا بھیانک چہرہ بےنقاب پاک بھارت جنگ کا سوچ بھی نہیں سکتے، جنگ ہوئی تو کنٹرول سے باہر ہو جائیگی، امریکی کانگریس مینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم