اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر میں  تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے رہنماؤں نے ایوان صدر کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔

ن لیگ کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں،ن لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دے گی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی۔موجودہ مدت پوری ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں گے۔وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

 بھارتی پنجاب کا دورہ مطالعاتی تھا اور خیرسگالی بھی، لدھیانہ، برنالہ اور رائے کوٹ میں گرمجوشی سے استقبال کیا گیا اور بے حد پذیرائی ملی

احسن اقبال نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں تحریک عدم اعتماد پر اتفاق ہوا ہے، مسلم لیگ ن حکومت کا حصہ نہیں بنے گی، اپوزیشن میں بیٹھے گی۔احسن اقبال نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کو آزاد کشمیر میں اکثریت حاصل ہوئی تو وہ حکومت بنائے گی۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ موجودہ آزاد کشمیر کی حکومت مسائل حل کرنے کے بجائے مسائل پیدا کرنے کا سبب بن گئی۔

قمرزمان کائرہ نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کا فیصلہ ہےکہ یہ آزاد کشمیر میں اپوزیشن میں بیٹھیں گے، آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام لانا ہے،مسائل کا حل نکالنا ہے۔قمرزمان کائرہ  نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن اور انہوں نے پیپلزپارٹی کے فیصلے کو مانا ہے۔

”میرے ساتھ آ ئے ہیں تو کھانا بھی میرے ساتھ ہی کھائیں گے“ کبھی کو ئی شکایت نہ شکوہ بلکہ دوران الیکشن بھی ان کا تعاون مثالی رہا 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ ن نے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کو عدم اعتماد کا سامنا، کیا آج مستعفی ہو جائیں گے؟

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے اور پیپلز پارٹی نے ریاست میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔

گزشتہ رات پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ڈنر کا اہتمام کیا جس میں 27 ارکان قانون ساز اسمبلی نے شرکت کی، اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے بھی 27 ارکان کی ہی ضرورت ہے۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے 10 ارکان اسمبلی نے فریال تالپور سے ملاقات کے بعد تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے لیے بندے پورے کر لیے، سردار تنویر الیاس

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق آج مظفرآباد میں اہم پریس کانفرنس کریں گے، جس میں وہ متوقع طور پر مستعفی ہونے کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم انوارالحق اپنے ڈھائی سالہ دور حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا تھا کہ میرے خلاف اگر 27 ارکان اسمبلی ایک جگہ بیٹھ کر چائے بھی پئیں گے تو گھر چلا جاؤں گا۔

یہ بھی پڑھیے: مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی، راجہ فاروق حیدر

باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعظم چوہدری انوارالحق پریس کانفرنس میں مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل صدر مملکت آصف علی زرداری نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دی تھی۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یا وزیراعظم کے مستعفی ہونے کی صورت میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کی صورت میں، 2021 کے عام انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی 4 سال کے دوران چوتھا وزیراعظم منتخب کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا: رانا ثنااللہ
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنا
  • آزاد کشمیر: مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد پر متفق
  • ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنااللہ
  • آزاد کشمیر: ن لیگ کا تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کو عدم اعتماد کا سامنا، کیا آج مستعفی ہو جائیں گے؟
  • تحریک انصاف کے 5وزرا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا
  • پیپلزپارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے پر اتفاق