کوئٹہ(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے البات میں نامعلوم مسلح افراد نے نوشکی خاران روڈ پروجیکٹ پر کام کرنے والے 4 مزدوروں کو اغوا کرلیا۔

نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق لیویز حکام نے بتایا کہ ایک نجی تعمیراتی کمپنی کی جانب سے نوشکی خاران روڈ کی تعمیر کا کام جاری تھا، کمپنی نے البات کے علاقے میں کیمپ قائم کر رکھا تھا، مسلح افراد کا ایک گروپ جائے وقوعہ پر پہنچا اور تعمیراتی مشینری پر فائرنگ کرکے نقصان پہنچایا۔

حملہ آوروں نے اسلحے کے زور پر 4 مزدوروں کو یرغمال بنا لیا، اور علاقے سے فرار ہوگئے، اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، اور علاقے کو گھیرے میں لے کر مغوی کارکنوں کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

قیدیوں کو لے جانے والے مغوی پولیس اہلکار تاحال لاپتا

ایک اور واقعے میں ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں مسلح افراد کی جانب سے 10 زیر سماعت اور سزا یافتہ قیدیوں کو لے جانے والی گاڑی کی حفاظت کے دوران اغوا کیے گئے 5 پولیس اہلکاروں کے حوالے سے بھی کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔

قیدیوں کو ضلع حب کی گڈانی جیل سے کوئٹہ اور مچھ جیل میں منتقل کیا جا رہا تھا، حکام نے بتایا کہ مسلح عسکریت پسندوں نے منگوچر میں کوئٹہ-کراچی قومی شاہراہ کو بند کر رکھا تھا، انہوں نے قیدیوں کی وین کو روکا۔

حملہ آوروں نے گاڑی چھین لی، 10 قیدیوں کو رہا کیا اور بندوق کی نوک پر 5 پولیس اہلکاروں کو سرکاری اسلحے سمیت قریبی پہاڑی علاقوں میں لے گئے، تاہم انہوں نے ڈرائیور اور گاڑی کو چھوڑ دیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے مغوی پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

کالعدم علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک افسر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی ہے، گروپ نے مغوی افسران کی تصاویر بھی جاری کیں۔

عمران خان کی پے رول پر رہائی کا کوئی امکان نہیں: عطا تارڑ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں مسلح افراد قیدیوں کو

پڑھیں:

کندھکوٹ،5روز قبل اغوا اہلکار پولیس کابازیاب کرانے کا دعویٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کندھکوٹ(نمائندہ جسارت) کندھکوٹ 5 روز قبل اغوا ہونے والے پولیس اہلکار فضل الرحمن کھوسو کو پولیس کی جانب سے مقابلے میں بازیاب کروانے کا دعویٰ پولیس اہلکار کی بازیابی پر پولیس اور اہل خانہ کی جانب سے خوشی کا اظہار ڈاکوؤں کو کسی بھی صورت میں معاف نہیں کیا جائیگا ۔ ایس ایس پی محمد گھانگھرو ۔ کندھکوٹ بی سیکشن تھانہ کی حدود میں سے پانچ روز قبل قنبرانی پولیس چوکی پر بھیو گینگ نے حملہ کر کے پولیس اہلکار فضل الرحمن کھوسو کو اغوا کر گئے جس کے بعد پولیس کے مسلسل چلنے والے آپریشن کے باعث پولیس اہلکار کو مقابلے میں بازیاب کروانے کا دعویٰ اس حوالے سے ایس ایس پی محمد مراد گھانگھرو کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق خادو بھیو گینگ نے پولیس اہلکار کو اغوا کیا تھا پولیس اپنی کامیاب حکمت عملی سے کارروائی کر کے 3 ڈاکوؤں کو مارا کچھ کو زخمی کیا جس کے بعد بھی مسلسل آپریشن جاری رہا ڈاکوؤں سے پولیس اہلکار کو باحفاظت بازیاب کروا لیا ہے بازیابی کے بعد پولیس اور مغوی کے اہل خانہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ پولیس زندہ آباد اور ایس ایس پی کے حق میں نعرے لگائے ۔اس حوالے سے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ کندھکوٹ کا امن امان خراب کرنے والے کسی بھی ڈاکو کو معاف نہیں کیا جائے گا اغوا، لوٹ مار اور جرم کرنے والے افراد اپنے انجام کیلئے تیار رہیں۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی
  • نوشکی، پولیس کی تلاشی کے دوران گرینیڈ حملہ، شہری شہید، 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی
  • مستونگ پولیس کے ڈی ایس پی رفیق حمزہ حب سے مستونگ آتے ہوئے لاپتہ ہوگئے
  • نوشکی: پولیس موبائل کے قریب دستی بم کا دھماکا، 3 اہلکار زخمی
  • ژوب : گورنر کی رہائشگاہ پر افسوسناک واقعہ، اتفاقیہ گولی چلنے سے متعدد افراد زخمی
  • ژوب: گورنر کی رہائشگاہ میں پولیس اہلکار سے اتفاقیہ بندوق چل گئی،2 اہلکاروں سمیت 5 فراد زخمی
  • گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل کی رہائش گاہ میں اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی
  • میو ہسپتال سے نامعلوم خاتون 2 روز کی بچی اغوا کرکے فرار 
  • کندھکوٹ،5روز قبل اغوا اہلکار پولیس کابازیاب کرانے کا دعویٰ
  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر کے شہید ہونے کی  خبر درست نہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان