پاک بھارت کشیدگی کے بعد عالمی ایئر لائنز نے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
 پہلگام حملے کے بعد پاک بھارت کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے جس کے اثرات عالمی فضائی سفر پر بھی پڑنے لگے ہیں دنیا کی کئی بڑی ایئر لائنز نے پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے سے گریز کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد پروازیں متبادل روٹس اختیار کر رہی ہیں ذرائع کے مطابق لفتھانزا، امارات، برٹش ایئرویز، ایئر فرانس اور سوئس ایئر لائنز نے پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال ترک کر دیا ہے۔ ان ایئر لائنز کی بھارت اور دیگر ممالک جانے والی پروازیں اب لمبے روٹس پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، جس سے پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے اور ایندھن کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لفتھانزا ایئر نے باقاعدہ تصدیق کی ہے کہ اس نے 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرز پر دیگر بڑی ایئر لائنز نے بھی بھارت جانے والی پروازوں کے لیے نئی روٹنگ اپنا لی ہے برٹش ایئرویز کی لندن سے دہلی جانے والی پرواز بی اے 142، لفتھانزا کی فرینکفرٹ سے دہلی جانے والی پرواز ایل ایچ 760 اور امارات کی دبئی سے دہلی جانے والی پرواز ای کے 517 سبھی کو پاکستانی حدود سے گریز کرتے ہوئے زیادہ وقت درکار ہو رہا ہے۔پاکستان نے باضابطہ طور پر بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے جبکہ بھارت نے بھی پاکستانی ایئر لائنز پر فضائی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کشیدگی کے باوجود پاکستان نے بین الاقوامی ایئر لائنز کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، تاہم کچھ ایئر لائنز نے رضاکارانہ طور پر متبادل روٹس کا انتخاب کیا ہے ماہرین کے مطابق اگر صورتحال مزید بگڑتی ہے تو اس کے اثرات عالمی فضائی نظام اور مسافروں پر مزید مرتب ہو سکتے ہیں
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت سے مشرقی جانب سے داخل ہونے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی کو تشویشناک حد تک بڑھا دیا ہے۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق لاہور سمیت وسطی پنجاب اس وقت شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث ہوا میں مضر ذرات کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ ہوائیں لاہور میں ایئر کوالٹی کو مسلسل متاثر کر رہی ہیں اور شہر کا اوسط اے کیو آئی 320 سے 360 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ریکارڈ ہوا جب کہ شہر کے مختلف مقامات پر ائیر کوالٹی انڈیکس 450 تک پہنچ گیا۔ محکمے کے مطابق فضا میں آلودگی کی سطح انتہائی بلند ضرور ہے تاہم فی الوقت صورتحال قابو سے باہر نہیں ہوئی، دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے تک فضائی معیار میں کچھ بہتری آنے کی توقع ہے۔
بین الاقوامی فضائی نگرانی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کے سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے جبکہ برکی روڈ، شاہدرہ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد مقامات پر اے کیو آئی 500 درج ہوئی۔
پنجاب بھر میں اس وقت متعدد شہر شدید فضائی آلودگی کے زون میں داخل ہو چکے ہیں جن میں ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی شامل ہیں جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا۔ مختلف علاقوں میں 286 سے 601 تک کے پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ سامنے آئے جنہیں ماہرین نے مضر صحت قرار دیتے ہوئے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کی ہدایات جاری کی ہیں۔