Islam Times:
2025-11-24@17:06:38 GMT

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ

اکسیوس کے مطابق جدعون کے رتھ کے نام سے جانے والے اس منصوبے کے تحت اسرائیلی فوج چار سے پانچ بکتر بند اور پیادہ لشکروں کے ساتھ غزہ پر حملہ کرے گی، باقی بچ جانے والی عمارتوں اور سرنگوں کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر تباہ کر دے گی اور اس علاقے کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے قریب سمجھے جانے والے ایک میڈیا ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی حکومت کی سیکیورٹی کابینہ نے ایک ایسا منصوبہ منظور کیا ہے جس کے تحت اگر جنگ بندی کا معاہدہ ناکام ہو جاتا ہے تو اسرائیلی فوج پورے غزہ پر مکمل قبضہ کر لے گی۔ اکسیوس ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل نے 15 مئی کو جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے تک پہنچنے کی آخری تاریخ قرار دیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے پیر، 5 مئی 2025 کو تصدیق کی ہے کہ ان کی سیکیورٹی کابینہ نے اتوار کی رات ایک منصوبے کی منظوری دی ہے جس کے تحت مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں اسرائیلی فوج مرحلہ وار طریقے سے پورے غزہ پر قبضہ کر کے اسے غیر معینہ مدت تک اپنے کنٹرول میں لے لے گی۔

یاد رہے کہ غزہ سنہ 2007 سے اسرائیل کی سخت ناکہ بندی میں ہے، اگرچہ اسرائیل نے سنہ 2005 میں اپنے آبادکاروں کو اس علاقے سے نکال لیا تھا۔ یہ ناکہ بندی اشیاء، خوراک، ادویات اور حتیٰ کہ تعمیراتی مواد کی شدید پابندیوں پر مشتمل ہے۔ اسرائیل غزہ پر بارہا فوجی حملے کر چکا ہے جن میں ہزاروں افراد، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی، شہید ہو چکے ہیں۔ اکسیوس کے مطابق جدعون کے رتھ کے نام سے جانے والے اس منصوبے کے تحت اسرائیلی فوج چار سے پانچ بکتر بند اور پیادہ لشکروں کے ساتھ غزہ پر حملہ کرے گی، باقی بچ جانے والی عمارتوں اور سرنگوں کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر تباہ کر دے گی اور اس علاقے کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لے گی۔

اس منصوبے میں غزہ کے تقریباً 20 لاکھ افراد کو جبری طور پر رفح میں قائم ایک انسانی ہمدردی کے علاقے میں منتقل کرنا بھی شامل ہے۔ تاہم اقوام متحدہ اور تمام امدادی اداروں نے اس منصوبے میں کسی بھی قسم کی شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منتقلی رضاکارانہ نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے تحت

پڑھیں:

بیروت پر اسرائیلی فضائی حملہ، حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف شہید

اسرائیلی جارحیت کیخلاف برسرپیکار حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ اس کے اعلیٰ فوجی کمانڈر ہيثم علی طباطبائی، لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔

طباطبائی، جو تنظیم کے عسکری ونگ کے چیف آف اسٹاف تھے، اتوار کے روز جنوبی بیروت کے علاقے ضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ میں ایک اپارٹمنٹ عمارت پر حملے میں کم از کم 5 دیگر افراد کے ساتھ شہید ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ پر حملے تیز کرنے کی دھمکی دے دی

حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’عظیم کمانڈر‘ طباطبائی جنوبی بیروت کے علاقے حارة حریک پر اسرائیلی بزدلانہ حملے میں شہید ہوئے۔ بیان میں ان کے عہدے کی صراحت نہیں کی گئی۔

???? ???????? ???????? IDF STRIKES HEZBOLLAH'S LEADERSHIP: HAYTHAM ALI TABATABAI REPORTEDLY DEAD

The IDF just reportedly eliminated Haytham Ali Tabatabai in a strike on Beirut's southern suburbs.

Israeli officials confirmed the target: Hezbollah's de facto military chief and top operational… https://t.co/B86x0RjIzc pic.twitter.com/FdYTBh0AXd

— Mario Nawfal (@MarioNawfal) November 23, 2025

طباطبائی نومبر 2024 میں شروع ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے حزب اللہ کے سب سے سینیئر کمانڈر ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے حملے میں طباطبائی کو ’ختم‘ کر دیا ہے، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ وہی اس حملے کا ہدف تھے۔

مزید پڑھیں: لبنان حزب اللہ کو ملک بدر کرے ورنہ غزہ جیسے حالات کے لیے تیار رہے، اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال کی جنگ کے بعد یہ تیسری کوشش تھی جس میں انہیں نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ کے سینئر رہنما محمود قماطی نے کہا تھا کہ اسرائیلی حملہ ’سرخ لکیر‘ پار کرنا ہے اور تنظیم کی قیادت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا اس کا جواب دیا جائے یا نہیں۔

’آج جنوبی بیروت کے مضافات پر حملہ پورے لبنان میں اسرائیلی جارحیت میں اضافے کا دروازہ کھول سکتا ہے۔‘

مزید پڑھیں:اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز

طباطبائی 1968 میں بیروت میں ایک لبنانی ماں اور ایک ایرانی والد کے گھر پیدا ہوئے۔ انہوں نے جنوبی لبنان میں پرورش پائی اور 12 سال کی عمر میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی۔

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق حملے میں 28 افراد زخمی بھی ہوئے۔

سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ حارة حریک کے شارع العريض پر واقع عمارت پر 2 میزائل داغے گئے جس سے گاڑیوں اور اردگرد کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں:حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کون ہیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان میں خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اسرائیل، جو اب تک مکمل بے خوفی سے کارروائیاں کر رہا ہے، اپنے حملوں میں مزید اضافہ کرے گا۔

حزب اللہ ایک مشکل پوزیشن میں ہے۔ اس کی مزاحمتی صلاحیت بری طرح متاثر ہوئی ہے، اور اگر جواب نہ دیا تو مزید اسرائیلی حملوں کو دعوت مل سکتی ہے۔

جبکہ جواب دینے کی صورت میں وسیع اسرائیلی بمباری کا خطرہ ہے، جو اس کی عوامی حمایت کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔‘

مزید پڑھیں:اسرائیل کو لبنان پر حملوں کی قیمت چکانا ہوگی، حزب اللہ کی دھمکی

لبنانی صدر جوزف عون نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے فوری اور مضبوط مداخلت کرے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ لبنان بار بار عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائے اور اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے سنجیدگی سے کارروائی کرے۔

اسرائیل نے ایک سال قبل جنوبی بیروت میں فضائی حملے میں دیرینہ حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کو بھی شہید کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں:لبنان: اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے اہم کمانڈر سمیت 13افراد ہلاک، 60 سے زائد زخمی

اتوار کا یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب صرف چند روز بعد پوپ لیو چہاردہم لبنان کے دورے پر آنے والے ہیں، اور حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی جارحیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حزب اللہ کے رکن اسمبلی علی عمار نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد سے اسرائیل پورے لبنان کو نشانہ بنا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل بیروت جوزف عون حزب اللہ حسن نصراللہ فوجی کمانڈر لبنان

متعلقہ مضامین

  • چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبےمیں تاخیر، سہیل آفریدی کا وزیراعظم کو خط
  • اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف کون تھے ؟
  • زیارت میں لیویز فورس کی بروقت کارروائی، دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام
  • عدالتی اصلاحات کی جانب اہم قدم، آئینی عدالت کی ملک گیر توسیع کا منصوبہ
  • بیروت پر اسرائیلی فضائی حملہ، حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف شہید
  • غزہ امن منصوبہ: کیا فلسطین کی آزاد ریاست وجود میں آ پائے گی؟
  • پاکستان کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت، عالمی برادری سے کارروائیاں روکنے کا مطالبہ
  • اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 20 فلسطینی شہید
  • اسرائیل اور ریپ کا ہتھیار
  • تعطل کا شکار گرین لائن منصوبہ کی بحالی کا فیصلہ ہوگیا