کراچی: شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے الزام میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 12 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
کراچی:
ڈسٹرکٹ ملیر میں ٹرانسپورٹر کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا واقعہ سامنے آنے پر شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے 4 پولیس اہلکاروں سمیت 12 ملزمان کے خلاف اغوا اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کے حوالے کر دیا۔
ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن امین کھوسہ نے بتایا کہ مدعی مقدمہ سرفراز نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ پولیس موبائل اور سفید ڈبل کیبن میں سوار سادہ لباس اہلکاروں نے مجھے اور میرے دوست کو اغوا کیا اور ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
مدعی کے مطابق اغوا کاروں نے فون پر میری کسی شخص سے بات کرائی جس نے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ، مدعی نے مقدمے میں شاہ لطیف تھانے کے 4 اہلکاروں امام بخش ، شکیل ، افتخار اور خاور سمیت 12 افراد کو نامزد کیا ہے۔
مدعی کے مطابق اغوا میں ملوث پولیس اہلکار کو تاوان دینے سے انکار کیا تو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مجھ سے پوچھا کہ تم کتنے پیسے دے سکتے ہو جس پر اغوا کاروں کو بتایا ہے کہ میں نے گاڑی کی چھت پر پیسے چھپائے ہوئے ہیں جس پر انھوں نے میری گاڑی کی چھت پہ چھپائے ہوئے 5 لاکھ 25 ہزار روپے نکال لیے بعدازاں مجھے نیشنل ہائی وے پر چھوڑ دیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ واردات 28 مارچ 2025 کی شب ساڑھے دس بجے کے قریب پیش آئی تھی، تاہم اے وی سی سی پولیس اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فضل الرحمن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمن کو اغواء کرنے کی کوشش، مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شورکوٹ (آن لائن)سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمن کو اغواء کرنے کی کوشش کی گئی۔پولیس کے مطابق مولانا اسجد الرحمن کو ایک ہفتہ قبل یارک انٹرچینج کے قریب نامعلوم افراد نے روکا تھا۔پولیس نے بتایا کہ مولانا اسجد الرحمن کے گاڑی سے اترنے سے انکار اور بحث کے بعد اغواکاروں نے انہیں جانے دیا۔پولیس کے مطابق واقعے کے روز مولانا اسجد الرحمٰن اپنی رہائش گاہ شورکوٹ سے لکی مروت جا رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ مولانا اسجد الرحمن کی جانب سے اغوا کرنے کی کوشش کا مقدمہ درج نہیں کروایا گیا تاہم واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔مولانا فضل الرحمن کے ترجمان نے بتایا کہ ایس پی پہاڑ پور نے مقدمہ درج کروانے کے لیے رابطہ کیا تھا تو ایس پی سے کہہ دیا گیا تھا کہ انتظامیہ واقعے کی خود مدعی بنے، ہماری جانب سے مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔