این ایف سی اجلاس بلانے کےلیے دوسری مرتبہ صوبوں سے رائے طلب
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
وفاقی حکومت نے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) اجلاس بلانے کے لیے دوسری مرتبہ صوبوں سے رائے مانگ لی۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے 10 نومبر کو این ایف سی کا اجلاس بلانے کے لیے صوبوں سے رائے طلب کی تھی، جس پر تین صوبوں نے اجلاس میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی تھی، جبکہ ایک صوبے نے تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست دی تھی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اب چاروں صوبوں سے 18 نومبر کو اجلاس بلانے پر رائے طلب کی ہے، دو صوبوں نے 18 نومبر کے اجلاس میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے، جبکہ دو صوبوں کی جانب سے جواب آنا باقی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی دو صوبے مزید اجلاس میں شرکت پر آمادگی ظاہر کریں گے تو اجلاس طلب کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا، وزارت خزانہ اس سلسلے میں این ایف سی اجلاس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کرے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اجلاس بلانے ایف سی
پڑھیں:
آزاد کشمیر، تحریکِ عدم اعتماد آج بھی پیش نہیں کی جا سکی
ذرائع کے مطابق چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا مرحلہ یکم نومبر تک مؤخر کر دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے کل 31 اکتوبر کو اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آج بھی پیش نہیں کی جا سکے گی۔ ذرائع کے مطابق چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا مرحلہ یکم نومبر تک مؤخر کر دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے کل 31 اکتوبر کو اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کی صدارت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے، اجلاس میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی بھی شریک ہو گی۔ اجلاس میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار پر حتمی مشاورت کی جائے گی، چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد یکم نومبر کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے تحریکِ عدم اعتماد کے لیے مطلوبہ نمبر سے زائد ارکان کا دعویٰ کیا ہے جبکہ چوہدری انوارالحق نے تحریکِ عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان تحریکِ عدم اعتماد پر فارمولہ طے پو گیا ہے، پیپلز پارٹی کی جانب سے آزاد کشمیر کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد تحریکِ عدم اعتماد جمع کروائی جائے گی۔