وزیراعلیٰ بلوچستان نے سوئی تا کشمور روڈ منصوبے کا افتتاح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی کا ایک روزہ دورہ کیا، جہاں انہوں نے سوئی تا کشمور روڈ کے تعمیراتی منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ منصوبے پر پراجیکٹ ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی۔
بریفنگ کے مطابق یہ منصوبہ 9351 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا اور یہ ڈیرہ بگٹی کے عوام کے لیے ایک تاریخی سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ 28 سال بعد کسی بڑے مواصلاتی منصوبے کا آغاز ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: سرفراز بگٹی کا بھارت کو فنٹاسٹک ٹی کا طعنہ، اس بار مختلف تواضع کی دھمکی
افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس منصوبے سے ذرائع آمد و رفت میں نمایاں بہتری آئے گی، جس کے مثبت اثرات مقامی معیشت پر بھی پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی تعمیر سے نہ صرف مقامی ترقی کی راہ ہموار ہوگی بلکہ کسانوں کو منڈیوں تک رسائی میں بھی سہولت حاصل ہو گی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور یہ منصوبہ دور دراز علاقوں کو قومی دھارے سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سوئی تا کشمور روڈ ضلع ڈیرہ بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوئی تا کشمور روڈ ضلع ڈیرہ بگٹی وزیراعلی بلوچستان
پڑھیں:
راولپنڈی: وزیر اعلی پنجاب نے اربوں روپے مالیت کے منصوبے کا کنٹریکٹ منسوخ کردیا
راولپنڈی میں وزیر اعلی پنجاب کی چیف منسٹر انسپکشن ٹیم کے ذریعے اربوں روپے مالیت کے چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے کا کنٹریکٹ منسوخ کردیا گیا، 20 ارب 40 کروڑ مالیت کے ایشن ڈویلپمنٹ بنک فنڈڈ پراجیکٹ کے کنٹرکٹ کا دوبارہ ٹینڈر ہوگا، لاٹ 2 اور لاٹ 3 کا کنٹریکٹ غیر ملکی کمپنی کو 20 ارب 40 کروڑ میں ایوارڈ کیا گیا تھا
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے نوٹس لینے پر ایک مالیاتی سکینڈل جنم نہ لے سکا، کنٹریکٹ بڈنگ کے جوائنٹ ونچر میں کامیابی حاصل کرنے والی پاکستانی کمپنی کو ایگریمنٹ سے الگ کردیا گیا تھا، 20 ارب 40 کروڑ مالیت کا کنٹریکٹ صرف ترکش کمپنی کو ایوارڈ کردیا گیا تھا۔
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے نوٹس لینے پر چیف منسٹر انسپکشن ٹیم نے فیکٹ فائنڈنگ کے بعد معاملہ پراجیکٹ سیٹرئینگ کمیٹی کو بھجوایا تھا۔
چیئرمین پی این ڈی بیرسٹر نبیل اعوان کی سربراہی میں پراجیکٹ ا سٹیرنگ کمیٹی نے کنٹریکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ سنایاہے۔
پراجیکٹ اسٹیرنگ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کے ذمہ داران افسران کے خلاف چیف سیکرٹری پنجاب ضروری کاروائی کریں۔
وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر اب ہر غیر ملکی فنڈڈ پراجیکٹ کا ہر تین ماہ بعد پراجیکٹ سٹیرنگ کمیٹی میں جائزہ لیا جائے گا ، لاٹ 2 اور لاٹ 3 کا پراجیکٹ مکمل ہونے پر راولپنڈی کو 12 ملین گیلن یومیہ اضافی پانی ملے گا، لاٹ 1 اور لاٹ 4 کا جاری پراجیکٹ مکمل ہونے پر 5 ملین گیلن یومیہ اضافی پانی مل سکے گا۔
لاٹ 1 کا کنٹریکٹ 6 ارب 36 کروڑ چائینہ کنسٹریکشن تھرڈ انجینرنگ کو پاکستانی کمپنی کے جوائنٹ ونچر میں ایوارڈ کیا گیا، لاٹ 4 کا کنٹریکٹ 7 ارب 19 کروڑ ایم ایس میٹرا کان کے بی ڈی ایل اور ترکش کمپنی فائیو ایچ انسات کو الاٹ کیاگیا ہے۔
لاٹ 1 تا لاٹ 4 کنٹریکٹ کی مجموعی مالیت 33 ارب 75 کروڑ ہے، ڈریم پراجیکٹ کی مکمل فنڈنگ 33 ارب 75 کروڑ ایشن ڈویلپمنٹ بنک کی لون فنڈنگ ہے، واٹر اینڈ سینی ٹیشن اتھارٹی واسا راولپنڈی ڈریم پراجیکٹ کی ایگزیکٹیوٹنگ ایجنسی ہے۔