مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں نے ایوان صدر کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔ن لیگ کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں،ن لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دے گی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی۔موجودہ مدت پوری ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں گے۔وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔احسن اقبال نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں تحریک عدم اعتماد پر اتفاق ہوا ہے، مسلم لیگ ن حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، اپوزیشن میں بیٹھے گی۔احسن اقبال نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کو آزاد کشمیر میں اکثریت حاصل ہوئی تو وہ حکومت بنائے گی۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ موجودہ آزاد کشمیر کی حکومت مسائل حل کرنے کے بجائے مسائل پیدا کرنے کا سبب بن گئی۔قمرزمان کائرہ نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کا فیصلہ ہےکہ یہ آزاد کشمیر میں اپوزیشن میں بیٹھیں گے، آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام لانا ہے،مسائل کا حل نکالنا ہے۔قمرزمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن اور انہوں نے پیپلزپارٹی کے فیصلے کو مانا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ ن نے کہا کہ

پڑھیں:

کوٹلی آزاد کشمیر میں کھلی کچہری کے دوران پینشن فراڈ کا انکشاف

کوٹلی آزاد کشمیر میں وفاقی محتسب کے افسران کی جانب سے منعقدہ کھلی کچہری میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جہاں مختلف سرکاری اداروں کے خلاف شکایات پیش کی گئیں۔ اس دوران ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا کہ ریٹائرڈ حوالدار محمد صدیق کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے کر ان کی پینشن 18 ماہ سے روک دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:مرحوم ماں کا روپ دھار کر اسی کی پنشن وصول کرنے والا بہروپیا پکڑا گیا

ریٹائرڈ حوالدار نے بتایا کہ ان کی پینشن ’غلط بیوہ‘ کو دی جا رہی ہے جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس زیادتی کا فوری نوٹس لیا جائے۔

وفاقی محتسب کے افسران نے کنٹرولر ملٹری اکاؤنٹس کے خلاف شکایات پر فوری ایکشن کی ہدایات جاری کر دیں، جبکہ متعدد شکایات موقع پر ہی نمٹا دی گئیں۔ کھلی کچہری میں HEC، پے اینڈ لاؤنسز (PLI)، CMA، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، پاکستان پوسٹ، قومی بچت، زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر سرکاری محکموں کے خلاف بھی متعدد درخواستیں موصول ہوئیں۔

وفاقی محتسب کے نمائندوں نے بتایا کہ ہر شکایت کا فیصلہ 60 دن کے اندر کرنا لازمی ہے۔ گزشتہ سال 2 لاکھ 23 ہزار مقدمات نمٹائے گئے تھے، جب کہ اس سال شکایات کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔

افسران نے کھلی کچہری میں شہریوں کو آگاہی لیکچر بھی دیا اور انہیں سادہ کاغذ پر درخواست دینے سمیت شکایات درج کروانے کا مکمل طریقہ کار سمجھایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پینشن حوالدار کوٹلی

متعلقہ مضامین

  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر خالد خورشید کی حکومت گرائی، پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر کا اعتراف
  •  گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں فوری حصہ دیا جائے، نواز شریف کا مطالبہ
  • گلگت بلتستان و آزاد کشمیر کو این ایف سی فنڈز دیے جائیں: نواز شریف
  • آزاد کشمیر میں کل سے بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان
  • گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
  • نواز شریف نے اگلے  ماہ آزاد کشمیر کے دورے کا اعلان کر دیا
  • کوٹلی آزاد کشمیر میں کھلی کچہری کے دوران پینشن فراڈ کا انکشاف
  • آزاد کشمیر الیکشن، نواز شریف نے اہم اجلاس طلب کر لیا
  • پی ٹی آئی کو ایک اور جھٹکا، اہم رہنما نے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا
  • پی ٹی آئی کا سیاسی مفاہمت کیلئے پیپلزپارٹی سے رابطے کا فیصلہ