’اسکائپ‘ 22 سال بعد بند، ایک عہد کا اختتام
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
مائیکروسافٹ کمپنی نے دنیا بھر میں مقبول ویڈیو کالنگ پلیٹ فارم اسکائپ (Skype) کو 22 سال کی طویل سروس کے بعد 5 مئی 2025 سے مکمل طور پر بند ہوگیا ہے۔
یہ فیصلہ مائیکروسافٹ کی جانب سے تیار کردہ اپنے دوسرے پلیٹ فارم مائیکرو سافٹ ٹیمز (Microsoft Teams) کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث کیا گیا ہے، جس پر اب کمپنی مکمل توجہ دینا چاہتی ہے۔
مائیکروسافٹ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ٹیمز میں اسکائپ کی تمام اہم خصوصیات کو شامل کردیا گیا ہے، جیسے انفرادی و گروپ ویڈیو کالز، میسیجنگ، اور فائل شیئرنگ۔ یہ سب خدمات بدستور مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ کمپنی کے مطابق گزشتہ 2 برس میں Teams کے صارفین کی تعداد میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے، جو اس کی کامیابی کی بڑی دلیل ہے۔
مزید پڑھیں: اسکائپ کی بندش کے امکانات: کون سی ایپس متبادل ہوسکتی ہیں؟
یاد رہے کہ Skype کا آغاز اگست 2003 میں ہوا تھا، اور جلد ہی یہ انٹرنیٹ پر فری ویڈیو و وائس کالز کا معروف ترین پلیٹ فارم بن گیا۔ ایک وقت میں اس کے 300 ملین ماہانہ صارفین تھے۔
Seamlessly continue where you left off with Microsoft Teams for free.
Teams for free offers:
✅ Seamless chat and calling experience
???? Enhanced video meetings
????️ Secure file sharing and cloud storage
If you use Skype, your chats and contacts will migrate… pic.twitter.com/F0Z8QQCGCr
— Skype (@Skype) April 3, 2025
دلچسپ بات یہ ہے کہ Skype کا نام اصل میںSky peer-to-peer سے نکالا گیا تھا۔ ابتدا میں اسے Skyper کہا جانا تھا، مگر متعلقہ ڈومین دستیاب نہ ہونے کے باعث اسے مختصر کر کے Skype رکھا گیا۔Skype کو 2011 میں Microsoft نے 8.5 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔ مگر وقت کے ساتھ Zoom، WhatsApp، FaceTime اور Teams جیسے پلیٹ فارمز نے اس کی جگہ لے لی۔
مزید پڑھیں: سگنل میسجنگ ایپ کیا ہے، یہ کتنی محفوظ ہے؟
28 فروری 2025 کو مائیکروسافٹ نے باضابطہ اعلان کیا کہ Skype کو 5 مئی کو بند کر دیا جائے گا تاکہ وہ Teams کو ترجیح دے سکیں۔ Skype.com پر Start using Teams کے ذریعے منتقلی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ موجودہ چیٹس، رابطے، اور اکاؤنٹ معلوماتTeams پر خود بخود منتقل ہو جائیں گی (اسی لاگ ان کے ساتھ)۔
صارفین کے پاس جنوری 2026 تک مہلت ہے کہ وہ اپنی فائلز یا چیٹس ڈاؤن لوڈ کرلیں، اس کے بعد یہ ڈیٹا مستقل طور پر حذف کردیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
FaceTime Microsoft Skype Teams Whatsapp Zoom اسکائپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکائپ
پڑھیں:
پولیس اہلکاروں کا ای چالان سے بچنے کیلیے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں پر گشت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر میں پولیس اور ٹریفک پولیس کی جانب سے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر گشت کرنے کی متعدد وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے سخت نوٹس لے لیا ہے اور تمام زونل ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز اور فیلڈ افسران کو فوری ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے واضح کیا کہ بغیر نمبر پلیٹ گاڑیاں ناصرف قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ شہریوں میں پولیس کے بارے میں منفی تاثر پیدا کرتی ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ کوئی بھی سرکاری موبائل یا پولیس کی زیرِ استعمال موٹر سائیکل بغیر نمبر پلیٹ کے سڑک پر نہ لائی جائے، بصورتِ دیگر متعلقہ افسر کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوز میں دیکھا گیا کہ ڈیفنس، شاہراہِ قائدین، جیل روڈ اور حسن اسکوائر سمیت مختلف علاقوں میں پولیس موبائلز‘ ٹریفک پولیس کی موٹر سائیکلیں اور ڈمپرز بغیر نمبر پلیٹ کے سڑکوں پر دوڑتے نظر آئے۔ بعض اہلکاروں نے تو موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ کے نصف ہندسے غائب کر دیے تاکہ ای چالان سسٹم سے بچا جاسکے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں نے بغیر نمبر پلیٹ موبائل کے ذریعے ملزمان کو گرفتار کرنے کی کارروائی بھی کی جس پر شہریوں نے سوال اٹھایا کہ قانون نافذ کرنے والا ادارہ خود قانون کی خلاف ورزی کیوں کر رہا ہے۔ شہریوں نے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کی وڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کیں جس کے بعد عوامی تنقید میں اضافہ ہوا۔ متعدد شہریوں نے مطالبہ کیا کہ قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے، چاہے وہ عام شہری ہو یا پولیس اہلکار۔ ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو نے مزید کہا کہ تمام فیلڈ افسران اپنے ماتحت عملے کی سخت نگرانی کریں کیونکہ اس معاملے میں کسی بھی قسم کی غفلت یا نرمی برداشت نہیں کی جائے گی۔ پولیس حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے استعمال میں ملوث اہلکاروں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے بعد متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی متوقع ہے۔