بھارت کی آبی جارحیت: مقبوضہ کشمیر میں دو نئے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ شروع
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے ان منصوبوں سے متعلق پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی، جو کہ سندھ طاس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے ایک بار پھر سندھ طاس معاہدے کو نظرانداز کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں دو نئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام شروع کر دیا ہے، جن میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ بھی شامل ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے ان منصوبوں سے متعلق پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی، جو کہ سندھ طاس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ معاہدہ بھارت کو یکطرفہ طور پر ایسے اقدامات اٹھانے سے روکتا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت پہلے ہی غیر قانونی طور پر اس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنے کا اعلان کر چکا ہے، حالانکہ یہ عالمی بینک کی ثالثی سے 1960ء میں طے پایا تھا اور اس پر کوئی یکطرفہ قدم نہیں اٹھایا جا سکتا۔ بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر قائم بگلیہار ڈیم کے بعد اب سلال ڈیم کے دروازے بھی بند کر دیے گئے ہیں، جس کے باعث پاکستان آنے والا پانی کم ہو کر صرف 5,300 کیوسک رہ گیا ہے۔ بھارتی اقدامات کو ماہرین نے آبی جارحیت قرار دیا ہے اور اسے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھانے والا عمل کہا جا رہا ہے۔ 22 اپریل کو پہلگام میں پیش آئے فائرنگ کے واقعے کے بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزام عائد کیا اور اسی بہانے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا، جسے پاکستان نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے بھارت نے
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں بھارتی اقدامات کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
قومی اسمبلی سے منظور کی گئی قرارداد میں بتایا گیا کہ یہ ایوان بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور آبی جارحیت کی مذمت کر تے ہوئے ممکنہ عسکری اور آبی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ علاوہ ازیں قرارداد میں بھارت کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان میں پیش کردی گئی۔ قومی اسمبلی نے پہلگام واقعے کے بعد بھارتی غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی، قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان پاکستان میں دہشت گردی کی تمام شکلوں اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارتی اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ ایوان بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور آبی جارحیت کی مذمت کر تے ہوئے ممکنہ عسکری اور آبی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ علاوہ ازیں قرارداد میں بھارت کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔