Nawaiwaqt:
2025-05-05@18:04:11 GMT

پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا

پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کو ٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا۔ رواں مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کا ہدف جی ڈی پی کے 11 فیصد کے مساوی مقرر کرنے کی تجویز ہے. ایف بی آر کا ریونیو ہدف مقرر کرنے کیلئے ڈیٹا آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیاہے۔ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ایف بی آر11 ہزار800 ارب روپے تک ٹیکس جمع کرسکے گا۔عدالتوں میں ٹیکس کیسز سے500 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ٹیکس کیسزمیں ریکوری نہ ہوئی تو 12 ہزار 334 ارب کا ہدف حاصل نہیں ہوگا۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ٹیکس کیسز میں ریکوری نہ ہونے کی صورت میں نظرثانی ہدف کا شارٹ فال ہوگا.

ٹیکس کیسز میں ناکامی سے نظرثانی ٹارگٹ میں 500 ارب کا شارٹ فال ہوگا.  ایف بی آر کا نظرثانی شدہ ہدف سے قبل 12 ہزار 970 ارب روپے تھا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایف بی

پڑھیں:

مالی سال 26-2025 کا بجٹ: حکومت کا آئی ایم ایف سے مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے حکومت پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مشاورت کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد 14 مئی سے 22 مئی تک پاکستان کا دورہ کرے گا، جہاں وہ وزارت خزانہ اور دیگر معاشی اداروں کے ساتھ بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے گا۔

آئندہ مالی سال کے لیے مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا حجم 1 لاکھ 30 ہزار ارب روپے تک مقرر کرنے کا ہدف تجویز کیا گیا ہے۔ جبکہ ایف بی آر کا ریونیو ہدف 14 ہزار 200 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جو جی ڈی پی کا 11 فیصد ہے۔

رواں مالی سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کا تخمینہ 10.6 فیصد ہے، جسے آئندہ مالی سال 11 فیصد تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے اور مئی 2025 کے لیے ایف بی آر کو 950 ارب روپے سے زائد کا ریونیو ہدف دیا گیا ہے۔

اسی طرح رواں مالی سال کے اختتام تک ایف بی آر کی مجموعی ٹیکس وصولی 11,800 ارب روپے تک رہنے کا امکان ہے۔ٹیکس کیسز میں زیر التوا رقوم سے 500 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

تاہم ان کیسز میں ریکوری نہ ہونے کی صورت میں 12,334 ارب روپے کا نظرثانی شدہ ہدف پورا نہیں ہو سکے گا جس سے 500 ارب روپے کا شارٹ فال پیدا ہو گا۔

ایف بی آر کا ابتدائی ہدف 12,970 ارب روپے تھا مگر موجودہ صورتحال میں 1,170 ارب روپے تک کا ریونیو شارٹ فال ہونے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تمام مجوزہ اہداف اور ریونیو تخمینے کا ڈیٹا پہلے ہی آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا ہے اور بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جائے گی۔

آنے والے دنوں میں یہ مذاکرات پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں، سبسڈی اصلاحات، ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ، اور ممکنہ نئی شرائط پر بھی اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:ایسا رویہ ناقابلِ برداشت ہے، منیب بٹ شادیوں میں کھانا ضائع کرنے والے مہمانوں پر برس پڑے

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس نیٹ بڑھنے اور قوانین میں ترامیم سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم
  • آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا
  • مالی سال 26-2025 کا بجٹ: حکومت کا آئی ایم ایف سے مشاورت کا فیصلہ
  • آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان آئی ایم ایف کوٹیکس کا ڈیٹا فراہم کردیا
  • پالیسی ریٹ میں کمی سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ریلیف فراہم ہوگا؛ شہباز شریف
  • ٹیکس نیٹ بڑھنے اور جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا: وزیراعظم
  • ٹیکس نیٹ بڑھنے اور جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم
  • بجٹ میں 14 ہزار 200 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر، آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا
  • انکم ٹیکس آرڈیننس کے اہم نکات سامنے آگئے