data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251030-01-23
مظفر آباد/ اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عای د کردی، چودھری انوار الحق نے حامی وزراء اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی ہے جبکہ وزیراعظم آزاد کشمیرکیخلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک ختم ہوگیا ہے اور ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر وزیراعظم انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ آزادکشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کی مشاورت جاری ہے،ذرائع کے مطابق وزارت عظمیٰ کے لیے چودھری یاسین اور چودھری لطیف اکبر مضبوط امیدوار ہیں تاہم پیپلزپارٹی نے آزادکشمیر میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا نام تاحال فائنل نہیں کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کے لیے شرط عاید کردی۔ ذرائع کے مطابق چودھری انوار الحق نے حامی وزرا اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری انوار الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ ن لیگ کے وزرااور ٹکٹ ہولڈرزکوبھی آئندہ الیکشن سے قبل برابری کی بنیاد پرفنڈز دیے جائیں۔ ادھر وزیراعظم آزادکشمیر چودھری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈلاک ختم ہوگیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر وزیراعظم انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا وزیراعظم آئینی عہدوں پر زیرالتواء تعیناتیاں کرا کے انتخابات کی راہ ہموارکرے گا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد ن لیگ کے وزراء مستعفی ہو جائیں گے اور مسلم لیگ ن عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپوزیشن بینچز پر بیٹھے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم چودھری انوارالحق مستعفی نہ ہوئے توکسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد لائی جائیگی۔ علاوہ ازیں آزادکشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کی مشاورت جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت عظمیٰ کے لیے چودھری یاسین اور چودھری لطیف اکبر مضبوط امیدوار ہیں تاہم پیپلزپارٹی نے آزادکشمیر میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا نام تاحال فائنل نہیں کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے آزادکشمیر کی وزارت عظمیٰ کے لیے امیدوار کا اعلان نہیں کیا اور انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بھی نئے قائدایوان کے نام کی جگہ خالی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کا خصوصی ایلچی نئے وزیراعظم کے نام کا سیل بند خط لے کر مظفرآباد جائیگا، تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے قبل نئے قائد ایوان کا نام درج کیا جائیگا۔ وزیراعظم آزاد کشمیرکے خلاف تحریک عدم اعتماد میں نئے قائد ایوان کا نام لکھنا لازم ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے قبل امیدوار کا فیصلہ کیا جائیگا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خلاف تحریک عدم اعتماد چودھری انوار الحق چودھری انوارالحق ذرائع کے مطابق الحق کے خلاف امیدوار کا ذرائع کا الحق نے کا نام کے لیے

پڑھیں:

نیتن یاہو کی گرفتاری روکنے کیلیے برطانیہ نے’ آئی سی سی‘ کی فنڈنگ بند کرنے کی دھمکی دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

’آئی سی سی‘ پراسیکیوٹر کے انکشاف کے مطابق برطانوی حکومت نے عدالت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھا گیا تو عدالت کی فنڈنگ بند کی جا سکتی ہے

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی فوجداری عدالت ’آئی سی سی‘ کے پراسیکیوٹر نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی حکومت نے عدالت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھا گیا تو عدالت کی فنڈنگ بند کی جا سکتی ہے اور روم اسٹیٹوٹ سے علیحدگی اختیار کی جا سکتی ہے۔

یہ دعویٰ عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے عدالت میں جمع کرائی گئی ایک یادداشت میں کیا جس میں انہوں نے بنجمن نیتن یاھو کے خلاف قانونی کارروائی کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔

برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق کریم خان نے اس سرکاری شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا جس نے یہ دھمکی دی تھی تاہم انہوں نے بتایا کہ 23 اپریل سنہ 2024ء کو ہونے والا رابطہ ایک برطانوی عہدیدار کے ساتھ ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امکان ظاہر کیا گیا کہ یہ رابطہ اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے تھا۔

کریم خان کے مطابق برطانوی عہدیدار کا مؤقف تھا کہ بنجمن نیتن یاھو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنا غیر متناسب اقدام ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ اپریل سنہ 2024ء میں انہیں ایک امریکی عہدیدار کی جانب سے انتباہ ملا کہ وارنٹس گرفتاری کے اجرا کے سنگین اور تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ تاہم تاخیر کے مطالبات کے باوجود انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے عدالت سے تعاون یا طرزعمل میں تبدیلی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے تھے۔

کریم خان نے مزید بتایا کہ یکم مئی سنہ 2024ء کو ہونے والے ایک اور رابطے میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے خبردار کیا کہ وارنٹس گرفتاری کی کوشش کا مطلب یہ ہوگا کہ حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو قتل کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2 مئی سنہ 2024ء کو پہلی بار انہیں اپنے خلاف جنسی بدسلوکی سے متعلق الزامات کے وجود کا علم ہوا۔ ان کے مطابق 6 مئی سنہ 2024ء کو ایک تیسرے فریق نے بتایا کہ کسی شخص نے مبینہ متاثرہ خاتون کی اجازت کے بغیر عدالت کے داخلی نگرانی کے ادارے میں ان کے خلاف شکایت درج کرا دی ہے۔

کریم خان نے بتایا کہ جب مبینہ متاثرہ خاتون نے تحقیقات آگے بڑھانے سے انکار کیا تو یہ فائل بند کر دی گئی تاہم اکتوبر میں ایک نامعلوم اکاؤنٹ نے ایکس پلیٹ فارم پر دوبارہ ان الزامات کو زندہ کر دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس یادداشت کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ انہوں نے پورے عرصے میں مکمل غیر جانبداری کے ساتھ کام کیا اور کسی ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش نہیں کی۔ ان کے مطابق وارنٹس گرفتاری جاری کرنے کا منصوبہ ان کے خلاف الزامات سامنے آنے سے پہلے ہی تیار ہو چکا تھا۔

کریم خان نے اس بات پر زور دیا کہ منتخب میڈیا رپورٹس پر مبنی قیاس آرائیوں کے ذریعے ان کی معزولی کے مطالبے کے لیے کوئی ٹھوس جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کی تیاری نہایت باریک بینی اور تفصیل سے کی گئی۔

یادداشت کے مطابق کریم خان نے اسرائیل کی جانب سے وارنٹس گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر 22 صفحات پر مشتمل ایک جامع اور سخت جواب جمع کرانے پر اصرار کیا۔ انہوں نے ابتدائی مسودہ دیکھنے کے بعد اسے نسبتاً نرم قرار دیا تھا۔

کریم خان نے بتایا کہ انہوں نے بین الاقوامی قانون کے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ آیا عالمی فوجداری عدالت کو دائرہ اختیار حاصل ہے اور آیا بنجمن نیتن یاھو یوآف گالانٹ اور حماس کے تین عہدیداروں کے خلاف مقدمات دائر کیے جانے چاہئیں یا نہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کے کئی سابق وزرا اور معاونین نے سرکاری گاڑیاں تاحال واپس نہیں کیں
  • ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل اور عوامی مسائل کے حل کیلیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، فیصل ممتاز
  • نیتن یاہو کی گرفتاری روکنے کیلیے برطانیہ نے’ آئی سی سی‘ کی فنڈنگ بند کرنے کی دھمکی دی
  • کاروباری اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • پی آئی اے کے شیئرز کی اڑان! دو ماہ میں 100٪ اضافہ، PSX نے غیر معمولی سرگرمی پر نوٹس لے لیا
  • عوام کیلیے خوشخبری، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے کی بڑی کمی کا امکان
  • نیپال میں ’جن زی‘ کے احتجاج نے معیشت کی چولیں ہلا دیں، 586 ملین ڈالرز کا نقصان
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلیے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • بلغاریہ میں مہنگائی اور کرپشن کیخلاف عوام سڑکوں پر‘ وزیراعظم مستعفی
  • بلغاریہ: کرپشن کے خلاف عوامی احتجاج پر وزیراعظم عہدے سے مستعفی