Jang News:
2025-10-28@15:54:09 GMT

ن لیگ کا پی پی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT

ن لیگ کا پی پی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

فوٹو: اسکرین گریب

آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی پر ن لیگ کی مشاورت مکمل ہوگئی، نئے وزیراعظم کےلیے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے سے انکار کردیا گیا۔

تحریک عدم اعتماد کا معاملہ الگ ہے اور قائد ایوان کا انتخاب الگ معاملہ ہے، حکومت کی تبدیلی کےلیے پیپلز پارٹی کا ن لیگ ساتھ دے گی۔

نمبر گیم پوری ہے تو عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟ وزیراعظم آزاد کشمیر کا سوال

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے استفسار کیا ہے کہ اگر نمبر گیم پوری ہے تو تحریک عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟

ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کےلیے ن لیگ نے پی پی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز پارٹی سے آزاد کشمیر میں جلد الیکشن سے متعلق مشاورت ہوگی، سیاسی رابطہ کمیٹی نے آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کو پیپلز پارٹی سے طے فارمولے پراعتماد میں لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ کا سیاسی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا اور طے پایا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں نئی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔

سیاسی رابطہ کمیٹی آزاد کشمیر کی قیادت سے سیاسی حکمت عملی سے متعلق تجاویز مانگ لیں، کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف کو وطن واپسی پر بریفنگ دے گی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں احسن اقبال، رانا ثناءاللّٰہ، وزیر امورِ کشمیر انجینئر امیر مقام، ن لیگ آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر، راجا فاروق حیدر، پارلیمانی ارکان اور مرکزی عہدیداران میں سیکریٹری جنرل طارق فاروق، سینئر نائب صدر مشتاق منہاس نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق ا پیپلز پارٹی

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کا پارلیمانی اجلاس، آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور پی پی پی آزاد جموں و کشمیر کے راہنماؤں کے درمیان وادی کی سیاسی صورتِ حال سے متعلق بات چیت اور عوامی مسائل اور ان کے حل پر تبادلہ خیال ہوا جب کہ تنظیمی انفرااسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے پر بھی روز دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی آزاد جموں و کشمیر پارلیمانی گروپ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور بھی موجود تھیں، سردار قمر زمان، چودھری محمد ریاض اور سردار تنویر الیاس خان کی بھی بطور خصوصی مدعوئین اجلاس میں شرکت کی۔ بلاول بھٹو زرداری اور پی پی پی آزاد جموں و کشمیر کے راہنماؤں کے درمیان وادی کی سیاسی صورتِ حال سے متعلق بات چیت اور عوامی مسائل اور ان کے حل پر بھی تبادلہ خیال ہوا جب کہ تنظیمی انفرااسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے پر بھی روز دیا گیا۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کو پی پی پی آزاد جموں و کشمیر کے راہنماؤں نے سیاسی صورت حال پر اپنی تجاویز سے آگاہ کیا، اس موقع پر راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ، چودھری محمد یاسین، فیصل ممتاز راٹھور، چودھری لطیف اکبر، سردار جاوید ایوب اور سردار محمد یعقوب خان بھی شریک تھے۔ اسی طرح میاں عبدالوحید، جاوید اقبال بندھانوی، سید باذل نقوی، سید ضیاء قمر، چوہدری قاسم مجید اور چودھری عامر یاسین، عامر غفار لون، چودھری علی شان، جاوید بٹ، رفیق نیر، سردار احمد صغیر، نبیلہ ایوب اور چودھری پرویز اشرف بھی شریک ہوئے۔ دوسری جانب اجلاس میں طے ہوا کہ آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی یا حکومت کے قیام سے متعلق حتمی فیصلہ صدر آصف زرداری کریں گے، آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے لیے متوقع امیدوار کا نام بھی صدر آصف زرداری فائنل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر: ن لیگ نئے وزیراعظم کے لیے پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دے گی، اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ
  • آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی پر مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو ووٹ نہ دینے کا اعلان
  • ن لیگ کا نئے وزیراعظم کیلئے پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے سے انکار ،اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی 
  • پیپلز پارٹی کی وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفیٰ دینے کی مہلت
  • مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر کے سیاسی معاملات پر اجلاس طلب کر لیا
  • آزاد کشمیر میں سیاسی ہلچل، پیپلز پارٹی نے نئی حکومت بنانے کا دعویٰ کر دیا
  • آصف زرداری کی منظوری سے آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر حکومت کے مقدر کا فیصلہ ہو گیا، صدر آصف زرداری نے تحریک عدم اعتماد لانےکاحکم دےدیا
  • پیپلز پارٹی کا پارلیمانی اجلاس، آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ